ٹوکیو(نیوزڈیسک)رواں موسم سرما کی سرد ترین ہواؤں کے سبب جاپان کے شمالی اور مغربی ساحل برفباری کی لپیٹ میں ہیں، خاص طور پر بحیرہ جاپان کے ساحلی علاقے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق، ہوکُورِیکُو، نِیگاتا پریفیکچر اور توہوکُو کے جنوبی حصے میں برف تیزی سے جمع ہونے کا امکان ہے۔

جبکہ آج دوپہر تک 24 گھنٹوں کے دوران توہوکُو اور نِیگاتا میں 100 سینٹی میٹر تک برف پڑنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جب کہ ہوکُورِیکُو علاقے میں 80 سینٹی میٹر، گِفو پریفیکچر میں 70 سینٹی میٹر تک برف پڑ سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات نے اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا ہے کہ کِنکی علاقے میں 60 سینٹی میٹر تک، ہوکائیدو اور چُوگوکُو علاقوں میں 50 سینٹی میٹر، کانتو کوشِن اور شِیکوکُو میں 40 سینٹی میٹر، اور کِیوشُو میں 15 سینٹی میٹر تک برف پڑنے کا امکان ہے۔

شمالی اور مغربی جاپان کے ساحلوں پر شدید برفباری کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو ٹریفک میں خلل، برفانی طوفان، اونچی لہریں اور بجلی کی بندش جیسے مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔محکمہ موسمیات نے شہریوں کو گرے ہوئے درختوں اور برفانی تودوں سے احتیاط کرنے کی ہدایت دی ہے۔

کیا پاکستانی کھلاڑی آئی پی ایل میں کھیل سکیں گے؟ اہم بیان سامنے آگیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات

پڑھیں:

غزہ میں جنگ کی وجہ سے شدید ماحولیاتی تباہی، جنگ کے مضر اثرات نسلوں تک پھیلنے کا خدشہ

غزہ میں 2 سالوں سے جاری جنگ کی وجہ سے علاقہ شدید ماحولیاتی بحران کا شکار ہوگیا ہے جس کے اثرات کئی نسلوں تک منتقل ہوتے رہیں گے۔

بلومبرگ کی تازہ رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان اکتوبر 2023 سے جاری جنگ کے نتیجے میں غزہ ایک شدید ماحولیاتی بحران کا شکار ہو چکا ہے۔ شہر کے اہم بازار ‘سوق فراس’ سمیت 350 سے زائد مقامات اب غیر رسمی کوڑا کرکٹ کے ڈھیر بن چکے ہیں جہاں تقریباً 2 لاکھ میٹرک ٹن کچرا جمع ہو چکا ہے۔ ان میں سے اکثر مقامات پناہ گزینوں کے خیموں کے قریب ہیں جس سے صحت عامہ کے مسائل جنم لے رہے ہیں۔

رپورٹ میں سیٹلائٹ امیجری کے ذریعے ثابت کیا گیا ہے کہ غزہ کے پانی، زمین اور ہوا کو زہریلے مادّوں سے آلودہ کیا جا چکا ہے۔ کوڑے کے انباروں سے نکلنے والے مضر مادے زیرزمین پانی کو متاثر کر رہے ہیں جو غزہ کی واحد پانی کی سپلائی کا ذریعہ ہے۔ اس کے علاوہ تباہ شدہ عمارتوں اور گولہ بارود سے نکلنے والی دھول اور دھوئیں نے فضا کو آلودہ کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق 55 ملین میٹرک ٹن ملبہ غزہ میں موجود ہے جب کہ روزانہ 84 ہزار مکعب میٹر گندہ پانی بحیرہ روم میں بہایا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف مقامی ماحول بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کے لیے بھی خطرہ ہے۔

رپورٹ میں غزہ کے ماہر ماحولیات باسل یاسین کا کہنا ہے کہ جنگ نے نہ صرف ماحولیاتی نظام کو تباہ کیا بلکہ تحقیقاتی ادارے، تجربہ گاہیں اور ماہرین بھی ختم کر دیے گئے ہیں۔ پانی کی جانچ کا کوئی آلہ باقی نہیں رہا، اور نہ ہی یونیورسٹیاں فعال ہیں۔

یونیسف اور دیگر ادارے خیمہ بستیوں سے کچرا اکٹھا کرنے کے لیے مقامی افراد کو اجرت دے رہے ہیں، لیکن سہولتیں انتہائی ناکافی ہیں۔ شہری ایک وقت کے کھانے پر مجبور ہیں جب کہ وبائی امراض، جیسے ہیپاٹائٹس اے اور ڈائریا، تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

اس ماحولیاتی تباہی کے اثرات صرف غزہ تک محدود نہیں رہیں گے۔ اسرائیلی ہسپتالوں میں پہلے ہی دوائیں مزاحمت کرنے والے بیکٹیریا کا علاج کیا جا رہا ہے، اور ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پورے خطے میں صحت کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ غزہ کی مکمل بحالی پر کم از کم 53 ارب ڈالر خرچ ہوں گے اور یہ عمل ایک دہائی تک جاری رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آلودگی جنگ جنگ بندی غزہ ماحولیات

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں جنگ کی وجہ سے شدید ماحولیاتی تباہی، جنگ کے مضر اثرات نسلوں تک پھیلنے کا خدشہ
  • اسرائیل کے مغربی کنارے پر خودساختہ خودمختاری کے اعلان کی عرب واسلامی ممالک کی شدید مذمت
  • کراچی میں ہلکی بارش اور بوندا باندی کا امکان
  •  ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ آج رات بھی جاری رہنے کا امکان ہے ، محکمہ موسمیات کی پیش گوئی
  • کراچی میں 28 جولائی سے مون سون کے نئے اسپیل کی پیشگوئی
  • موجودہ مون سون سسٹم کراچی کومتاثر نہیں کرے گا: ڈی جی محکمۂ موسمیات
  • موسلا دھار بارش کا خطرہ: بالائی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
  • بارشیں کب تک رہیں گی؟کہاں سیلاب کا خطرہ ہے؟محکمہ موسمیات نے آگاہ کردیا
  • بارشوں کا موجودہ اسپیل کب تک جاری رہے گا، اگلا اسپیل کب آئے گا؟ ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتادیا
  • محکمہ موسمیات کی کراچی میں بارش کی پیشگوئی