کوٹری بیراج پردرمیانے درجے کا سیلاب برقرار
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوٹری(مانیٹرنگ ڈیسک)دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، تاہم درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار ہے۔ گزشتہ روز کوٹری بیراج میں اپ اسٹریم پر پانی کی آمد 4 لاکھ 21 ہزار 75 کیوسک اور ڈاو¿ن اسٹریم پر 3 لاکھ 93
ہزار 560 کیوسک ریکارڈ کی گئی، جو دوپہر تک کم ہو کر بالترتیب 4 لاکھ 12 ہزار 965 کیوسک اور 3 لاکھ 86 ہزار 650 کیوسک تھی۔اتوار کو اپ اسٹریم بہاو¿ 3 لاکھ 87 ہزار 808 کیوسک کیوسک اور ڈاو¿ن اسٹریم 3 لاکھ 62 ہزار 253 کیوسک رہا، بیراج کی 4 نہروں کے لیے تقریباً 25 ہزار 555 کیوسک پانی نکالا گیا، سیلاب کی لہریں پہلے ہی گڈو اور سکھر بیراج سے گزر چکی ہیں، جہاں پانی کا بہاو¿ معمول پر آ گیا ہے۔دریں اثنا نصری بند، لکھت بند، مڈ بنگلی بند اور امری پل کے مقام پر دریائے سندھ میں دباو¿ برقرار رہا، جس کے باعث ریسکیو کی کارروائیاں مزید تیز کر دی گئیں۔ریسکیو 1122 شہید بے نظیر آباد نے علی خان ماری گاو¿ں کے درجنوں مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا اور مویشیوں و سامان کو بھی منتقل کرنے میں مدد فراہم کی۔حکام نے صورتحال کو تشویشناک قرار دیا ہے اور کمزور علاقوں کے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور ریسکیو ٹیموں سے تعاون کریں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ وہ بندوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور مزید حفاظتی اقدامات کے لیے تیار ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے
—فائل فوٹوڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پروینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ سیلاب سے نقصانات کا ازالہ کرنے کیلئے کوشاں ہیں، آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین اپنے گھروں کو واپس جارہے ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سروے جاری ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں دریاؤں کی صورتِ حال اب معمول کے مطابق ہے، سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ مون سون کا ساتوں اسپیل جاری ہے، اگلے 48 گھنٹوں میں مزید بارشیں متوقع ہیں
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت سیلابی صورتحال نہیں ہے، دریائے ستلج میں بھارت سے مزید پانی آنے کا امکان ہے، دریائے راوی میں بھی بھارت سے 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ 27 اضلاع میں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے سروے جاری ہے، مختلف اداروں پر مشتمل ٹیمیں سروے شفافیت کے ساتھ کر رہی ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے یہ بھی کہا کہ چند علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔