200 سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر امریکی طیارہ بھارت روانہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ ایگزیکٹیو آر پر عملدرآمد جاری ہے۔ دنیا بھر کے غیر قانونی تارکینِ وطن کو اُن کے ممالک بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت کے غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر امریکی ایئر فورس کا خصوصی طیارہ امرتسر کی طرف رواں ہے۔
اس امریکی فوجی طیارے میں بھارت سے تعلق رکھنے والے 205 غیر قانونی تارکینِ وطن سوار ہیں۔ اِن میں سے بیشتر کا تعلق بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ سے ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شدید ہوچکا ہے۔ بھارتی غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر امریکی ایئر فورس کا سی سیونٹین طیارہ سان انتونیو سے روانہ ہوا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جن بھارتی غیر قانونی تارکینِ وطن کو اُن کے وطن واپس بھیجا گیا ہے اُن میں سے ہر ایک کی جامع تصدیق کے بعد ہی طیارہ روانہ کیا گیا۔ یہ طیارہ ایندھن لینےکے لیے جرمن شہر ریمسٹین میں رکے گا۔
نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے نے بھارتی غیر قانونی تارکینِ وطن کو ڈی پورٹ کرنے اور طیارہ بھارت روانہ کرنے سے متعلق خبروں کی تصدیق سے گریز کیا۔ امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی بھی آگئی ہے اور اس کا دائرہ بھی وسیع کردیا گیا ہے۔ امریکا کی طرف سے پیغام بالکل واضح ہے ۔۔۔ یہ کہ اب لوگ غیر قانونی طور پر امریکا آنے سے گریز کریں کیونکہ اس حوالے سے خطرات مول لینے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
امریکی حکام نے پہلے مرحلے میں 15 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کی جو فہرست مرتب کی ہے اُس میں 18 ہزار بھارتی بھی شامل ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے کہہ دیا ہے کہ اس معاملے میں کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
اس وقت امریکا میں بھارت کے سوا سات لاکھ باشندے غیر قانونی طور پر قیام پذیر ہیں۔ امریکا میں میکسیکو اور السلواڈور کے بعد سب سے زیادہ غیر قانونی تارکینِ وطن بھارت کے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: غیر قانونی تارکین وطن کو
پڑھیں:
پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور
اسلام آباد:پاکستان کی جانب سے امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف کے نفاذ کے پیش نظر پاکستان امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور کررہا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان نے امریکا کو تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے تیل خریدنے کی تجویز دی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان پر 29 فیصد امریکی ٹیرف عارضی طور پر 90 دن کے لیے معطل ہے۔
پاکستانی وفد امریکا سے ٹیرف مذاکرات کے لیے اس وقت واشنگٹن میں موجود ہے
دوسری جانب سعودی عرب نے تیل کے لیے پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی سہولت بھی دی ہے۔
یاد رہے کہ 2024 میں پاکستان نے 5.1 ارب ڈالر کا تیل درآمد کیا تھا۔ امریکا کو پاکستان کے ساتھ 3 ارب ڈالر تجارتی خسارہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا سے سوتی دھاگا، سویابین خریدنے پر آمادہ ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف سے سب سے زیادہ ٹیکسٹائل سیکٹر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔