بیجنگ : چائنا اسٹیٹ کونسل کے ٹیرف کمیشن نے “امریکہ سے درآمد ہونے والے کچھ مال پر اضافی ٹیرف لگانے کے بارے میں اسٹیٹ کونسل کے ٹیرف کمیشن کا اعلان” جاری کیا۔اعلا ن میں کہا گیا کہ  امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر ٹیرف لگانے کا عمل عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو نہ صرف اپنے مسائل کو حل کرنے میں بے اثر ہے بلکہ چین اور امریکہ کے درمیان معمول کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ “عوامی جمہوریہ چین کے ٹیرف لاء “، ” کسٹمز  لاء  “، ” بیرونی تجارت کے قانون” اور دیگر قوانین و ضوابط اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کے مطابق، اسٹیٹ کونسل کی منظوری کے بعد، 10 فروری 2025 سے، امریکہ سے درآمد ہونے والے کچھ مال پر اضافی ٹیرف  کا اطلاق ہو گا ۔جن اشیا اور مال پر اضافی ٹیرف کا اطلاق ہوگا وہ یہ ہیں
1.

کوئلہ اور مائع قدرتی گیس پر 15 فیسد  اضافی ٹیرف لگایا جائے گا۔
2. خام تیل، زرعی مشینری، بڑے  انجن کی  زیادہ گنجائش والی گاڑیاں، اور پک اپ ٹرکس پر 10 فیصد  اضافی ٹیرف لگایا جائے گا۔
اس کے علاوہ  فہرست میں شامل امریکہ سے درآمد ہونے والے  مال پر موجودہ قابل اطلاق ٹیرف کی شرح کے علاوہ اضافی ٹیرفس بھی لگائے جائیں گے۔ موجودہ بانڈڈ اور ٹیرف چھوٹ کی پالیسیاں تبدیل نہیں ہوں گی، اور اس بار لگائے گئے اضافی ٹیرفس  پر کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر  2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف نے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست کر دی۔ عالمی معیشت کے ساتھ امریکی معیشت کی شرح نمو بھی نما کم رہنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر  2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔تجارتی محصولات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے آئی ایم ایف نے رواں برس کے لیے امریکی اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی میں سب سے بڑی کمی کی ہے۔ جنوری میں امریکہ کے لیے آئی ایم ایف کا تخمینہ 2.7 فیصد سے کچھ ہی کم تھا، تاہم اب ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکی معیشت کی شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال میں تیزی سے اضافہ عالمی ترقی میں نمایاں مندی کا باعث بنے گا۔ آئی ایم ایف کے اقتصادی مشیر پیئر اولیور گورنچاس نے کہا کہ گزشتہ برس عالمی ترقی کی پیشن گوئی 3.1 فیصد رہنے کی پیشین گوئی کی گئی تھی، جبکہ رواں برس 3.3 فیصد رہنے کی توقع تھی، جو کم ہو جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف جنگ کی بدولت امریکہ کے معاشی نقصانات کا آغاز ، چینی میڈیا
  • امریکہ تمام یکطرفہ ٹیرف اقدامات مکمل ختم اور اختلافات کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرے، چین
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ٹرمپ
  • صدر ٹرمپ کا چین پر ٹیرف میں کمی کا عندیہ، امریکی ریاستوں کا عدالت سے رجوع
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست، آئی ایم ایف
  • ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار
  • بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن