امریکا میں گھر پر گرا برف کا پراسرار ٹکڑا، تحقیقات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
امریکا میں حکام ایک گھر کی چھت پر گرنے والے برف کے ایک پراسرار ٹکڑے کی تحقیقات کر رہے ہیں جس نے فلوریڈا میں گھر کی چھت میں بڑا سوراخ کردیا ہے۔
پام کوسٹ میں فائر ڈپارٹمنٹ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ عملے نے علی الصبح ایک ہنگامی کال کا جواب دیا جس میں کال کرنے والے نے سڑک پر برف کے متعدد ٹکڑوں کی اطلاع دی اور پڑوسی کے گھر کی چھت کے نقصان سے آگاہ کیا۔
فائر فائٹرز نے پایا کہ برف نے دھاتی چھت میں ایک بڑا سوراخ کر دیا اور گھر کے کمرے میں آگرا۔
دوسری جانب پام کوسٹ بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ نے نقصان کا معائنہ کیا اور اس بات کا تعین کیا کہ مکان قابلِ رہائش ہے۔
فائر ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کو اس واقعے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
پیرس: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایوین جیل پر کئے گئے فضائی حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ فضائی حملہ گزشتہ ماہ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران کیا گیا تھا، جس کی اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے۔ ایرانی حکام کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 79 افراد جاں بحق ہوئے۔
ایمنسٹی کے مطابق، یہ حملہ نہ صرف سیاسی قیدیوں کو رکھنے والی جیل پر کیا گیا بلکہ انتظامی عمارت کے کئی حصے بھی تباہ ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں انتظامی عملہ، سیکیورٹی گارڈز، قیدی، ملاقات کو آئے ہوئے رشتہ دار اور قریب رہائش پذیر عام شہری شامل ہیں۔
تنظیم نے کہا کہ "ایوین جیل کسی طور بھی قانونی عسکری ہدف نہیں تھی" اور دستیاب ویڈیو شواہد، سیٹلائٹ تصاویر اور عینی شاہدین کی گواہیوں کی بنیاد پر یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا۔
ایمنسٹی نے واضح کیا کہ "اس حملے میں جیل کے چھ مختلف مقامات کو شدید نقصان پہنچا، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"
واضح رہے کہ یہ حملہ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے شروع کی گئی بمباری مہم کا حصہ تھا۔ حملے کے وقت جیل میں 1,500 سے 2,000 قیدی موجود تھے جن میں فرانس کے دو شہری سیسل کوہلر اور جیک پیرس بھی شامل تھے، جن پر جاسوسی کا الزام تھا۔