پرنس کریم کے انتقال کے بعد پرنس رحیم آغا خان پنجم کو اسماعیلی کمیونٹی کا روحانی پیشوا مقرر کردیا گیا۔

اسماعیلی میڈیا کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پرنس رحیم پنجم اسماعیلی کمیونٹی کے 50ویں مورثی امام ہیں انہیں پرنس کریم آغا خان نے روایت کے مطابق نامزد کیا تھا۔

12 اکتوبر 1971 کو پیدا ہونے والے شہزادہ رحیم پرنس کریم آغا خان (مرحوم) اور ان کی پہلی بیوی شہزادی سلیمہ کے بڑے بیٹے ہیں۔

انہوں نے فلپس اکیڈمی اینڈور سے تعلیم حاصل کی اور 1995 میں براؤن یونیورسٹی سے تقابلی ادب میں بیچلر آف آرٹس کے ساتھ گریجویشن کیا۔

شہزادہ رحیم کے دو بیٹے شہزادہ عرفان (پیدائش 2015) اور شہزادہ سنان (پیدائش 2017) ہیں۔

مزید پڑھیں: اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے

پرنس رحیم آغا  خان ڈویلمپنٹ نیٹ ورک کی بہت سی ایجنسیوں کے بورڈز میں خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ وہ انسٹی ٹیوٹ آف اسماعیلی اسٹڈیز اورکمیونٹی کے سماجی کاموں میں بھی بڑح چڑھ کر حصہ لے چکے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق پرنس رحیم خاص طور پر AKDN کی ماحولیات کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے حوالے سے فکر مند ہیں۔

انہوں نے AKDN اور اسماعیلی کمیونٹی کے اداروں کے کام پر بھی مسلسل توجہ دی ہے کہ وہ سب سے زیادہ غربت میں رہنے والوں کی ضروریات کو پورا کریں اور تعلیم، تربیت اور انٹرپرائز کے ذریعے ان کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے میں مدد کریں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آغا خان چہارم کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے

شہزادہ رحیم حکومتی اور بین الاقوامی رہنماؤں سے باقاعدگی سے ملاقات کرتے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسماعیلی کمیونٹی کے

پڑھیں:

مراد شاہ کو پنجاب کے کسانوں کی فکر زیادہ، سندھ میں گندم کی سرکاری قیمت مقرر کی؟ عظمیٰ بخاری 

لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب کی ترقی و خوشحالی دو صوبوں کی حکومتوں کے اعصاب پر سوار ہے۔ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں کی فکر کم اور پنجاب کے کسانوں کی فکر زیادہ ہے۔ پنجاب کے کسانوں کے حقوق کے تحفظ اور فلاح کے لیے پنجاب کی قیادت مکمل طور پر متحرک ہے اور یہاں کے کسانوں کا وارث خود پنجاب ہے۔ عظمیٰ بخاری نے سوال اٹھایا کہ "کیا سندھ میں کاشتکار موجود نہیں؟ کیا سندھ حکومت نے گندم کی سرکاری قیمت مقرر کی ہے؟ کیا سندھ حکومت نے کسانوں سے گندم خرید لی ہے؟"ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراد علی شاہ اور ان کی جماعت گزشتہ 16 سال سے سندھ میں برسرِاقتدار ہے، لہٰذا وہ پہلے اپنی کارکردگی پر نظر ڈالیں اور عوام کو اس کا حساب دیں۔ مریم نواز نے صرف ایک سال میں پنجاب کے کسانوں کو 110 ارب روپے کے تاریخی پیکجز دئیے ہیں، جن میں کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر سکیم اور سپر سیڈر جیسے جدید آلات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن اور گندم کے لیے 15 ارب روپے کا خصوصی پیکج بھی فراہم کیا گیا ہے۔ پنجاب میں رواں سال ریکارڈ گندم کی پیداوار ہوئی ہے اور آئندہ سال اس سے بھی زیادہ فصل متوقع ہے۔ "مراد علی شاہ پنجاب کو سندھ سے ملانے والی مرکزی شاہراہ بند کرنے والے مظاہرین کی حمایت کر رہے ہیں، جو انتہائی افسوسناک ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں کون کونسے سربراہانِ مملکت شرکت کریں گے؟
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی پارلیمانی وفد کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی
  • سکلز کرکٹ اکیڈمی کے ذریعے نوجوانوں کو مفت کرکٹ سکھائی جائے گی ،سید شجر عباس
  • تھانہ ڈیرہ رحیم کی حدود 141/9L میں نابالغ بچے سے زیادتی کی کوشش
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • سپیکر سردار ایاز صادق کی گورنر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان السعود سے ملاقات
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کیس کل سماعت کے لیے مقرر
  • کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
  • مراد شاہ کو پنجاب کے کسانوں کی فکر زیادہ، سندھ میں گندم کی سرکاری قیمت مقرر کی؟ عظمیٰ بخاری