آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کا جائزہ اجلاس آئندہ چند ہفتے میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کا جائزہ اجلاس آئندہ چند ہفتے میں ہوگا ، جائزے میں سرخرو ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کاجائزہ اجلاس آئندہ چندہفتےمیں ہوگا، معاشی اصلاحات پر آئی ایم ایف کےاہداف حاصل کئے ہیں۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جائزے میں سرخرو ہوں گے،آئی ایم ایف اہداف میں معاشی اور توانائی کی اصلاحات بروقت کیں۔توقع ہے کہ آئی ایم ایف کا مشن فروری کے آخر یا مارچ کے اوائل میں 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے کے لیے پاکستان پہنچ جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ حکومت ایس اوایزکاقبلہ درست کرنےکیلئےپُرعزم ہے، ایس او ایز کی اصلاحات ،رائٹ سائزنگ بروقت کررہے ہیں۔بجٹ کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ بجٹ میں صنعت کاروں کو ٹیکس سرپرائزنہیں دیں گے، صنعت کاروں ،تاجروں سے آئندہ 2 ماہ تک مشاورت ہوتی رہے گی، ہر سال بجٹ میں چیمبرزہمارے پاس آتے ہیں اس بار حکومت جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ایس ایم ایز کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے حوالے سے جائزہ لیں گے،اپریل ،مئی میں بزنس کمیونٹی اپنی بجٹ تجاویز لے کر آتی ہیں، حکومت بجٹ پیش کرتی ہے اور اسکے بعد اپیلوں کاسلسلہ شروع ہوتاہے، اس عمل میں 4ماہ کا وقت ضائع ہوتا ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ اپنی ٹیم سے مشاورت کے بعد بجٹ سازی جنوری میں ہی شروع کی ہے،بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو جنوری سےسنا جارہا ہے،کچھ تجاویز ملی ہیں،بجٹ پیش ہونےسے پہلے بات چیت ہونی چاہیے۔محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم دربار لگا کر نہیں بیٹھنا چاہتے ہمیں بزنس کمیونٹی کے پاس جانا ہے، ہم نے معیشت کا ڈی این اے تبدیل کرنا ہے، برآمدات سے معاشی نمو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان سے آج ملاقات ہوئی ہے، ٹیکس معاملات پر چیف جسٹس سےبات چیت کی ، ٹیکس کیسز کے فیصلے جلد آنے چاہیے تاکہ مسائل ہوں ا، اس کے ساتھ چیف جسٹس سے قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی امریکی وزیرخارجہ سے اہم ملاقات
واشنگٹن: امریکا نے عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ایک مرتبہ پھر اعتراف کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبہ جات میں مضبوط اور منظم روابط استوار کرنے کے ضمن میں ملکر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے واشنگٹن ڈی سی میں اہم ملاقات کی جہاں امریکی محکمہ خارجہ (اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ) پہنچنے پر امریکی حکام کی جانب سے اسحاق ڈار کا استقبال کیا گیا۔
امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی نائب وزیر اعظم کے ہمراہ تھے اور وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات میں دونوں فریقین کی جانب سے سینئر حکام نے شرکت کی۔
پاکستا ن اور امریکا کے وزرائے خارجہ کے درمیان یہ پہلی بالمشافہ ملا قات ہے، اس سے قبل دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک روابط قائم تھے، ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں ممکنہ تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری، زراعت، ٹیکنالوجی، معدنیات سمیت اہم شعبہ جات میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، انسداد دہشت گردی اور علاقائی امن کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےعالمی امن کے فروغ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی قیادت کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے صدر ٹرمپ کا کردار اور کاوشیں لائق تحسین ہیں۔
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ عالمی و علاقائی امن کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک-امریکا دوطرفہ تعلقات میں مزید وسعت اور استحکام کے خواہاں ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان جاری ٹریڈ ڈائیلاگ میں مثبت پیش رفت کے حوالے سے پر امید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش منزل ہے، علاقائی امن کے حوالے سے دونوں ممالک کے نکتہ نظر اور مفادات میں ہم آہنگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہی ہے۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبہ جات میں مضبوط اور منظم روابط استوار کرنے کے ضمن میں مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔