امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ ایگزیکٹیو آر پر عملدرآمد جاری ہے۔ دنیا بھر کے غیر قانونی تارکینِ وطن کو اُن کے ممالک بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت کے غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر امریکی ایئر فورس کا خصوصی طیارہ امرتسر کی طرف رواں ہے۔

اس امریکی فوجی طیارے میں بھارت سے تعلق رکھنے والے 205 غیر قانونی تارکینِ وطن سوار ہیں۔ اِن میں سے بیشتر کا تعلق بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ سے ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شدید ہوچکا ہے۔ بھارتی غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر امریکی ایئر فورس کا سی سیونٹین طیارہ سان انتونیو سے روانہ ہوا۔

حکام کا کہنا ہے کہ جن بھارتی غیر قانونی تارکینِ وطن کو اُن کے وطن واپس بھیجا گیا ہے اُن میں سے ہر ایک کی جامع تصدیق کے بعد ہی طیارہ روانہ کیا گیا۔ یہ طیارہ ایندھن لینےکے لیے جرمن شہر ریمسٹین میں رکے گا۔

نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے نے بھارتی غیر قانونی تارکینِ وطن کو ڈی پورٹ کرنے اور طیارہ بھارت روانہ کرنے سے متعلق خبروں کی تصدیق سے گریز کیا۔ امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی بھی آگئی ہے اور اس کا دائرہ بھی وسیع کردیا گیا ہے۔ امریکا کی طرف سے پیغام بالکل واضح ہے ۔۔۔ یہ کہ اب لوگ غیر قانونی طور پر امریکا آنے سے گریز کریں کیونکہ اس حوالے سے خطرات مول لینے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

امریکی حکام نے پہلے مرحلے میں 15 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کی جو فہرست مرتب کی ہے اُس میں 18 ہزار بھارتی بھی شامل ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے کہہ دیا ہے کہ اس معاملے میں کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

اس وقت امریکا میں بھارت کے سوا سات لاکھ باشندے غیر قانونی طور پر قیام پذیر ہیں۔ امریکا میں میکسیکو اور السلواڈور کے بعد سب سے زیادہ غیر قانونی تارکینِ وطن بھارت کے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: غیر قانونی تارکین وطن کو

پڑھیں:

امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران

ایران نے اپنے شہریوں سمیت 11 دیگر ممالک کے پر امریکا میں داخلہ بند ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا فیصلہ نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر سفری پابندی عائد کردی، کونسے ممالک شامل؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں پر امریکا آنے کی پابندی عائد کردی گئی۔ ان کی اکثریت مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک سے ہے۔

بیرون ملک ایرانیوں کے امور کے لیے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا ہاشمی راجہ نے اس اقدام کو، جو 9 جون سے نافذ العمل ہوگا، امریکی پالیسی سازوں میں بالادستی اور نسل پرستانہ ذہنیت کے غلبے کی واضح علامت قرار دیا۔

انہوں نے وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ امریکی فیصلہ سازوں کی ایرانی اور مسلمان عوام کے خلاف گہری دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے۔

مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟

امریکی پابندیوں کا اطلاق ایران کے علاوہ افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو-برازاویل، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں پر ہوگا جبکہ 7 دیگر ممالک کے مسافروں پر جزوی پابندی عائد کی گئی ہے۔

علی رضا ہاشمی نے کہا کہ یہ پالیسی بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی اور کروڑوں لوگوں کو صرف ان کی قومیت یا مذہب کی بنیاد پر سفر کرنے کے حق سے محروم کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: امارات کا لبنان کے لیے اپنے شہریوں پر عائد سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان، وزیر اعظم نواف سلام کا اظہار تشکر

یاد رہے کہ ایران اور امریکا نے سنہ 1979 کے اسلامی انقلاب کے فوراً بعد سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے اور اس کے بعد سے ان کے تعلقات شدید کشیدہ ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

12 مالک 12 ممالک پر امریکا سفر کی پابندی امریکا ایران ایران پر سفری پابندی

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل 
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • لاس اینجلس، غیر قانونی تارکین وطن آپریشن، ٹرمپ نے ہر جگہ فوج تعینات کرنے کی دھمکی دیدی
  • امریکا، تارکین کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
  • امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا