مجوزہ وقف ترمیمی بل بھارت اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی شناخت پر حملہ ہے، میر واعظ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ایک انٹرویو میں مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر عائد پابندیوں کے حوالے سے حریت رہنماء نے کشمیری صحافیوں کو درپیش چیلنجوں کو اجاگر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے مجوزہ وقف ترمیمی بل پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی شناخت پر ایک حملہ قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے نئی دہلی میں ایک نیوز چینل کو انٹرویو میں کہا کہ وہ مجوزہ وقف ترمیمی بل کے بارے میں مختلف مذہبی شخصیات، دانشوروں، انسانی حقوق کے کارکنوں، وکلا اور سیاست دانوں سے ملاقات کے لیے بھارت میں ہیں۔ انہوں نے بھارتی اراکین پارلیمنٹ پر بھی زور دیا کہ وہ مجوزہ متنازعہ قانون سازی کو منظور نہ کریں۔ انہوں نے مودی حکومت کی طرف سے اگست 2019ء میں دفعہ 370 کی یکطرفہ اور غیر قانونی منسوخی کی مذمت کی۔ انہوں نے کشمیری حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، مذہبی شخصیات اور سول سوسائٹی کے کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کی بھارت کی جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کی۔ میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی سول سوسائٹی اور وکلا پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کیلئے آواز بلند کریں۔
انہوں نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے بھارت، پاکستان اور کشمیری قیادت کے درمیان جامع مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن اور تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر عائد پابندیوں کے حوالے سے حریت رہنماء نے کشمیری صحافیوں کو درپیش چیلنجوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر قدغن عائد ہے۔ حریت رہنمائوں اور صحافیوں کو آزادانہ طور پر بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر اور حریت رہنمائوں کے بارے میں گمراہ کن پروپیگنڈہ کرنے پر بھارتی میڈیا پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی حالت زار کو اجاگر کرنا چاہیے۔ میر واعظ نے کہا کہ ہمارا پیغام واضح ہے، مسئلہ کشمیر کو صرف بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ میڈیا پر انہوں نے کشمیر کے میر واعظ
پڑھیں:
یمنی فوج کے میزائل حملے کے بعد بین گوریوں ایئرپورٹ پر تمام پروازیں معطل
صہیونی میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی آباد کار یمنی بیلسٹک میزائلوں کے خوف سے پناہ گاہوں کی طرف بھاگ گئے۔ حملے کے بعد بین گوریون ہوائی اڈے پر پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی فوج کی جانب سے اسرائیل کے بین گوریان ایئرپورٹ پر میزائل حملے کے بعد پروازیں معطل ہو گئی ہیں اور ہزاروں صیہونی پناہ گاہوں کی جانب بھاگنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یمن سے میزائل کے داغے جانے کے بعد تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت مقبوضہ فلسطین کے بڑے علاقوں میں انتباہی سائرن بج گئے تھے۔ اسرائیلی خبر رساں ذرائع نے اتوار کو اطلاع دی ہے کہ تل ابیب اور مقبوضہ مغربی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطین کے بڑے علاقوں میں انتباہی سائرن فعال کر دیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ہمیشہ کی طرح دعویٰ کیا کہ اس کے دفاعی نظام نے یمن سے فائر کیے گئے میزائل کو مقبوضہ فلسطینی فضائی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی ناکارہ بنا دیا تھا۔ صہیونی میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی آباد کار یمنی بیلسٹک میزائلوں کے خوف سے پناہ گاہوں کی طرف بھاگ گئے۔ حملے کے بعد بین گوریون ہوائی اڈے پر پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ یمنی فوج نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ ادھر عرب میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق یمن کی جانب سے فائر کیا جانے والا میزائل ہائپر سونک تھا۔