قومی سلیکٹرز کو چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ پر نظرثانی کا مشورہ دے دیا گیا، البتہ چیئرمین پی سی بی نے حتمی فیصلہ انہی پر چھوڑ دیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی سلیکٹرز نے سب سے آخر میں چیمپئینز ٹرافی کے اسکواڈ کا اعلان کیا، اس میں فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کی شمولیت پر میڈیا اور سابق کرکٹرز کی جانب سے شدید تنقید سامنے آئی، صرف ایک اسپیشلسٹ اسپنر اور اوپنر کے انتخاب پر بھی حیرت ظاہر کی گئی۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سلیکشن کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ از سر نو اعلان شدہ اسکواڈ کا جائزہ لیں، اگر کوئی غلطی ہوئی یا کمی رہ گئی تو اسے دور کرلیں، البتہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اس حوالے سے حتمی فیصلہ سلیکٹرز پر ہی چھوڑ دیا ہے، وہ ان کے کام میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے۔

بعض سابق کرکٹرز نے اسکواڈ میں چند کرکٹرز کی شمولیت کو سفارش اور سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا تھا، بورڈ کی اعلیٰ شخصیات تک بھی یہ باتیں پہنچی ہیں، البتہ سلیکشن کمیٹی کا اصرار ہے کہ میرٹ پر کھلاڑیوں کا انتخاب کیا، واضح رہے کہ آئی سی سی کی جانب سے بغیر کوئی وجہ بتائے کسی ٹیم میں تبدیلی کی آخری تاریخ 11 فروری ہے، اس کے بعد صرف انجری وغیرہ کی صورت میں ہی ٹیکینکل کمیٹی کی اجازت سے ردوبدل ممکن ہوگا۔

ذرائع کے مطابق سلیکشن میں ڈیٹا کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی اور توازن کا خیال نہیں رکھا گیا، البتہ سلیکٹرز کو خود ہی احساس ہوگیا تھا کہ اسکواڈ متوازن نہیں ہے اسی لیے اسٹیڈیم میں میڈیا کی موجودگی کے باوجود پریس ریلیز سے منتخب کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا۔

چیمپئینز ٹرافی کا ابتدائی میچ 19 فروری کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں ہونا ہے۔

اس سے قبل سہ ملکی سیریز 8 تاریخ سے شروع ہوگی جس میں میزبان کے ساتھ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی

پڑھیں:

روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب، نیپال

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا میں پہلی بار سوشل میڈیا کے ذریعے کسی وزیراعظم کا انتخاب ہوا ہے، اور یہ منفرد تجربہ جنوبی ایشیائی ملک نیپال میں سامنے آیا ہے۔

دنیا بھر میں حکمرانوں کا انتخاب عموماً پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈال کر یا پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ہوتا ہے، مگر نیپال میں سیاسی بحران اور عوامی مظاہروں کے بعد سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی کو چیٹنگ ایپ ’’ڈسکارڈ‘‘ کے ذریعے عوامی ووٹنگ سے عبوری وزیراعظم منتخب کیا گیا۔ عوامی احتجاج اور حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد جب اقتدار کا بحران پیدا ہوا تو نوجوان مظاہرین نے فیصلہ کیا کہ قیادت خود چنی جائے اور اس مقصد کے لیے ڈسکارڈ کو انتخابی پلیٹ فارم بنایا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، نیپال میں نوجوانوں نے ’’یوتھ اگینسٹ کرپشن‘‘ کے نام سے ایک ڈسکارڈ سرور بنایا جس کے ارکان کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہو گئی۔ یہ سرور احتجاجی تحریک کا کمانڈ سینٹر بن گیا، جہاں اعلانات، زمینی حقائق، ہیلپ لائنز، فیکٹ چیکنگ اور خبریں شیئر کی جاتی رہیں۔ جب وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دیا تو نوجوانوں نے 10 ستمبر کو آن لائن ووٹنگ کرائی۔ اس میں 7713 افراد نے ووٹ ڈالے جن میں سے 3833 ووٹ سشیلا کارکی کے حق میں پڑے، یوں وہ تقریباً 50 فیصد ووٹ کے ساتھ سب سے آگے نکلیں۔

ووٹنگ کے نتائج کے بعد سشیلا کارکی نے صدر رام چندر پاوڈیل اور آرمی چیف جنرل اشوک راج سگدی سے ملاقات کی اور بعد ازاں عبوری وزیراعظم کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مارچ 2026 میں عام انتخابات کرائے جائیں گے اور 6 ماہ میں اقتدار عوامی نمائندوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی اولین ترجیح شفاف الیکشن اور عوامی اعتماد کی بحالی ہوگی۔

خیال رہے کہ ڈسکارڈ 2015 میں گیمرز کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم تھا، مگر آج یہ ایک بڑے سوشل میڈیا نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کا استعمال خاص طور پر جنریشن زیڈ میں مقبول ہے کیونکہ یہ اشتہارات سے پاک فیڈ، ٹیکسٹ، آڈیو اور ویڈیو چیٹ کے فیچرز فراہم کرتا ہے۔ نیپال میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے وزیراعظم کا انتخاب جمہوری تاریخ میں ایک نیا اور حیران کن باب ہے جو مستقبل میں عالمی سیاست کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
  • بھارتی کپتان کی ایک اور گھٹیا حرکت، ایشیا کپ جیتنے پر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • بھارتی ٹیم حدیں پار کرنے لگی، جیت کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی نہ لینے کا فیصلہ
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب، نیپال
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!
  • پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کا مشورہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کا تھا،بھارتی میڈیا
  • بابر اعظم کو ایشیا کپ اسکواڈ کے ساتھ رکھنا چاہیے تھا: محمد یوسف