اسلام آباد( نیوز ڈیسک )وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ بڑھانے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق رینٹل سیلنگ میں 60 سے 125 فیصد اضافے کی سفارش کی گئی ہے، ہاؤس رینٹل سیلنگ ملک کے 6 شہروں میں وفاقی ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ہاؤس رینٹل سیلنگ ملک کے 6 شہروں میں وفاقی ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی گئی، رینٹل سیلنگ اسلام آباد، روالپنڈی، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ کے لیے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔گریڈ ایک سے 6 تک کے ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ میں 125 فی صد، گریڈ 7 سے 10 تک کے ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ میں 100 فی صد جبکہ گریڈ 11 سے 22 تک کے ملازمین کی رینٹل سلینگ میں 60 فی صد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

گریڈ ایک سے 2 کے ملازمین کا اسلام آ باد کے لیے 7029 سے بڑھا کر 15 ہزار 815روپے،گریڈ 3 سے 6 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 10 ہزار 980 روپے سے بڑھا کر 24 ہزار 705روپے، گریڈ 7 سے 10 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 16 ہزار 403 روپے سے بڑھا کر 32 ہزار 806 روپے، گریڈ 11 سے 13 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 27 ہزار 744 روپے سے بڑھا کر 35 ہزار 590 روپے کرنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح گریڈ 14 سے 16 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 31 ہزار 85 روپے سے بڑھا کر 49 ہزار 736 روپے،گریڈ 17 سے 18 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 41 ہزار 147 روپے سے بڑھا کر 65 ہزار 835 روپے، گریڈ 19 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 54 ہزار 704 روپے سے بڑھا کر 87 ہزار 526 روپے،گریڈ 20 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 68 ہزار 700 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 9 ہزار 920 روپے کرنے کی تجویز ہے۔

گریڈ 21 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے ہاؤس رینٹل سیلنگ 82 ہزار 261 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 31 ہزار 618 روپے اور گریڈ 22 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے رینٹل سیلنگ 98 ہزار 444 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 57 ہزار 510 روپے کرنے کی تجویز کی سفارشات کی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے ملازمین کا اسلام ا باد کے لیے روپے سے بڑھا کر ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی کی تجویز کی گئی

پڑھیں:

ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی

شہر قائد میں رانگ سائیڈ سے گاڑی لانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکلز قوانین میں ترمیم کر دی گئی، رانگ سائیڈ آنے پر گاڑی پر ایک لاکھ روپے، سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل پر 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
بغیر لائسنس بائیک چلانے پر 25 ہزار روپے، اور بغیر لائسنس کار چلانے پر 50 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا۔
وزیر قانون سندھ کا کہنا ہے کہ ای چالان گھر کے پتے پر بھیجے جائیں گے، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، ون ویلنگ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اگلی بار 2 سے 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
موٹر وھیکلز ترمیمی قوانین کے مطابق بھاری، مال بردار گاڑیوں میں 5 کیمرے، واٹر ٹینکر اور ڈمپر میں ٹریکر سنسر لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون و داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی، جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب
  • کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب، ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر تجاویز کی منظوری دی جائے گی
  • بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب، اقتصادی سروے جاری
  • بجٹ کاحجم 17 ہزار 600 ارب مقرر:تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کی تجویز
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو کابینہ کی منظوری کے بعد شام کو پیش کیا جائے گا
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • آئی ایم ایف کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے سخت شرائط
  • سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تیاری، بجٹ میں ریلیف پیکیج متوقع
  • ملک میں مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کا رجحان