Nawaiwaqt:
2025-11-03@14:37:46 GMT

کرک : پولیس چوکی پر دہشت گردوں کا حملہ، 3 اہلکار شہید، 5 زخمی

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

کرک : پولیس چوکی پر دہشت گردوں کا حملہ، 3 اہلکار شہید، 5 زخمی

 بہادر خیل میں پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور5 زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختوںخواہ کے ضلع کرک کے علاقہ بہادر خیل میں پولیس چوکی پر رات گئے دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔شرپسندوں کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار شہید اور پانچ زخمی ہوگئے۔پولیس حکام نے بتایا کہ بہادر خیل شہید اہلکاروں میں عدنان اور نقیب اللہ شامل ہیں، شہید ایلیٹ فورس کے کمانڈوز کا تعلق مانسہرہ سے ہے۔حکام کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں صدام، تیمور، الیاس، جنید اور سعید شامل ہیں تاہم زخمی اہلکاروں کو ڈی ایچ کیو اور پشاور ریفر کردیا گیا، ایلیٹ فورس کی پلاٹون کرک میں تعینات تھی۔آئی جی کے پی نے کرک میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، امن کے قیام کیلئےخیبرپختونخواپولیس قربانی کیلئےتیارہی اور شہدا کے لواحقین کے دکھ میں شریک ہیں۔یاد رہے گذشتہ ہفتے بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے خوارجیوں کا چیک پوسٹ پر حملہ ناکام بنا دیا تھا۔ترجمان کا بتانا تھا کہ خوارجیوں نے دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی چیک پوسٹ کی دیوار سے ٹکرائی، سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو خودکش بمباروں سمیت 5 خوارج مارے گئے تھے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی

خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے قریب مامش خیل کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ریجنل پولیس افسر (آر پی او) بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میرانشاہ روڈ پر پیش آیا جو بنوں اور شمالی وزیرستان کو ملاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم ڈی پی او محفوظ رہے۔زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آر پی او کے مطابق نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد قریبی علاقوں میں چھپ گئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔

گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

گزشتہ روز ہنگو میں ایک بم دھماکے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ ہفتے بنوں کے ہوائی اڈہ ایریا سے ایک پولیس اہلکار کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
  • شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • پشاورتھانے میں دھماکا، اہلکار شہید۔ہنگو میں ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • ہنگو : پولیس کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی، وزیراعلیٰ کا نوٹس
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • ہنگو پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی