سینیٹ کمیٹی منصوبوں میں تاخیر پر ر برہم ‘بروقت مکمل کرنے کی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن )سینیٹ اقتصادی امور کمیٹی نے عالمی مالیاتی اداروں کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بروقت مکمل کرنے
کی سفارش کی ہے ،کمیٹی نے سندھ میں عالمی اداروں کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس سوموار کو سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی سربراہی میں پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ اسپیشل سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن حمیر کریم سمیت متعلقہ محکموں کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اجلاس میں بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے فنڈز سے چلنے والے مواصلات کے منصوبوں پر بحث کی گئی اس موقع پر این ایچ اے حکام نے بتایا کہ جولائی 2024 تک مجموعی طور پر 33 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جن میں سے 15 منصوبے ایشیائی ترقیاتی بینک 05 منصوبے عالمی بینک، 07 منصوبے چین ایک منصوبہ سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ سے فنڈز سے مکمل کئے جارہے ہیں حکام نے بتایا کہ ایک منصوبہ USAID جاپان کی طرف سے 03 منصوبے جبکہ ایک منصوبہ کویت کے فنڈ سے مکمل کیا جارہا ہے حکام نے بتایا کہ ان منصوبوں کے لیے کل9ارب 99کروڑ ڈالر سے زائد کی فنڈنگ ہوگی حکام نے بتایا کہ1ارب 54کروڑ 70لاکھ ڈالر سے زائد 10 منصوبے امریکی حکومت کی امداد سے جاری ہیں حکام ن بتایا کہ ان منصوبوں ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے4 کوریا کی حکومت کی جانب سے 4 جبکہ ایک منصوبے سعودی فنڈ برائے ترقی اور ایک منصوبہ عالمی بینک کے تعاون سے ہے ۔کمیٹی نے کوریڈور ڈویلپمنٹ انویسٹمنٹ پروگرام(کریک) کے منصوبوں کے بارے میں مطلوبہ تفصیلات فراہم نہ کرنے پر این ایچ اے حکام پر افسوس کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ متعدد بار طلب کرنے کے باوجود حکام جاری منصوبوں کی ضروری تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قرض کے معاہدے پر دستخط کے بعد سے تین سال تک کئی منصوبوں کے ٹھیکے نہیں دیے جا سکے اور اس تاخیر سے قوم کو نقصان ہوتا ہے انہوں نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ اقتصادی امور ڈویڑن کو ان منصوبوں میں شفافیت لانے کے لیے عمل درآمد کا طریقہ کار وضع کرنا چاہیے۔ اس موقع پرکمیٹی نے کریک پروگرام کے تحٹ چلنے والے منصوبوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کی سفارش کی کمیٹی نے چکدرہ تیمر گرہ سیکشن این اے 45پر جاری ترقیاتی کام کی تفصیلات بھی پیش کرنے کی ہدایت کی اجلاس میں سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور لائیو سٹاک اور فشریز کے جاری اور مکمل ہونے والے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں جاری منصوبوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی سفارش کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تفصیلات فراہم والے منصوبوں کے تعاون سے منصوبوں کی فراہم کرنے ایک منصوبہ منصوبوں کے کرتے ہوئے چلنے والے اجلاس میں کمیٹی نے کی سفارش کا اظہار کرنے کی
پڑھیں:
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکو ڈک منصوبے کے معاہدوں کی منظوری دے دی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کو وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت فنانس ڈویژن میں ہوا، جس میں ریکو ڈک منصوبے سے متعلق اہم معاہدوں اور مالی وعدوں کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پیش کی گئی سمری پر غور کیا اور ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے لیے معاہدوں کی حتمی شرائط کی منظوری دے دی۔
فیصلہ کیا گیا کہ اگر معاہدوں کی حتمی شکل میں کوئی بڑی تبدیلی ضروری ہوئی تو ریکوڈک مائننگ کمپنی کے قانونی اور مالیاتی مشیروں کی تصدیق کے بعد معاملہ دوبارہ ای سی سی کے سامنے لایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ریکو ڈک منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی 410 ملین ڈالر کی فنڈنگ
اجلاس میں وزارت ریلوے کی جانب سے ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ 390 ملین ڈالر مالیت کے برج فنانسنگ معاہدے اور ریلوے ڈویلپمنٹ معاہدے کی سمری پر بھی غور کیا گیا۔ اس کے تحت بلوچستان کی کانوں سے برآمدی مواد کی بڑی مقدار منتقل کرنے کے لیے 1,350 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا۔
ای سی سی نے تجویز منظور کرتے ہوئے وزارت ریلوے کو ہدایت کی کہ معاہدوں کے مسودے فنانس ڈویژن کو جانچ کے لیے بھیجے جائیں اور آئندہ برس مارچ تک عملدرآمد پر رپورٹ پیش کی جائے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس موقع پر کہا کہ ریکو ڈک منصوبے کی منظوری حکومت کے پختہ عزم کی عکاس ہے۔ یہ منصوبہ بلوچستان کے معاشی منظرنامے کو بدلنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرے گا، انفراسٹرکچر کی ترقی میں مددگار ثابت ہوگا اور خطے کی سماجی و اقتصادی بہتری کو فروغ دے گا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ریکو ڈک مائننگ کمپنی نے اہم پروگرام شروع کردیا
انہوں نے کہا کہ ریکو ڈک منصوبہ نہ صرف دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ کاپر اور سونے کے ذخائر کو بروئے کار لائے گا بلکہ طویل المدتی ترقی کے نئے دروازے بھی کھولے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ، وفاقی سیکریٹریز اور متعلقہ اداروں کے سینئر حکام شریک ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقتصادی رابطہ کمیٹی ریکو ڈک سینیٹر محمد اورنگزیب