Jasarat News:
2025-07-06@06:44:33 GMT

عمران خان کا آرمی چیف کو خط،پالیسیوں میں تبدیلی کی اپیل

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

راولپنڈی / پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) عمران خان نے آرمی چیف کو خط لکھ کر پالیسیوں میں تبدیلی کی اپیل کردی۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف کے وکیل فیصل چودھری کا کہنا ہے کہ عمران خان نے آرمی چیف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں پالیسیوں میں تبدیلی وقت کی اہم ضرورت ہے، فوج ملک کی ہے کسی ایک شخص کی نہیں، جب صلح کی باتیں یا اسٹیبلشمنٹ سے معاملات بہتر ہونے کی بات آتی ہے تو حکومت کو نیندیں اڑ
جاتی ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل چودھری کا مزید کہنا تھا کہ خط میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ عوام کے فوج کے پیچھے کھڑے ہونے سے ہی جیتی جاسکتی ہے، خلیج عوام اور فوج کے درمیان پیدا کی گئی جس سے دوری کا تاثر آتا ہے‘ بانی نے خط میں 5 نکات پیش کیے، خلیج پیدا کرنے کی وجوہات بھی بیان کیں۔ پہلی وجہ یہ بیان کی کہ 8 فروری کے انتخابات دھاندلی زدہ تھے جس کے تحت منی لانڈرنگ کرنے والوں سے مل کر الیکشن رگ کیا گیا، اس وجہ سے عوام اور اداروں میں دوری پیدا ہوئی، دوسرا 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرلیا گیا، یہ ترمیم مقدمات اور الیکشن فراڈ کو کور فراہم کرتی ہے‘ 190 ملین ریفرنس کا فیصلہ لیٹ کرنے کا مقصد کورٹ پیکنگ کے تحت من پسند ججز کے پاس اپیلوں کو لگانا ہے۔ تیسرا نکتہ یہ ہے کہ پیکا کا کالا قانون لاکر سوشل میڈیا پر پابندی لگائی گئی، اس قانون کے تحت آئی ٹی انڈسٹری کو 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے اور پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بھی خطرے میں ہے‘ چوتھا نکتہ، ملک میں تمام اداروں کو پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے لگایا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان کی اصل کام سے توجہ ہٹ گئی ہے‘ پانچواں نکتہ عدلیہ اور عدالت کے احکامات سے پہلو تہی کیا جا رہا ہے، اس کا نزلہ بھی پاک فوج پر گر رہا ہے‘ جیل میں نادیدہ قوتیں عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں ہونے دیتیں‘ بشریٰ بی بی سے تفتیش کرنے پولیس جیل کے اندر آئی تو کسی نامعلوم قوت کے اشارے پر تفتیش نہیں کرنے دی گئی‘ ضرورت اس امر کی ہے کہ تیزی سے یہ پالیسیاں بدل کر آئین و قانون کے مطابق رکھی جائیں تاکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام ختم ہو اور معاشی استحکام کی جانب بڑھا جائے، ملک کے مستقبل کے لیے گزشتہ 3 سال سے جاری پالیسیز میں تبدیلی لائی جانی چاہئیں۔ فیصل چودھری نے کہا کہ بطور سابق وزیراعظم ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے نقصان کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی نشاندہی کریں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف کو کھلا خط لکھ کر پالیسیز پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا آرمی چیف کو خط پی ٹی آئی کا پالیسی شفٹ نہیں، بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو بطور سابق وزیر اعظم کھلا خط لکھا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ آرمی چیف سے مسائل پر بات ہوتی ہے کیونکہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہر کام میں شامل ہے، چیف آف آرمی اسٹاف نے این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی ہے اس لیے اب عدالت عظمیٰ نہیں جا رہے۔ پشاور میں پی ٹی آئی کے ترجمان شیخ وقاص اکرم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے چلینج کیا کہ ہمیں نیا ایف ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا جو زیادتی ہے، نیا این ایف سی آیا تو فاٹا کی وجہ سے130سے 150ارب روپے سے زاید ملیں گے‘ میں نے ملاقات میں آرمی چیف سے کہا تھا کہ نیا این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس بلائیں ورنہ پھر ہم عدالت عظمیٰ سے رجوع کریں گے جس پر انہوں نے اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی تو ہم نے عدالت جانے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا رمی چیف کو خط میں تبدیلی پی ٹی ا ئی ایف سی ا نے کہا

پڑھیں:

ٹرمپ کا ٹیکس بل کانگریس سے منظور، امریکی مالیاتی پالیسی میں بڑی تبدیلی

امریکی ایوان نمائندگان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دور صدارت کا سب سے اہم اور متنازع مالیاتی بل معمولی اکثریت سے منظور کرلیا ہے۔ جمعرات کے روز ہونے والی ووٹنگ میں بل کے حق میں 218 اور مخالفت میں 214 ووٹ آئے، جن میں 2 ریپبلکن ارکان نے بھی ڈیموکریٹس کا ساتھ دیا۔

ریپبلکن قیادت نے بل کو منظور کروانے کے لیے پورا دن اور رات متحرک رہ کر محنت کی، جب کہ خود صدر ٹرمپ نے بھی اپنے چند شکی حامیوں کو منانے کے لیے براہ راست دباؤ ڈالا۔ دوسری جانب، ڈیموکریٹک رہنما ہیکیم جیفریز نے ایوان میں بل کی مخالفت میں مسلسل 8 گھنٹے 44 منٹ طویل تقریر کی، جس کی وجہ سے ووٹنگ میں نمایاں تاخیر ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹرمپ نے ریاست آئیووا میں ایک عوامی اجتماع کے دوران بل کی منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان تمام ریپبلکن مرد و خواتین کے مشکور ہیں جنہوں نے اس “ناقابلِ یقین کارنامے” کو ممکن بنایا۔ انہوں نے ڈیموکریٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اس لیے بل کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ وہ ٹرمپ سے نفرت کرتے ہیں — اور ٹرمپ نے برملا کہا کہ وہ بھی ان سے نفرت کرتا ہے۔ توقع ہے کہ بل پر دستخط جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں ہوں گے۔

US President Donald Trump on Thursday secured a major political victory when Congress narrowly passed his flagship tax and spending bill, cementing his radical second-term agenda and boosting funds for his anti-immigration drive.https://t.co/uGscdaVO69

— News24 ???????? (@News24) July 3, 2025

تقریباً 900 صفحات پر مشتمل اس بل کو ٹرمپ اور ان کی جماعت نے “ایک بڑا خوبصورت بل” قرار دیا ہے۔ یہ بل 2017 میں دی گئی 4.5 ٹریلین ڈالر کی ٹیکس چھوٹ کو مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ چند نئی مراعات بھی فراہم کرتا ہے۔ ان میں محنت کشوں کے لیے ٹپس اور اوور ٹائم تنخواہ پر ٹیکس کٹوتی کی اجازت شامل ہے۔ علاوہ ازیں، ایسے معمر افراد جن کی سالانہ آمدنی 75 ہزار ڈالر سے کم ہے، انہیں 6 ہزار ڈالر کی اضافی کٹوتی دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:

بل میں قومی سلامتی، امیگریشن سے متعلق ٹرمپ کے سخت گیر اقدامات، اور ’گولڈن ڈوم‘ نامی دفاعی نظام کی تعمیر کے لیے 350 ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس مالی اخراجات کا بوجھ کم کرنے کے لیے حکومت نے میڈیکیڈ (غریبوں کے لیے صحت کی سہولت) اور فوڈ اسٹامپ (خوراک امداد) پروگرامز میں 1.2 ٹریلین ڈالر کی کٹوتیوں کا اعلان کیا ہے۔

ان سہولتوں سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے سخت کام کرنے کی شرائط رکھی گئی ہیں، جن میں بعض معمر افراد اور والدین بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، ماحول دوست توانائی کے لیے دی جانے والی ٹیکس چھوٹ بھی محدود کر دی گئی ہے۔

کانگریس کی غیر جانب دار بجٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ پیکیج اگلے 10 برسوں میں 3.3 ٹریلین ڈالر کا مالی خسارہ پیدا کرے گا، جب کہ 1 کروڑ 18 لاکھ امریکی شہری صحت کی سہولتوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

ڈیموکریٹس نے اس بل پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے امیر طبقے کے لیے تحفہ اور ورکنگ کلاس کے خلاف ایک سنگین ظلم قرار دیا۔ ہیکیم جیفریز نے کہا کہ یہ ایوان اب ایک ’جرم کا منظر‘ بن چکا ہے جہاں امریکی عوام کی صحت، سلامتی اور بہبود کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس بل کو ’بڑا بدصورت بل‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مجوزہ کٹوتیوں سے 80 ملین افراد کی صحت متاثر ہوگی، 40 ملین سے زائد افراد خوراک کی امداد سے محروم ہو جائیں گے، اور یہ براہ راست بچوں، سابق فوجیوں اور بزرگوں کے لیے خطرہ بنے گا۔

بل کی منظوری کے لیے ریپبلکن قیادت کو سخت سیاسی چیلنجز کا سامنا رہا۔ سینیٹ میں بل محض ایک ووٹ سے منظور ہوا، جہاں نائب صدر جے ڈی وینس نے ٹائی توڑنے کے لیے فیصلہ کن ووٹ ڈالا۔

ایوان نمائندگان میں ریپبلکن ارکان تھامس میسی اور برائن فٹزپیٹرک نے بل کی مخالفت کی، جس پر ٹرمپ کے حامی سیاسی نیٹ ورک نے ان پر دباؤ بڑھا دیا۔ نتیجتاً، سینیٹر تھام ٹلس نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

مزید پڑھیں:

یہ بل ایک لحاظ سے سابق صدور باراک اوباما اور جو بائیڈن کی پالیسیوں کی واپسی بھی ہے۔ اس میں ’افورڈ ایبل کیئر ایکٹ‘ کے تحت میڈیکیڈ میں توسیع اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو جزوی طور پر ختم کیا گیا ہے۔

ٹیکس پالیسی سینٹر کے مطابق، اس بل کے نتیجے میں غریب ترین طبقے کو اوسطاً 150 ڈالر، درمیانے طبقے کو 1,750 ڈالر، اور امیر ترین طبقے کو 10,950 ڈالر کی ٹیکس چھوٹ حاصل ہوگی، جو 2017 کی ٹیکس اصلاحات کے ختم ہونے کی صورت میں ممکن نہیں تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ٹیکس پالیسی سینٹر ڈونلڈ ٹرمپ مالیاتی بل ووٹنگ

متعلقہ مضامین

  •  عوام سے دو دن سیاست سے  دور رہنے کی اپیل
  • خواجہ آصف نے خیبرپختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کا اشارہ دیدیا
  • مریض پمز اسپتال میں مر چکا تھا ،شفا انٹرنیشنل نے 7روزرکھا
  • کیا نواز شریف عمران خان سے ملنے اڈیالہ جیل جائیں گے؟ رانا ثنا اللہ نے بتا دیا
  • تبدیلی کے دعویداروں نے خیبر پختونخوا میں ایک بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں کیا، اختیار ولی
  • صدر ٹرمپ کے عمران خان کا ذکر نہ کرنے اور فیلڈ مارشل کی تعریفوں کی وجہ بالآخر سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بتادی
  • ٹرمپ کا ٹیکس بل کانگریس سے منظور، امریکی مالیاتی پالیسی میں بڑی تبدیلی
  • عمران خان کو گرفتار کرنے سے ایک دن پہلے ملک چھوڑ کر باہر جانے کی پیشکش ہوئی تھی: عمران خان
  • ایمل ولی خان کی خیبرپختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کی مخالفت
  • عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری