کیا انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آئیں گے؟ محمد عامر نے واضح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
کیا محمد عامر انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آرہے ہیں؟ فاسٹ بولر نے اس حوالے سے واضح مؤقف دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: محمد عامر اور عماد وسیم کا انگلینڈ کی فرنچائز نادرن سپر چارجرز سے معاہدہ
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ گزشتہ چند روز سے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کم بیک کرنے اور ریٹائرمنٹ واپس لینے جا رہے ہیں، لیکن یہ بات درست نہیں۔
محمد عامر نے کہا کہ میری کسی سے واپسی یا ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی میرا کوئی پلان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بارے میں جو فیصلہ کیا تھا وہ حتمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2009 ٹی20 ورلڈ کپ فائنل کے لیے محمد عامر نے کیا خصوصی تیاری کی تھی؟
انہوں نے مزید کہا کہ میرے مداح چاہتے ہیں کہ میں دوبارہ میدان میں نظر آؤں لیکن اب پاکستان کرکٹ کو آگے بڑھنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بین الاقوامی کرکٹ پاکستان فینز محمد عامر واپسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی کرکٹ پاکستان فینز واپسی
پڑھیں:
اسرائیل نے فلوٹیلا کشتیوں سے گرفتار کیے گئے اطالوی رضاکاروں کو ملک بدر کردیا
اسرائیل نے غزہ امداد لے جانے والی گلوبل صمود فلوٹیلا کی 43 کشتیوں کو یرغمال اور 500 رضاکاروں کو گرفتار کرلیا تھا جن میں سے 4 کو ان کے ملک بھیج دیا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار امدادی رضاکاروں کو صحرائے نقب کی کیچزیوت جیل (Ketziot prison) منتقل کیا گیا تھا جہان ان سب کو ڈی پورٹیشن مکمل ہونے تک قید رکھا جائے گا۔ جہاں ان کے خلاف آبادی و امیگریشن اتھارٹی کے تحت کارروائی ہوگی اور کلیئر قرار دیئے جانے والوں کو ان کے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔
ڈی پورٹیشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد آج سب سے پہلے اٹلی سے تعلق رکھنے والے چاروں رضاکاروں کو ان کے ملک واپس بھیج دیا گیا۔ ان کے علاوہ اب تک متعدد یورپی شہریوں کو واپس بھیجنے کی تیاری بھی مکمل کی جا چکی ہے۔ جنھیں بتدریج واپس بھیجا جائے گا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام زیرِ حراست رضاکار محفوظ اور صحت مند ہیں۔ جن کے واپسی کے انتطامات کے لیے ان کے ملک کی وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ کہ دو روز کے دوران اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا کی تمام 43 کشتیوں کو یرغمال اور اس میں سوار 500 رضاکاروں کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان کشتیوں پر خوراک اور دوائیں تھیں جو غزہ میں محصور فلسطینیوں کے لیے بھیجی جا رہی تھیں تاکہ جہاز میں سوار رضاکار انھیں تقسیم کرسکیں۔
زیرِ حراست رضاکاروں میں دنیا کے نامور وکلا، پارلیمانی نمائندے اور انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں۔
جن میں نمایاں نام عالمی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد، بارسلونا کی سابق میئر ادا کولو اور یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن ہیں۔