Jasarat News:
2025-07-26@14:20:53 GMT

کچے میں آخری ڈکیت تک آپریشن جاری رہے گا،وزیر داخلہ سندھ

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

قنبرعلی خان (نمائندہ جسارت) وزیر داخلہ سندھ نے لاڑکانہ کا دورہ کیا۔ اجلاس کے دوران امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ہائی ویز پولیس فورس کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔وزیر داخلہ سندھ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے لاڑکانہ کا دورہ کرتے ہوئے بالخصوص کچے ایریاز امن اومان کی مجموعی صورتحال اور اس تناظر میں پولیس کی کارکردگی پر ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔اس موقع پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن ان کے ساتھ تھے جبکہ ڈی آئی جی لاڑکانہ اور متعلقہ ضلعی ایس ایس پیز لاڑکانہ نے بھی اس اہم اجلاس میں شریک تھے۔ قبل ازیں وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کی ایس ایس پی آفس لاڑکانہ آمد پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلام پیش کیا۔کچے ایریاز میں امن وامان اور ڈاکوؤں کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر دی جانیوالی بریفنگ پر وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ آخری ڈکیت کے رہنے تک آپریشن جاری رہیگا حکومت سندھ اور سندھ پولیس ڈاکوؤں کے خاتمے اور شہریوں کو پرسکون ماحول کی فراہمی کے لیئے انتہائی پر عزم اور مستعد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائی ویز رابریز کے مؤثر انسداد اور شاہراہوں کو مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کے لیے انتہائی محفوظ بنانی کے لیے ہائی ویز فورس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جس کے تحت 50 ہزار اہل و چاک و چوبند نوجوانوں کو قواعد و ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سندھ پولیس میں ریکروٹمنٹ دی جائے گی۔ ہائی ویز فورس کا آغاز جلد کردیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی تمام مرکزی شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹس، ناکوں اور پکٹس کو مؤثر پیٹرولنگ سے محفوظ بنانے کا منصوبہ ہے جس کا مقصد ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کی یقینی بیخ کنی اور ان کے گروہوں کا قلع قمع کرنا ہے۔انہوں نے میڈیا ٹاک میں مزید کہا کہ ہندو کمیونٹی کا بھی جمہوریت کی بقا و سلامتی میں ایک اہم کردار ہے اور ایک شہری ہونے کے ناطے ان کے بھی حقوق براری کی سطح تک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ آنغ کا مقصد لاڑکانہ میں امن وامان کی صورتحال جائزہ لینا اور اس امر کا مشاہدہ کرنا تھا کہ پولیس عوام دوست اقدامات کو کس طرح یقینی بنارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی ایس ایس پیز کے پیشہ وارانہ امور و معاملات میں کسی بھی قسم کے دباؤ یاسیاسی مداخلت سے آزاد ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ پولیس رینج میں پولیس 15 کے بجائے ذوالفقار فورس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے اور اس ضمن میں لاڑکانہ کے ڈسپوزل پر 50 موٹر سائیکلیں بھی دی جاری ہیں۔ علاوہ ازیں لاڑکانہ کے کچے ایریاز کے اضلاع کو مزید فنڈز کی فراہمی کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت سندھ میں امن امان کے لیے ہمیشہ سرگرم رہی ہے۔ وزیر داخلہ سندھ نے اس موقع پر ڈی آئی جی ناصر آفتاب،ایس ایس پی شکارپور اور کندھکوٹ کشمور کے لیے ان کی جرأت اور بہادری پر پاکستان پولیس میڈل کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکو اپنے ساتھیوں کی ہلاکت یا گرفتاری پر سخت رد عمل دیتے ہوئے اپنی غیرقانونی سرگرمیاں یا کارروائیاں تیز کردیتے ہیں تاہم پولیس کے بہادر افسران اور جوان بھی ان پر جوابی وار کرتے ہوئے ان کے تمام تر گھناؤنے عزائم اور منصوبوں کو دھول چٹانے اور ناکام بنانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ہائی ویز فورس کا ایس ایس کے لیے

پڑھیں:

آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ 

 

بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے کہاہے کہ آپریشن سندور ابھی بھی جاری ہےم ملک کی فوجی تیاری چوبیس گھنٹے اور سال بھر انتہائی اعلیٰ سطح پر رہنی چاہیے۔
سبروتو پارک میں منعقدہ دفاعی سمپوزیم میں اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں فوج کو “انفارمیشن واریئرز، ٹیکنالوجی جنگجو اور اسکالر جنگجو” کی بھی ضرورت ہوگی۔ بھارتی سی ڈی ایس نے کہا کہ جنگ کے ابھرتے ہوئے منظر نامے میں، مستقبل کے سپاہی کو معلومات، ٹیکنالوجی اور علمی جنگجوؤں کا امتزاج ہونا چاہیے۔
جنرل انیل چوہان نے کہا کہ جنگ میں کوئی دوسرا موقع نہیں ہے، اور کسی بھی فوج کو مسلسل چوکنا رہنا چاہیے اور آپریشنل تیاری کے اعلیٰ سطح کو برقرار رکھنا چاہیے۔
جنرل چوہان نے کہا آپریشن سندور اسکی ایک مثال ہے، جو اب بھی جاری ہے۔ ہماری تیاری کی سطح بہت زیادہ ہونی چاہیے، دن کے 24 گھنٹے اور پورے سال۔ بھارت نے 7 مئی کی صبح آپریشن سندور کا آغاز کیا اور پاکستان اور آزادکشمیر میں دہشت گردی کے کئی ڈھانچے تباہ کئے۔
انہوں نے دعویٰ کیاکہ پاکستان نے بھی بھارت کے خلاف جارحانہ کارروائیاں شروع کیں اور بھارت کی طرف سے اس کے بعد کے تمام جوابی حملے بھی آپریشن سندور کے تحت کیے گئے۔ 10 مئی کی شام کو ایک معاہدہ طے پانے کے بعد دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان فوجی تنازعہ رک گیا۔
بھارتی سی ڈی ایس نے شاستر (جنگ) اور شاستر (علمی نظام) دونوں کے بارے میں سیکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جنرل چوہان نے ایک اسکالر جنگجو کی تعریف ایک فوجی پیشہ ور کے طور پر کی جو فکری گہرائی اور جنگی مہارتوں کو یکجا کرتا ہے، جس کے پاس مضبوط علمی علم اور عملی فوجی مہارت ہوتی ہے، جس سے وہ پیچیدہ حالات کا تجزیہ کرنے اور فوجی اہداف اور مقاصد کو پورا کرنے کے لیے متنوع چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔
سی ڈی ایس انل چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے فوجی پیشہ ور کو ایک تعلیمی مہارت رکھنے والا جنگجو، ٹیکنالوجی کے جنگجو اور معلوماتی جنگجو کا متوازن مرکب ہونا چاہیے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کی دہشتگردوں کیخلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ
  • ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، محسن نقوی
  • فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے: محسن نقوی
  • فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی
  • آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ 
  • کراچی؛ پولیس مقابلے میں ہلاک و زخمی ڈکیت ایس پی یو اہلکار کی شہادت میں ملوث نکلے
  • ’ تھک ‘ میں تمام لاپتہ افراد کو نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
  • پاکستان، بنگلہ دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹ پر  ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب اپنی پوزیشن پر کام جاری رکھیں، وزیر داخلہ سندھ