کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کا کہنا ہےکہ بھارتی تسلط اور مسلمانوں کی نسل کشی ختم ہونا چاہیے، آج کراچی کے شہری 5 فروری کی مناسبت سے جمع ہیں اور اظہار کررہے ہیں کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

 5 فروری یکجہتی کشمیر ریلی کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ  کشمیر کے مسلمانوں نے تاریخ کے کسی بھی موڑ کر کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا ہے، انگریزوں نے 75 لاکھ روپے کے عوض کشمیر کا سودا کیا گیا تب بھی کشمیریوں نے سر نہیں جھکایا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ   برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کےموقع پر کشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کردیا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ سے زاءد فوجیوں کو تعینات کردیا، موجودہ آزاد کشمیر بھی قبائلیوں نے آزاد کروایا۔

انہوں نے مزید کہاکہ   جنوری 1948 سے کے کر آج تک اقوام متحدہ آج تک قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کرواسکا، ایک جانب مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کا مسئلہ ہوتا ہے تو اقوام متحدہ آگے بڑھ کر مسئلہ حل کروا دیتا ہے۔

منعم ظفرخان کاکہنا تھا کہ   کشمیر اور فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کوئی کردار ادا نہیں کررہا، سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد مرحوم نے پوری دنیا میں بیداری پیدا کرنے کے لیے 5 فروری کو یکجہتی کشمیر کے لیے منایا، اہل کشمیر اور سید علی گیلانی کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے سید مودودی کے نقش قدم پر مزاحمت کا راستہ اختیار کیا، سید علی گیلانی ظلم و جبر کے ماحول میں نعرہ لگاتے تھے کہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ 

 

بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے کہاہے کہ آپریشن سندور ابھی بھی جاری ہےم ملک کی فوجی تیاری چوبیس گھنٹے اور سال بھر انتہائی اعلیٰ سطح پر رہنی چاہیے۔
سبروتو پارک میں منعقدہ دفاعی سمپوزیم میں اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں فوج کو “انفارمیشن واریئرز، ٹیکنالوجی جنگجو اور اسکالر جنگجو” کی بھی ضرورت ہوگی۔ بھارتی سی ڈی ایس نے کہا کہ جنگ کے ابھرتے ہوئے منظر نامے میں، مستقبل کے سپاہی کو معلومات، ٹیکنالوجی اور علمی جنگجوؤں کا امتزاج ہونا چاہیے۔
جنرل انیل چوہان نے کہا کہ جنگ میں کوئی دوسرا موقع نہیں ہے، اور کسی بھی فوج کو مسلسل چوکنا رہنا چاہیے اور آپریشنل تیاری کے اعلیٰ سطح کو برقرار رکھنا چاہیے۔
جنرل چوہان نے کہا آپریشن سندور اسکی ایک مثال ہے، جو اب بھی جاری ہے۔ ہماری تیاری کی سطح بہت زیادہ ہونی چاہیے، دن کے 24 گھنٹے اور پورے سال۔ بھارت نے 7 مئی کی صبح آپریشن سندور کا آغاز کیا اور پاکستان اور آزادکشمیر میں دہشت گردی کے کئی ڈھانچے تباہ کئے۔
انہوں نے دعویٰ کیاکہ پاکستان نے بھی بھارت کے خلاف جارحانہ کارروائیاں شروع کیں اور بھارت کی طرف سے اس کے بعد کے تمام جوابی حملے بھی آپریشن سندور کے تحت کیے گئے۔ 10 مئی کی شام کو ایک معاہدہ طے پانے کے بعد دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان فوجی تنازعہ رک گیا۔
بھارتی سی ڈی ایس نے شاستر (جنگ) اور شاستر (علمی نظام) دونوں کے بارے میں سیکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جنرل چوہان نے ایک اسکالر جنگجو کی تعریف ایک فوجی پیشہ ور کے طور پر کی جو فکری گہرائی اور جنگی مہارتوں کو یکجا کرتا ہے، جس کے پاس مضبوط علمی علم اور عملی فوجی مہارت ہوتی ہے، جس سے وہ پیچیدہ حالات کا تجزیہ کرنے اور فوجی اہداف اور مقاصد کو پورا کرنے کے لیے متنوع چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔
سی ڈی ایس انل چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے فوجی پیشہ ور کو ایک تعلیمی مہارت رکھنے والا جنگجو، ٹیکنالوجی کے جنگجو اور معلوماتی جنگجو کا متوازن مرکب ہونا چاہیے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
  • بھارت کی خطے میں تسلط کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن ہوگئیں، اسحاق ڈار
  • بھارت کی خطے میں تسلط اور بالاتری کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن ہوگئیں، اسحاق ڈار
  • آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ 
  • فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
  • وفاقی وزیر امیر مقام کی زیر صدارت اہم اجلاس،جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کا بجٹ زیر غور
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • آسٹریا شینجن ویزا کے حصول کے لیے کم از کم بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟
  • آپشن ہونا چاہیے شہری اجرک والی یا پاکستانی پرچم والی نمبر پلیٹ لگائیں، آفاق احمد