ہمارا پیپلز پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں، طارق فضل چودھری
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ ہم تمام اتحادیوں کی عزت کرتے ہیں اور وزیراعظم تمام فیصلے سب کی مشاورت سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے جبکہ صدر اور چیئرمین پیپلز پارٹی سے مشاورت ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ ہمارا پیپلز پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے کہا کہ ہم تمام اتحادیوں کی عزت کرتے ہیں اور وزیراعظم تمام فیصلے سب کی مشاورت سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے جبکہ صدر زرداری اور بلاول بھٹو سے مشاورت ہوتی ہے۔ پیپلز پارٹی حکومت میں شامل نہیں پھر بھی حکومت کو سپورٹ کر رہی ہے ہم پیپلز پارٹی کی ڈبل قدر کرتے ہیں۔
طارق فضل چودھری نے کہا کہ پنجاب میں سیلابی کیفیت کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے اور مریم نواز نے کسی صوبے کے وسائل پر قبضے کی بات نہیں کی۔ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک تناؤ کی کیفیت تھی اور وزیراعظم شہباز شریف نے فوراً نوٹس لے کر ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ اور راجہ پرویز اشرف بھی شامل تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طارق فضل چودھری پیپلز پارٹی نے کہا کہ کرتے ہیں
پڑھیں:
پنجاب حکومت وزیراعظم کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے، پیپلز پارٹی رکاوٹ بنے گی، شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے الزام عائد کیا ہے کہ پنجاب حکومت پیپلز پارٹی کو نشانہ بنا کر درحقیقت وزیراعظم اور وفاقی حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ان کی یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ بظاہر نشانہ پیپلز پارٹی کو بنایا جا رہا ہے، مگر اصل مقصد وزیراعظم کو دباؤ میں لانا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر پنجاب حکومت کو وفاق سے کوئی شکایت ہے تو اُسے براہِ راست بات کرنی چاہیے، پیپلز پارٹی کو اس تنازعے میں نہ گھسیٹا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں ایسا ماحول پیدا کر رہی ہیں جس سے یہ تاثر ملے کہ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی حمایت چھوڑ رہی ہے، لیکن ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنے گی اور وفاق کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
وزیراعظم کی عزت سب صوبوں میں برابر ہونی چاہیے
شرجیل میمن نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ جب وزیراعظم سندھ یا بلوچستان کا دورہ کرتے ہیں تو انہیں پورا پروٹوکول دیا جاتا ہے، لیکن جب وہ پنجاب جاتے ہیں تو نہ تو وزیراعلیٰ استقبال کے لیے ایئرپورٹ آتے ہیں اور نہ ہی انتظامیہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے وقت بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، سندھ حکومت نے ہمدردی کا اظہار کیا اور پیپلز پارٹی نے وفاق سے اپیل کی کہ عالمی اداروں سے مدد مانگی جائے، لیکن افسوس کہ ان کوششوں کو بھی منفی رنگ دیا گیا۔
پنجاب کے عوام کی مدد ہماری ترجیح ہے
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے سیلاب متاثرین آج بھی امداد کے منتظر ہیں، اُن کے گھر تباہ ہو چکے ہیں، فصلیں برباد ہو چکی ہیں، اور فوری امداد ان کا بنیادی حق ہے، جو کہ پنجاب حکومت دینے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا، “ہم سیاست نہیں کر رہے، ہم انسانی ہمدردی کے ناتے مدد مانگ رہے ہیں، لیکن بدقسمتی سے کچھ لوگ اس موقع پر بھی سیاست چمکانے میں مصروف ہیں۔”
ٹک ٹاک سیاست اور کھوکھلے دعوے مسائل کا حل نہیں
شرجیل میمن نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ عملی اقدامات کی بجائے ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا پر فوکس کیے ہوئے ہیں، وہ عوام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، “ہمیں یہاں تک دھمکیاں دی گئیں کہ انگلی توڑ دیں گے، لیکن ہم نے آمرانہ ادوار میں بھی سر جھکایا نہیں، نہ اب جھکائیں گے۔ ہماری قیادت نے کبھی ملک چھوڑ کر بھاگنے کے معاہدے نہیں کیے۔”
مریم نواز کے اسکرپٹ رائٹر پر طنز
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تقاریر پر تنقید کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ انہیں اپنے تقریر لکھنے والوں کو “شٹ اپ کال” دینی چاہیے، کیونکہ وہ انہیں غلط سمت میں لے جا رہے ہیں۔ “یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے پہلے ’ووٹ کو عزت دو‘ کا نعرہ لکھا، اب کوئی نیا تماشا رچا رہے ہیں۔”
بلدیاتی انتخابات اور عوامی نمائندگی کا مطالبہ
شرجیل میمن نے پنجاب میں فوری بلدیاتی انتخابات کروانے کا مطالبہ بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب عوام کو نمائندگی کا موقع ہی نہیں دیا جائے گا تو مقامی سطح پر مسائل کیسے حل ہوں گے؟