Daily Mumtaz:
2025-07-27@06:27:31 GMT

بانو قدسیہ کو بچھڑے 5 برس بیت گئے

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

بانو قدسیہ کو بچھڑے 5 برس بیت گئے

معروف ناول نگار، ڈرامہ نگار اور افسانہ نگار بانو قدسیہ کو قارئین سے بچھڑے 5 برس بیت گئے۔

بانو قدسیہ 28 نومبر 1928ء کو بھارت میں ایک زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئیں اور تقسیمِ ہند کے بعد لاہور آ گئیں۔

انہیں بچپن سے ہی اردو ادب کا بے حد شوق تھا اور اکثر اوقات رسالے پڑھا کرتی تھیں تاہم انہوں نے اردو ادب میں ہی باقاعدہ تعلیم حاصل کی۔

پڑھنے لکھنے کے شوق کی وجہ سے انہوں نے اپنے کالج کے زمانے سے ہی رسالوں میں لکھنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ انہوں نے ریڈیو کے لیے بھی لکھنا شروع کیا۔

اردو ادب سے بے حد لگاؤ کے باعث انہوں نے اردو میں متعدد ناول لکھے جن میں ’راجہ گدھ‘ اور ’امر بیل‘ اس قدر مشہور ہوئے کہ ان کا نام بہترین ناول نگاروں میں شامل کیا جانے لگا۔

بانو قدسیہ اسٹیج شو اور ٹیلی ویژن کے لیے بھی پنجابی اور اردو زبان میں ڈرامہ اسکرپٹ لکھا کرتی تھیں، ان کے ڈراموں میں ’پیا نام کا دیا‘، ’فٹ پاتھ کی گھاس‘، ’آدھی بات‘ اور دیگر شامل ہیں۔

بانو قدسیہ وہ لکھاری ہیں جن کی تحریر میں محبت کی تلخ حقیقت، شگفتگی، شائستگی اور اردو زبان پر مضبوط گرفت نظر آتی ہے۔

انہوں نے مشہور ناول نگار، افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس اشفاق احمد سے شادی کی جن کا اردو ادب میں ایک منفرد مقام ہے۔

بانو قدسیہ کی بہترین تحریروں اور اردو ادب میں بہترین کارکردگی پر 1983ء میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے انہیں ہلالِ امتیاز اور 2010ء میں ستارۂ امتیاز سے نوازا گیا جبکہ انہوں نے 2012ء میں کمالِ فن کا ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔

بانو قدسیہ شدید علالت کے باعث 4 فروری 2017ء کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں لیکن اردو ادب میں ان کے خلاء کو کوئی پُر نہیں کر سکتا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بانو قدسیہ انہوں نے

پڑھیں:

کوئٹہ، دوہرے قتل کیس میں متنازعہ بیان پر مقتولہ کی والدہ عدالت میں پیش

انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ماہ بانو کی والدہ کو پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر خاتون کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں دوہرے قتل کے واقعہ کے بعد متنازعہ ویڈیو پیغام جاری کرنے پر پولیس نے مقتولہ ماہ بانو کی والدہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا۔ آج کوئٹہ میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ماہ بانو کی والدہ کو جج کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے عدالت سے ماہ بانو کی والدہ کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ جس پر عدالت نے خاتون کو دو روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈھاکہ یونیورسٹی میں اردو کی تعلیم، ایک صدی سے جاری ہے
  • شیتل بانو
  • ایک باکمال نثر نگار، حیات عبد اللہ
  • ابن صفی کا مقام
  • بلوچستان میں خاتون اور مرد قتل کیس میں  اہم پیش رفت
  • بی بی بانو کیس میں اہم پیشرفت، والدہ کے ڈی این اے سیمپل فرانزک کے لیے بھیج دیے گئے
  • چاند نظر نہیں آیا صفر کا آغاز کل سے ہو گا
  • غیرت کے نام پر قتل کا کیس، بانو بی بی کی والدہ دو روزہ ریمانڈ پر تحقیقاتی ونگ کے حوالے
  • کوئٹہ سنجیدی ڈیگاری کیس میں مقتولہ کی والدہ بھی گرفتار
  • کوئٹہ، دوہرے قتل کیس میں متنازعہ بیان پر مقتولہ کی والدہ عدالت میں پیش