8 فروری جلسہ؛ علی امین گنڈاپور سے پی ٹی آئی پختونخوا کے صدر کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پشاور:
پی ٹی آئی پختونخوا کے صدر نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے ملاقات کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے صوبائی صدر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا جنید اکبر خان نے ملاقات کی ہے، جس میں 8 فروری کے صوابی جلسے کے حوالے سے تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: 8 فروری کا احتجاج رکوانے کیلیے حکومت کے پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطوں کا انکشاف
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے جنید اکبر کو جلسے کے حوالے سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو صوابی انٹرچینج کے قریب خیبر پختونخوا کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا علی امین
پڑھیں:
اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو اس پر ہم سندھ کے ساتھ ہیں، جس کو حق کے مطابق پانی مل رہا ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے، کوئی حق سے زیادہ پانی لے رہا ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ کسی کے حق کی مخالفت نہیں کرتے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت حصہ ملا جس پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کے پی میں جو نہر بن رہی ہے اس پر 35 فیصد فنڈز میں دے رہا ہوں، سی آر بی سی ہماری ضرورت ہے جس سے تین لاکھ ایکٹر زمین آباد ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پارٹی کا جو لائحہ عمل بنے گا اس کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تنقید کرنے والوں کے سامنے سوالات رکھ دیے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بتایا جائے بل کی کونسی شق میں حکومت اور ایس آئی ایف سی کو اختیار دینے کی بات ہے؟ ایسا کوئی ایک لفظ دکھا دیا جائے تو پھر بات ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ مفروضوں کا جواب نہیں دیں گے، کے پی نے کسی کو اختیار دیا نہ آئندہ دے گا، نہ ہی کوئی ہم سے زبردستی اختیار لے سکتا ہے۔