آئی ایل ٹی 20 میں دبئی کیپیٹلز پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر قابض
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
دبئی: شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کے آخری گروپ میچ میں دبئی کیپیٹلز نے بالنگ اور بیٹنگ دونوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھاتے ہوئے ڈیزرٹ وائپرز کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی ۔ کیپیٹلز کی جانب سے قیس احمد نے 25 رنز دیکر 4 وکٹیں حاصل کیں اور کھیل کے بہترین کھلاڑی قرار پائے ۔ جبکہ گلبدین نائب نے ناقابل شکست 55 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر بہترین آل راؤنڈرز میں سے ایک کی حیثیت سے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس جیت سے کیپیٹلز کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر رہی۔
دبئی کیپیٹلز اب 5 فروری کو کوالیفائر 1 میں ڈیزرٹ وائپرز کے ہی مدمقابل ہوگی جبکہ ایم آئی ایمریٹس 6 فروری کو ایلیمنیٹر میں شارجہ واریئرز سے مقابلہ کرے گی جس کی فاتح ٹیم 7 فروری کو فائنل میں جگہ بنانے کے لئے ے کوالیفائر 1 کی ہارنے والی ٹیم کے مدمقابل آئے گی۔
138 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایڈم روسنگٹن اور شائی ہوپ نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پہلے اوور سے ہی وائپرز کو برتری دلا دی۔ دونوں کھلاڑیوں نے پہلے چار اوورز میں 34 رنز بنائے جس میں روسنگٹن نے صرف 15 گیندوں پر 20 رنز بنائے۔ کیپٹلز نے پاور پلے کے اختتام پر ایک وکٹ کے نقصان پر 50 رنز بنائے تھے ۔ ونندو ہسارنگا نے اپنے اگلے دو اوورز میں صرف 6 رنز دیکر کیپیٹلز کی پیشرفت کو روکا تاہم بلے باز 10 ویں کے اختتام پر ایک وکٹ کے نقصان پر 76 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
نائب نے تنویر کو مڈ وکٹ پر درمیانی وکٹ پر چھکا جڑ کر صرف 29 گیندوں پر 50 رنز بنائے۔ ہوپ نے عمدہ پل شاٹ کھیل کر ٹورنامنٹ میں اپنی چوتھی نصف سینچری بنانی اور کیپیٹلز کو 9 وکٹوں سے فتح دلائی۔
اس سے قبل دبئی کیپیٹلز نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیزرٹ وائپرز کو 137 رنز پر آؤٹ کر دیا۔ وائپرز کی ٹیم 5 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 39 رنز ہی بناسکی تھی ۔ کرن نے ڈین لارنس کا ساتھ دیا اور ان دونوں نے 45 رنز کی اہم شراکت کے ساتھ اپنی ٹیم کا اسکور آگے بڑھانے میں مدد دی۔
وائپرز کا اسکور جب 7 وکٹوں کے نقصان پر 104 رنز تھا تو رنز بنانے کی رفتار سست وائپرز آخری 4 اوورز میں صرف 21 رنز ہی بنا سکے اور 137 رنز پر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی ۔ وائپرز نے اپنی آخری 7 وکٹیں 36 رنز پر کھو دی تھیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دبئی کیپیٹلز کے نقصان پر اوورز میں
پڑھیں:
غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
قابض صیہونی رژیم غزہ میں انسانی امداد کو پہنچنے سے روکنے کیلئے بین الاقوامی اداروں کے سامنے جھوٹے بہانے تراش رہی ہے جبکہ یہ امر امدادی تنظیموں کیجانب سے احتجاج کا سبب بنا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کی 40 بین الاقوامی تنظیموں نے تاکید کی ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اب بھی رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم نے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے، خاص طور پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے "رجسٹریشن کا نیا نظام" بنایا ہے کہ جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی سے باہر کی دسیوں ملین ڈالر کی امداد کو مختلف حیلوں بہانوں سے "ضبط" کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز، آکسفیم اور نارویجین ریفیوجی کونسل جیسی بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم نے جنگ بندی کے پہلے 12 دنوں میں امداد کی ترسیل سے متعلق 99 فیصد درخواستوں کو مسترد کیا ہے جس کے باعث ناروے کی پناہ گزین کونسل کی تقریباً تمام درخواستیں ہی مسترد کر دی گئیں۔ اس بارے نارویجن ریفیوجی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو تعطل کا شکار بنا دیا گیا ہے کیونکہ جب بھی وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کے لئے درخواست دائر کرتی ہے تو قابض صہیونی کہتے ہیں کہ اس تنظیم کی رجسٹریشن کا "جائزہ" لیا جا رہا ہے اور اس وقت تک اسے غزہ میں کوئی سامان لے جانے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم نے بھی اپنے جرائم کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تنظیموں کو امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں اور اسی وجہ سے اب تک ان تنظیموں کی تین چوتھائی درخواستیں بھی مسترد کی گئی ہیں۔ گذشتہ مارچ میں، قابض صیہونی رژیم نے نئے قوانین نافذ کئے تھے کہ جن کے تحت غزہ اور مغربی کنارے میں فعال انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو دوبارہ سے رجسٹر کروانے کی ضرورت ہے۔ قابض اسرائیلی حکام کے مطابق یہ رجسٹریشن جاری سال کے اختتام سے قبل کروانا ضروری ہے بصورت دیگر ان تنظیموں کا "لائسنس" منسوخ کر دیا جائے گا۔
ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) نے بھی اعلان کیا ہے کہ 10 لاکھ افراد کے لئے سردیوں کا گرمائشی سامان ابھی تک گوداموں میں رکھا ہوا ہے کیونکہ اسرائیل اسے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت تاحال نہیں دے رہا۔