کراچی، لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر ڈاکو اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے ہلاک، ایک شہری بھی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے سولجر بازار میں شہریوں سے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر ڈاکو نے فائرنگ کر کے اپنے ہی ساتھی کو ماردیا جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر ایک شہری جاں بحق اورایک شہری زخمی ہوگیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق اور زخمی آپس میں رشتے دار ہیں جبکہ ہلاک ڈاکو کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
ایس ایچ او سولجر بازار وقارعظیم نے بتایا کہ سولجر بازار اشو اپارٹمنٹ نزدیک جماعت خانہ کے قریب دو مسلح ملزمان دو شہریوں سے لوٹ مار کرریے تھے کہ شہریوں نے مزاحمت کردی اس دوران ایک ڈاکو نے فائرنگ کردی.
ڈاکو کی فائرنگ سے اس کا ایک ساتھی ڈاکو مارا گیا جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر دونوں شہری بھی زخمی ہوگئے، زخمی شہریوں کو طبی امداد کے لیے نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں زخمی ہونے والا 33 سالہ شہری طاہر ولد میر الیاس دوران علاج دم توڑ گیا۔
جاں بحق ہونے والے شہری کے دوست شاہ زیب نے بتایا کہ جاں بحق اور زخمی دونوں آپس میں رشتے دار ییں، دونوں کزنز پاکولا مسجد سولجر بازار کے رہائشی ہیں اور ان کا آبائی تعلق تربت بلوچستان سے ہے، یہ درآمدات اور برآمدات کا کام کرتے ہیں۔
جبکہ دوسرے زخمی شہری کی شناخت صدام کے نام سے ہوئی ، ہلاک ڈاکو کی شناخت عبداللہ سے ہوئی۔
ایس ایچ او سولجر بازار کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والا شہری طاہر شادی شدہ تھا اور یہ اپنے کزن کے ہمراہ دو کزن دوستوں کے پاس جارہے تھے کہ جماعت خانہ کے پا اس سے لوٹ مار کا واقعہ پیش اایا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس اس واقعہ کی مزید تحقیقات کررہی ہے، جاں بحق شہری کی میت چھیپا سرد خانے منتقل کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر رواں سال کی جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سولجر بازار لوٹ مار
پڑھیں:
دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینے سے، اسکی بلیک میلنگ و جارحیت میں کسی بھی قسم کی کمی نہ ہوگی بلکہ اس امر کے باعث دشمن مزید طلبگار ہو گا اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے ساتھ وابستہ اتحاد "الوفاء للمقاومۃ" کے سربراہ محمد رعد نے اعلان کیا ہے کہ گو کہ ہم اسلامی مزاحمت میں، اِس وقت مشکلات برداشت کر رہے ہیں اور دشمن کی ایذا رسانی و خلاف ورزیوں کے سامنے صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن ہم اپنی سرزمین پر پائیدار ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق اپنے موقف و انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ اپنے اور اپنے وطن کے وقار کا دفاع کر سکیں۔ عرب ای مجلے العہد کے مطابق محمد رعد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملک لبنان کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں اور خون تک کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے اور مزاحمت کے انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ دشمن؛ ہم سے ہتھیار ڈلوانے یا ہمیں اپنے معاندانہ منصوبے کے سامنے جھکانے کو آسان نہ سمجھے۔
سربراہ الوفاء للمقاومہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب بھی لبنان کے اندر سے کچھ ایسی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ جو قابض دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دینے اور لبنان کی خودمختاری سے ہاتھ اٹھا لینے پر اُکسا رہی ہیں درحالیکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے وہ ملکی مفادات کا تحفظ کر سکیں گے! انہوں نے کہا کہ ان افراد نے انتہائی بے شرمی اور ذلت کے ساتھ ملک کو غیروں کی سرپرستی میں دے دیا ہے جبکہ یہ لوگ، خودمختاری کے جھوٹے نعرے لگاتے ہیں۔
محمد رعد نے تاکید کی کہ انتخاباتی قوانین کے خلاف حملوں کا مقصد مزاحمت اور اس کے حامیوں کی نمائندگی کو کمزور بنانا ہے تاکہ ملک پر قبضہ کرنا مزید آسان بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے باوجود، اسلامی مزاحمت اب بھی جنگ بندی پر پوری طرح سے کاربند ہے تاہم دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینا، "لبنان پر حملے" کے بہانے کے لئے تشہیری مہم کا سبب ہے اور یہ اقدام، دشمن کی بلیک میلنگ اور جارحیت کو کسی صورت روک نہیں سکتا بلکہ یہ الٹا، اس کی مزید حوصلہ افزائی ہی کرے گا کہ وہ مزید آگے بڑھے اور بالآخر پورے وطن کو ہی ہم سے چھین لے جائے۔ محمد رعد نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دشمن کے اہداف کو ناکام بنانے کے لئے وہ کم از کم کام کہ جو ہمیں انجام دیا جانا چاہیئے؛ اس دشمن کی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن مزاحمت اور اپنے حق خود مختاری کی پاسداری ہے!!