یمن اور حزب اللہ نے جنگ میں کیا کردار ادا کیا؟ حماس ترجمان ڈاکٹر خالد القدومی کا اہم انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام ٹائمز کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے یمن اور حزب اللہ کے جنگ میں کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے فلسطین کی حمایت میں اپنے قائد کو قربان کیا ہے اور یمن نے بھی فلسطینی عوام کا بھرپور ساتھ دیا۔ ڈاکٹر قدومی نے امریکی رویے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب امریکا پہلے جیسا نہیں رہا اور حماس نے اسرائیل کی سب سے بڑی فوج کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے غزہ کے عوام کی خودمختاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی قسمت کا فیصلہ اہل غزہ خود کریں گے۔ ڈاکٹر قدومی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دھمکیاں دینے والا شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا حماس کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے۔ متعلقہ فائیلیںڈاکٹر خالد القدومی معروف فلسطینی سیاستدان اور اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما ہیں۔ وہ حماس کے سیاسی شعبے کے اہم ترین ارکان میں شمار ہوتے ہیں اور پاکستان سمیت مختلف ممالک میں سکونت پذیر رہ چکے ہیں۔ خالد قدومی اردو زبان پر بھی عبور رکھتے ہیں۔ ان کا تعلق فلسطین کے شہر غزہ سے ہے اور وہ تہران میں حماس کی جانب سے نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے حماس کے سیاسی منصوبوں کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کی بھرپور کوشش کی ہے اور فلسطین کی آزادی اور حقوق کے لئے ہمیشہ اپنی آواز بلند کی ہے، ان کا موقف ہمیشہ فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت اور بیت المقدس کی آزادی کیلئے رہا ہے اور وہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے حامی ہیں۔ اسلام ٹائمز نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر ایک مفصل انٹرویو کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہوئے کہا کہ حماس کے ہے اور
پڑھیں:
وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گئے، کنگ خالد ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گئے۔ کنگ خالد ائیر پورٹ ریاض پہنچنے پر ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبد الرحمن بن عبدالعزیز، پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی، پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق اور اعلیٰ سفارتی حکام نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیرِ اعظم کی ریاض آمد پر پورے شہر میں سبز ہلالی پرچم لہرا رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم کو 21 توپوں کی سلامی پیش کی گئی اور سعودی عرب کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف کے طیارے کا سعودی عرب کی فضائی حدود میں داخلے پر سعودی فضائیہ کے لڑا کا طیاروں نے شاندار استقبال کیا ۔(جاری ہے)
وزیراعظم کا طیارہ جیسے ہی سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے ایف 15 لڑاکا طیاروں نے وزیراعظم کے طیارے کو اپنے حصار میں لے لیا۔ وزیراعظم نے سعودی عرب کی فضائی حدود میں بھرپور استقبال پر سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔سعودی عرب کے سرکاری دورے کے دوران نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں۔وزیرِاعظم محمد شہباز شریف ،سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کیلئے شاہی دیوان، قصر یمامہ جائیں گے۔ قصر یمامہ میں وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا باضابطہ استقبال ہوگا۔دوطرفہ ملاقات میں پاکستان سعودی عرب تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ دونوں رہنما باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے باضابطہ پیشرفت متوقع ہے جو دونوں ممالک کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ کے لئے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔\932