اپوزیشن سے متعلق فیصلوں کااختیار اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کو ہوگا،سلمان راجا
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) سلمان اکرم راجا کے مطابق اپوزیشن سے متعلق سیاسی فیصلوں کا مکمل اختیار محمود خان اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کو ہوگا، بانی پی ٹی آئی نے واضح کہا باہر اپوزیشن اتحاد کے ذریعے فیصلے کیے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی
پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔پارلیمانی پارٹی اجلاس میں جنید اکبر نے وکلا کی جانب سے اڈیالہ جیل میں درست معلومات نہ پہنچانے کا نقطہ اٹھایا، جنید اکبر نے کہا تمام ممبران اسمبلی قربانیاں دے رہے ہیں لیکن اڈیالہ جا کر چند وکلاءغلط معلومات پہنچاتے ہیں۔جنید اکبر نے کہا ممبران اسمبلی کی قربانیوں کے بارے میں اڈیالہ کچھ نہیں بتایا جاتا، جنید اکبر نے کہا اڈیالہ میں چند رہنماو¿ں اور صرف مخصوص گروپ کا موقف پہنچایا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق ارکان اسمبلی نے وکلا کی جانب سے غلط پیغامات پہنچانے کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔سلمان اکرم راجا نے کہا عدالتی احکامات اور سماعت کی وجہ سے میری محض 4 ملاقاتیں ہوئیں۔ذرائع کے مطابق سلمان اکرم راجا نے بانی پی ٹی آئی کا پیغام پارلیمانی پارٹی تک پہنچایا، سلمان اکرم راجا نے کہا بانی پی ٹی آئی نے واضح کہا باہر اپوزیشن اتحاد کے ذریعے فیصلے کیے جائیں۔ ذرائع کے مطابق سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اپوزیشن سے متعلق سیاسی فیصلوں کا مکمل اختیار محمود خان اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کو ہوگا۔سلمان اکرم راجا نے کہا پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ کی تشویش بانی کے سامنے رکھیں گے۔سلمان اکرم راجا نے کہا بانی پی ٹی آئی کو پارٹی ارکان قومی اسمبلی کی قربانیوں سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا نے کہا بانی پی ٹی آئی جنید اکبر نے کے مطابق
پڑھیں:
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل
پیپلز پارٹی کو مزید ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں سیاسی منظر نامہ واضح ہونے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر میں سیاسی درجہ حرارت اس وقت اپنے عروج پر ہے، آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 3 بجے ہو گا، جس میں نئے قائدِ ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا رکھی ہے اور وزارتِ عظمیٰ کیلئے فیصل ممتاز راٹھور کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 27 ارکان کی عددی اکثریت درکار ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کو اس وقت 37 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، پیپلز پارٹی کے 17، فارورڈ بلاک کے 11 اور مسلم لیگ نواز کے 9 ارکان تحریک عدم اعتماد کی حمایت کر رہے ہیں، جموں و کشمیر پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کی اسمبلی میں ایک، ایک نشست موجود ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 5 ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید بھی کابینہ سے مستعفی ہو چکے ہیں، جس کے بعد وزیراعظم انوارالحق کی حکومت میں شامل ارکان کی تعداد 8 رہ گئی ہے، پیپلز پارٹی کو مزید ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں سیاسی منظر نامہ واضح ہونے کا امکان ہے۔