اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی کاز لسٹ کینسل کر دی گئی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان آج دستیاب نہیں ہوں گے، کاز لسٹ کینسل ہونے کا نوٹس عدالت کے باہر آویزاں کر دیا گیا۔

اس کے علاوہ گزشتہ روز کی ہڑتال کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے دیگر ججز کی عدالتوں میں کیسز کی سماعت معمول کے مطابق جاری ہیں۔

ٹرانسفر ہونے والے تینوں ججز نے بھی آج معمول کے مطابق کیسوں کی سماعت کی، سینئیر پیونی جج جسٹس سرفراز ڈوگر نے سنگل بینچ میں 10 کیس سنے، جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت میں ڈویژن بنچ میں چھ کیس بھی سماعت کے لیے مقرر ہیں۔

جسٹس خادم حسین سومرو نے آج نو کیسوں کی سماعت کی، جسٹس محمد آصف نے چھ کیسوں کی سماعت کی، گزشتہ روز ہڑتال کے باعث کئی کیسز التواء کا شکار ہوگئے تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی سماعت

پڑھیں:

جامعہ نگر اوکھلا میں حکومت کا بلڈوزر نہیں چلے گا، دہلی ہائی کورٹ

اترپردیش سنچائی محکمہ نے علاقے میں کئی دوکانوں اور مکانوں پر غیر قانونی تعمیرات سے متعلق نوٹس لگایا گیا تھا اور 5 جون تک خالی کرنے کو کہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ نگر اوکھلا کے 115 باشندوں نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے اترپردیش سنچائی محکمہ کی انہدامی کارروائی کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس معاملے میں جامعہ نگر کے لوگوں کو بڑی راحت ملی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے اگلی سماعت تک کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ جامعہ نگر کے 115 باشندوں نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے سینچائی محکمہ کو مرادی روڈ، خضر بابا کالونی، جامعہ نگر، اوکھلا میں خسرہ نمبر 277 میں واقع ان کی متعلقہ جائیداد کو منہدم کرنے سے روکنے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اترپردیش سنچائی محکمہ نے علاقے میں کئی دوکانوں اور مکانوں پر غیر قانونی تعمیرات سے متعلق نوٹس لگایا گیا تھا اور 5 جون تک خالی کرنے کو کہا تھا۔

دہلی کے اوکھلا واقع جامعہ نگر علاقے میں کئی گھروں کو منہدم کرنے کے نوٹس جاری کئے ہیں۔ افسران کے ذریعہ چسپاں کئے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ مکانات اور دوکانیں اترپردیش سنچائی محکمہ کی زمین پر قبضہ کرکے بنائی گئی ہیں۔ اس زمین پر بنے مکان اور دوکان غیر قانونی ہیں اور انہیں 15 دنوں کے اندر ہٹا دیا جانا چاہیئے۔ افسران کی طرف سے 22 مئی کو متعلقہ جائیدادوں پر اس طرح کے نوٹس کو چسپاں کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سبھی کو مطلع کیا جاتا ہے کہ اوکھلا، خضربابا کالونی قبضہ کر کے بنائی گئی ہے۔ حالانکہ دہلی ہائی کورٹ نے ان لوگوں کو فی الحال بڑی راحت دی ہے۔ ہائی کورٹ نے سنچائی محکمہ کو اگلی سماعت تک کارروائی کرنے پر روک لگا دی ہے۔ معاملے کی آئندہ سماعت اگست میں ہوگی۔

دہلی کے جامعہ نگر میں غیر قانونی تعمیرات کا حوالہ دے کر خسرہ نمبر 279 کو بھی منہدم کئے جانے کا نوٹس چسپاں کیا گیا ہے۔ انہدام کارروائی کی نوٹس کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی عرضی داخل کی گئی ہے۔ پہلے تو عدالت نے ہائی کورٹ جانے کا حکم دیا تھا۔ حالانکہ بعد میں سپریم کورٹ آف انڈیا نے عرضی پر آئندہ ہفتے سماعت کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس آگسٹن جارج مسیح کی بینچ نے جمعرات کو انہدامی نوٹس کے خلاف داخل عرضی پر آئندہ ہفتے سماعت کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ ، ڈیپوٹیشن ججز کو واپس بھیجنے کا تین ججز کے ٹریبیونل کا فیصلہ کالعدم قرار
  • جامعہ نگر اوکھلا میں حکومت کا بلڈوزر نہیں چلے گا، دہلی ہائی کورٹ
  • ڈیپوٹیشن ججز کو واپس بھیجنے کا تین ججز کے ٹریبیونل کا فیصلہ کالعدم قرار
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی وفاقی حکومت کو افسران کی ترقی کا ریکارڈ جمع کرانے کی آخری مہلت
  • احتجاج پر پابندی ہے، شہری غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں، اسلام آباد انتظامیہ کی وارننگ
  • پانی کے میٹر لگائیں،بل آئیں گے تو سمجھ آئے گی کہ پانی ضائع نہیں کرنا. لاہور ہائی کورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی وفاقی حکومت کو افسران کی ترقی کا ریکارڈ جمع کرانے کی آخری مہلت
  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاﺅنڈ کیس کی سماعت 5 جون مقرر
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بڑی پیشرفت: اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر