حیدرآباد ،کشمیر ڈے کے حوالے سے سیکورٹی ہائی الرٹ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)کشمیر ڈے کے موقع پر حیدآباد رینج میں سیکورٹی ہائی الرٹ ڈی آئی جی پی طارق رزاق دھاریجو حیدرآباد رینج نے ” کشمیر ڈے ” کے موقع پر منعقدہ ریلیوں و تقریبات کوفول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے رینج کے تمام ایس ایس پیز کو احکامات جاری کر دیے- ڈی آئی جی پی طارق رزاق دھاریجو حیدرآباد رینج نے کشمیر ڈے کے حوالے سے رینج کے تمام ایس ایس پیز کو غیر معمولی حفاظتی انتظامات پر مشتمل سیکیورٹی پلان ترتیب دینے کی ہدایت کردی۔ اسکولز، کالجز، جامعات پریس کلبز یا دیگر ایسے مقامات جہاں کشمیر ڈے کی مناسبت سے پروگرامز / تقریبات منعقد ہوتی ہیں ان کے اطراف میں رینڈم اسنیپ چیکنگ، پکٹنگ، اسنیپ چیکنگ سمیت تمام سیکورٹی میئرز کو یقینی بنانے کے احکامات۔ ڈی آئی جی پی حیدرآباد رینج نے اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد، عبادت گاہوں، رہائشی کالونیوں، غیر ملکی منصوبوں اور غیر ملکی کی حفاظت کو یقینی بنانے، سی پیک اور نان سیپیک منصوبوں کی سیکیورٹی سخت کرنے اور پولیس نفری کو نمایاں مقامات پر تعینات کرنے سمیت ڈیوٹی کی حساسیت پر آگاہی دینے پر زور دیا انہوں نے ریلوے اسٹیشنز، بس ٹرمینلز، سرکاری و نجی املاک، گنجان علاقوں، مصروف بازاروں اہم مقامات، پر موبائل / موٹر سائیکل گشت اور نفری میں اضافے کے بھی احکامات دے دیئے۔داخلی و خارجی راستوں کی کڑی نگرانی، شر پسند عناصر و مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھنے اور امن و امان کی فضاء کو ہر صورت قائم رکھنے سمیت ٹریفک کی مسلسل روانی کے لئے بھی ہدایت جاری کیں۔ڈی آئی جی پی حیدرآباد رینج نے تمام ایس ایس پیز کو لمحہ بہ لمحہ آگاہی کے لئے اپنے اپنے اضلاع میں تمام تر سہولیات سے آراستہ کنٹرول روم قائم کرنے کے احکامات بھی دیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈی ا ئی جی پی کشمیر ڈے
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قراردیدی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء)سپریم کور ٹ کے ایک اہم فیصلے میں کہاگیا ہے کہ ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرناگرفتاری کو نہیں روک سکتاعدالتی احکامات پر فوری عمل درآمد انصاف کی بنیاد ہے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریر کردہ 4صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔(جاری ہے)
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرناگرفتاری کو نہیں روک سکتا، سپریم کورٹ نے کہاکہ ! عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینالازم ہے،عدالتی احکامات پر فوری عمل درآمد انصاف کی بنیاد ہے،آئی جی پنجاب نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس گرفتاری میں تاخیر کا جواز انتظامی سہولت نہیں بن سکتی،تاخیر سے نظام انصاف اورعوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے،اپیل زیرالتوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاوممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔