انتخابات دھاندلی زدہ تھے، حکمران جماعت کو مزید اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ، مولانا فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نےایک بار پھر نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران جماعت کو مزید اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر کے گھر میں اپوزیشن جماعتوں کے اعزاز میں عشائیے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج کی بیٹھک میں ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا اور تمام جماعتوں کا یہ مؤقف تھا کہ 8 فروری 2024 کا الیکشن دھاندلی زدہ الیکشن تھا۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ یہ مینڈیٹ عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے، اس جماعت کو مزید اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ، الیکشن کمیشن نے منصفانہ انتخابات نہیں کروائے اور اگر الیکشن کمیشن واقعی آزاد اور خود مختار ہے تو اس کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل مولانا فضل الرحمن
پڑھیں:
سمبڑیال میں مینڈیٹ پر دوبارہ ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے، شیخ وقاص اکرم
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نون لیگ والوں نے ہر پولنگ سٹیشن سے ہمارے لوگوں کو باہر نکالا، ہمارے لوگوں پر تشدد کیا گیا، پولنگ سٹیشن 37 سے پی ٹی آئی کے لوگوں اور ایجنٹس کو بھی باہر نکال دیا گیا، یہ سب وہاں پولیس کی سرپرستی میں ہوتا رہا، ہر پولنگ سٹیشن میں زبردستی گھس کر خود ٹھپے لگا کر ووٹ کاسٹ کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ سمبڑیال میں مینڈیٹ پر دوبارہ ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔ وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں آج ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، جلسے میں لوگوں نے جس تعداد میں شرکت کی وہ ناقابل بیان ہے، 8 فروری کو کچھ ہوا تھا سیالکوٹ کے اس حلقے کا ووٹ بھی دھاندلی کی نذر ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیٹ 8 فروری کو بھی پی ٹی آئی کی جیت ہوئی تھی اور آج بھی برتری پی ٹی آئی کی ہے، مینڈیٹ پر دوبارہ ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے، اس وجہ سے صبح سے لوگ باہر نکلے، لیکن مسلم لیگ نون کے غنڈوں نے وہاں غنڈا گردی کی اور غلام ہونے کا ثبوت دیا۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ نون لیگ والوں نے ہر پولنگ سٹیشن سے ہمارے لوگوں کو باہر نکالا، ہمارے لوگوں پر تشدد کیا گیا، پولنگ سٹیشن 37 سے پی ٹی آئی کے لوگوں اور ایجنٹس کو بھی باہر نکال دیا گیا، یہ سب وہاں پولیس کی سرپرستی میں ہوتا رہا، ہر پولنگ سٹیشن میں زبردستی گھس کر خود ٹھپے لگا کر ووٹ کاسٹ کیے گئے۔ شیخ وقاص اکرم کا مزید کہنا تھا کہ پولنگ سٹیشن نمبر 10 پر پرائزئیڈنگ افسر نے پولنگ روکنے کا اعتراف کیا، کل رات سے آر او آفس کے باہر کینٹینر لگا دیئے تھے، جعلی حکمران تو قبولیت کے بڑے دعوے کر رہے تھے، سمبڑیال والوں نے ان کی اصل اوقات دکھا دی، میرا سوال ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی پر کیا ایکشن لیا۔؟