وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سےسابق وزرا شاہد جاوید برکی اورشمشاد اختر کی ملاقاتیں،معاشی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات بارے تبادلہ خیال کیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے جمعرات کو یہاں سابق وزرائے خزانہ شاہد جاوید برکی اورشمشاد اختر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق ملاقاتوں کے دوران ملک کی معاشی ترقی، معیشت کے استحکام کی بحالی اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے حکومتی کوششوں بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہد جاوید برکی اور شمشاد اختر( جو مالی ومعاشی امور میں اپنی مہارت اور قیادت کے لیے معروف ہیں)نے اپنے وسیع تجربے کی روشنی میں قیمتی آرا اور تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے وزیر خزانہ سینیٹرمحمد اورنگزیب کی معاشی بحالی کے حوالے سے کو ششوں میں تعمیری مشورے فراہم کیے۔ وزیر خزانہ نے دونوں ماہرین معاشیات کی ادارہ سازی، معاشی پالیسی سازی اور مختلف حیثیتوں میں معاشی انتظام کے شعبوں میں نمایاں خدمات کو سراہا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ دونوں شخصیات نے ملکی مالیاتی منظر نامے کی تشکیل اور معروف مالیاتی و تعلیمی اداروں میں اپنی خدمات انجام د یں ۔ ا ن کا کہنا تھا کہ شاہد جاوید برکی اور شمشاد اختر جیسے تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی اور تجاویز حکومت کی معاشی پالیسیوں کو مزید بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی معاشی ترقی کے لیے تمام شراکت داروں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ دونوں ماہرین معاشیات نے حکومت کی جانب سے معاشی استحکام کے لیے کیے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا اور مستقبل میں بھی تعاون کا عزم ظاہر کیا۔ ملاقات میں وزارت خزانہ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شاہد جاوید برکی اور کی معاشی کے لیے
پڑھیں:
وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کو حتمی شکل دے کر جلد نافذ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت ڈیجیٹل اثاثوں کی قانون سازی پر اجلاس ہوا جہاں وزارت قانون نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کا مسودہ پیش کیا، جس کا مسودہ اہم اسٹیک ہولڈرز اور تکنیکی ماہرین کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فریم ورک کو حتمی شکل دے کر جلد نافذ کرنے کی ہدایت کردی اور اجلاس میں تیز قانون سازی اور مؤثر نفاذ یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق مجوزہ قانون ڈیجیٹل، ورچوئل اثاثوں سے متعلق مضبوط ریگولیٹری ڈھانچہ پیش کرے گا، جس میں گورننس کا طریقہ کار، لائسنسنگ کے پروٹوکولز اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے اقدامات بھی شامل ہیں اور اجلاس میں مسودے کا تفصیلی جائزہ لے کر تجاویز شامل کی گئیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے متعلقہ فریقین کی مشترکہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلاک چین اور کرپٹو ٹیکنالوجیز کے معاشی فوائد کو بروئے کار لایا جائے گا۔
اجلاس میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے جامع ریگولیٹری فریم ورک اور پاکستان کرپٹو کونسل پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا اور اجلاس میں بلاک چین اور کرپٹو سے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب نے ورچوئل شرکت کی۔