چمپئنز ٹرافی، پاک بھارت میچ کے تمام ٹکٹ چند منٹوں میں فروخت
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
دبئی(اسپورٹس ڈیسک)آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے دبئی میں ہونے والے پاک بھارت میچ کے ٹکٹ چند منٹوں میں فروخت ہوگئے۔آئی سی سی کے مطابق دبئی میں پاک بھارت میچ کے تمام ٹکٹس چند گھنٹوں میں فروخت ہوئے جبکہ سیمی فائنل کے ٹکٹس کی خریداری بھی شائقین نے شروع کردی ہے۔عام پویلین کے ٹکٹ کی قیمت 500 درہم مقرر کی گئی تھی، اس کے علاوہ مختلف پویلینز کی قیمت بالترتیب 1200، 1250، 2000، 2200، 2750 اور 5000 درہم مقرر کی گئی۔اس کے علاوہ گرینڈ لانج پیکجز (وی آئی پی) ٹکٹ 12500 درہم میں فروخت ہوا جس کی پاکستانی کرنسی میں قیمت تقریبا 5 لاکھ روپے کے قریب بنتی ہے۔ پرستار اپنے ٹکٹس آن لائن خرید سکتے ہیں، جنرل اسٹینڈ کے ٹکٹس کی قیمت 125 درہم سے شروع ہوگی۔مزید برآں کراچی، لاہور، اور راولپنڈی میں کھیلے جانے والے 10 میچز کے ٹکٹوں کی فزیکل فروخت شروع ہوگی، جو لوگ فزیکل ٹکٹس خریدنا چاہتے ہیں وہ ملک بھر کے 26 شہروں میں واقع 108 ٹی سی ایس مراکز سے حاصل کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ٹکٹ
پڑھیں:
طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔
نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔
مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔
خیال رہےکہ یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے، توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔