پولیس کے چھاپے ،34 بھکاریوں سمیت60 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس چھاپوں کے دوران 34 پیشہ ور بھکاریوں سمیت 60 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، منشیات، نقد رقم، موبائل فون، موٹر سائیکلیں اور دیگر مسروقہ سامان برآمد ہوا، پیشہ ور بھکاریوں کیخلاف متعلقہ تھانہ جات میں مقدمات درج کرلیے گئے، گرفتار بھکاریوں کا سابقہ کریمنل ریکارڈ معلوم کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعیدآباد سیکٹر 17B میں منگنی کی تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ کے دوران پولیس اہلکاروں پر فائرنگ اور دست گریبان ہونے والے 2 ملزمان ظہیر اور سعید کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ 5 ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہے۔ تھانہ سائٹ سپر ہائی وے پولیس نے پولیس مقابلے کے دوران فرار ہونے والے ملزم ساحل حبیب ولد نیاز احمد کو گرفتار کرلیا اور قبضے سے ایک پستول، گولیاں، چوری کی موٹرسائیکل اور نقد رقم برآمد کرلی۔ شرافی گوٹھ پولیس نے کورنگی سنگر چورنگی کے قریب سے 2 ملزمان ساحل اور سجاد کو گرفتار کرکے 2 پستول، گولیاں اور چھینی گئی موٹرسائیکل برآمد کرلی۔ تھانہ پاکستان بازار پولیس نے جوا سٹہ آپریٹ کرنے والے ملزم فخرالدین عرف گڈو ولد شمس الدین کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ تھانہ محمود آباد پولیس نے کارروائی کرکے موٹر سائیکل لفٹنگ میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا اور ایک پستول بمعہ گولیاں اور 4 عدد چوری شدہ موٹرسائیکلیں برآمد ہوئیں۔ تھانہ سائٹ سپر ہائی وے پولیس نے ملزمان محمد عمر اور فیروز خانکو گرفتار کرکے 2 عدد پستول، گولیاں، موٹر سائیکل اور نقدی رقم برآمد کرلی۔ بغدادی پولیس نے اسٹریٹ کرائمز کی مختلف وارداتوں میں ملوث پیشہ ور 3 رکنی گروہ کو پکڑ کر ملزمان سے 3 پستول بمعہ گولیاں برآمد کرلیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کو گرفتار کرلیا پولیس نے کے دوران
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔