کیا کرینہ کپور اور سیف علی خان کے مالی حالات اس قابل بھی نہیں کہ گارڈ رکھ سکیں: بھارتی ہدایتکار نے سوال اٹھا دیے
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
بھارتی فلمساز اکاش دیپ صابر نے اداکارہ کرینہ کپور اور اداکار سیف علی خان کو طنز کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اکاش دیپ صابر نے حال ہی میں سیف علی خان اور کرینہ کپور کے گھر پر ہونے والی چوری اور حملے پر طنزیہ ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سیف علی خان پر حملے کے واقعے کے بعد ہدایتکار اکاش دیپ صابر اور ان کی اہلیہ شیبا نے کرینہ کپور اور سیف علی خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اکاش دیپ صابر نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کرینہ کپور پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ اداکارہ کو دیگر اداکاراؤں کے مقابلے میں کم معاوضہ ملتا ہے، اسی لیے وہ گھر کے باہر ایک محافظ تک نہیں رکھ سکتیں۔
ہدایتکار نے مزید کہا کہ کرینہ کپور 21 کروڑ روپے کا معاوضہ لیتی ہیں، اگر انہیں 100 کروڑ روپے دیے جائیں تو ہو سکتا ہے کہ وہ رات کے اوقات میں سیکیورٹی گارڈ اور ڈرائیور کا بندوبست کر لیں۔
اکاش دیپ نے کہا کہ فنکار اور کاروباری شخصیات ہونے کے ناطے اس جوڑی کے پاس اس سوال کا جواب نہیں تھا کہ حملے کے روز گھر کے باہر کوئی سیکیورٹی گارڈ موجود کیوں نہیں تھا؟
انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ وہ عمارت محفوظ تھی اور اس میں 30 سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے تھے مگر سی سی ٹی وی کمیرے کیسے کسی چور کو روک سکتے ہیں؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرینہ کپور اور سیف علی خان کے پاس رات کو ڈرائیور بھی موجود نہیں تھا۔
اس دوران فلمساز کی اہلیہ شیبا نے کہا کہ زیادہ تر ممبئی کے گھروں میں رات کے وقت اسٹاف کے لیے جگہ نہیں ہوتی، اس لیے انتظامات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
اکاش دیپ نے جوڑے پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ میڈیا اس معاملے کو بہت اہمیت دے رہا ہے لیکن حقیقت میں یہ معاملہ کچھ نہیں ہے۔
دوسری جانب صارفین کا بھی حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ کرینہ کپور اور سیف علی خان اتنے امیر ہوتے ہوئے بھی اپنی سیکیورٹی کا مناسب بندوبست کیوں نہیں کر سکے؟
یاد رہے کہ سیف علی خان پر 16 جنوری کی رات تقریباً 3 بجے حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔
حملے کے فوری بعد انہیں ایک رکشہ کے ذریعے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی ایمرجنسی میں سرجری کرنی پڑی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرینہ کپور اور سیف علی خان کرتے ہوئے کہا کہ
پڑھیں:
اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان کا شکوہ
اڈیالہ جیل کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور فیملی سے ملاقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ پولیس نے جیل سے ڈیڑھ کلومیٹر دور ہی ہمیں ناکہ لگا کر روک لیا تاکہ حکام یہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی، عورتوں سے کیا خوف ہے؟ ہم تو صرف اپنے بھائی سے ملنے آئے ہیں، اب ایک مہینہ ہوگیا ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔ اگر وکلا اور فیملی کو بھی روکا جائے گا تو عمران خان کیس کس سے ڈسکس کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صرف بیرسٹر سلمان صفدر کو 35 منٹ کی ملاقات کی اجازت دی گئی، لیکن چیف جسٹس نے تو ایک گھنٹے کی اجازت دی تھی، جیل انتظامیہ نے وکیل کو وقت سے پہلے ہی اٹھا دیا۔
مزید پڑھیں: قید تنہائی میں رکھنے سے عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے، علیمہ خان
علیمہ خان نے واضح کیا کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلے وکلا کو ملاقات دی جائے، تاکہ کیس پر بات ہوسکے، اس کے بعد چاہے 100 لوگ عمران خان سے ملاقات کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمیں نہ سہی تو میری 2 بہنوں کو ہی ملنے دیں، بانی نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آ جائے گا، ہماری بہنیں مجھ سے زیادہ ذہین ہیں۔
ادھر سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے بھی عدالتی حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی ہے، جبکہ علیمہ خان، شبلی فراز اور عمر ایوب کی دائر کردہ درخواستیں بھی تاحال سماعت کی منتظر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل پی ٹی آئی علیمہ خان عمران خان