بالی ووڈ اداکارہ سوناکشی سنہا نے حال ہی میں اپنا وہ اپارٹمنٹ فروخت کر دی ہے جہاں ان کی شادی ہوئی تھی۔

 اطلاعات کے مطابق یہ اپارٹمنٹ انہوں نے چند سال پہلے خریدا تھا اور شادی سے پہلے اسے ایک تفریحی جگہ اور ورک میٹنگز کے لیے استعمال کرتی تھیں۔

سوناکشی نے یہ اپارٹمنٹ 22 کروڑ روپے میں فروخت کیا ہے جوکہ اس کی تفصیلات مہاراشٹر انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن میں (IGR) ویب سائٹ پر درج ہے۔ اس اپارٹمنٹ کا رقبہ تقریباً 4,211 مربع فٹ ہے اور اس کے ساتھ تین پارکنگ اسپیسز بھی شامل ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by BollywoodShaadis.

com (@bollywoodshaadis)

اس معاہدے پر 1.35 کروڑ روپے کی اسٹامپ ڈیوٹی اور 30,000 بھارتی روپے کی رجسٹریشن فیس ادا کی گئی۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں اس اپارٹمنٹ کی قیمت میں 61 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ ابھارتی میڈیا نے ایک قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سوناکشی نے یہ اپارٹمنٹ اپنے شوہر زہیر اقبال کے مشورے پر فروخت کیا، جو ایک کنسٹرکشن بزنس سے وابستہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق سوناکشی نے ایک نیا اور بڑا اپارٹمنٹ خریدا ہے جو زہیر کے زیر تعمیر عمارت میں واقع ہے۔

 

 

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا

کراچی:ملک میں بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے، جس کے نتیجے میں بجلی کی لاگت میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز لمیٹڈ کی جانب سے مارچ 2025 کے لیے جاری کردہ پاور جنریشن رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی بجلی کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر 5 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 21 فیصد بڑھ کر مارچ میں 8409 گیگا واٹ آور تک پہنچ گئی۔

اس پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ 1393 گیگا واٹ آور رہا، جو کہ مارچ گزشتہ سال کے 862 گیگا واٹ آور کے مقابلے میں 62 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ماہانہ بنیاد پر بھی اس میں 34 فیصد اضافہ ہوا، کیونکہ فروری میں یہ حصہ 1043 گیگا واٹ آور تھا۔

ملک کے انرجی مکس میں بھی مقامی کوئلے کا حصہ مارچ اس سال 17 فیصد رہا، جو کہ مارچ گزشتہ سال 11 فیصد تھا، یعنی سالانہ بنیاد پر 6 فیصد اضافہ ہوا۔

اس کے علاوہ، مقامی سطح پر دستیاب کوئلے کے استعمال سے درآمدی ایندھن کی جگہ لینے کی وجہ سے بجلی کی فیول لاگت پر بھی مثبت اثر پڑا ہے۔

مارچ اس سال فی یونٹ فیول لاگت 12.2 روپے رہی جو کہ مارچ گزشتہ سال 16.8 روپے تھی، یعنی 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح، فروری کے مقابلے میں بھی فی یونٹ لاگت میں 11 فیصد کمی ہوئی، کیونکہ فروری میں یہ لاگت 13.8 روپے فی یونٹ تھی۔

حکومت سندھ کے اعداد و شمار کے مطابق، 2019 سے اب تک تھر کول بلاک-II سے 27000 گیگا واٹ آور بجلی پیدا کی جا چکی ہے، جس کی فیول لاگت صرف 4.8 روپے فی یونٹ رہی ہے، جب کہ درآمدی کوئلے سے یہی لاگت 19.5 روپے فی یونٹ تھی۔ اس سے ملک کو تقریباً 1.3 ارب ڈالر کا زرمبادلہ بچانے میں مدد ملی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ تھر کا کوئلہ ملک کی توانائی سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور توانائی بحران پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ تھر کی کوئلے کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ ملک کے لیے بجلی اور توانائی کا ایک سستا، مؤثر اور مقامی ذریعہ ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا
  • فیصل بینک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کیلئے مستحکم مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا
  • پاکستان کے عثمان وزیر نے بھارتی باکسر کو پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کردیا
  • قومی ایئر لائن کے51 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنےکا فیصلہ، درخواستیں طلب
  • قومی بچت کی سکیموں کی شرح منافع میں ردو بدل  
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں رد و بدل
  • روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر ،سرکاری نرخنامہ کے مطابق روٹی کی فروخت کو یقینی بنائیں ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ
  • کریتی سینن کا مہنگا ماسک، فیشن یا فضول خرچی؟ سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی