ادویات کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن فارما انڈسٹری کے لیے گیم چینجرہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 فروری ۔2025 ) فارماسیوٹیکل سیکٹر میں سرکردہ کمپنی ہائینون لیبارٹریز نے حکومت کی جانب سے ادویات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیشن کرنے کے بعد مضبوط مالی کارکردگی کی اطلاع دی ہے ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ضروری ادویات کی فہرست سے باہر ادویات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیشن کے ساتھ پاکستان کے فارماسیوٹیکل سیکٹر میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے جس سے کمپنیوں میں مسابقت بڑھ رہی ہے 30ستمبر 2024کو ختم ہونے والے نو مہینوں کے مالیاتی نتائج کے مطابق کمپنی نے 16.
(جاری ہے)
آمدنی میں اس اضافے کا سہرا اپنے برانڈ پورٹ فولیو کو وسعت دینے اور اختراعی مصنوعات متعارف کرانے کے لیے کمپنی کی اسٹریٹجک کوششوں سے ہے جس نے مارکیٹ میں اس کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں مدد کی ہے اس کے علاوہ ہائنون نے اپنے مجموعی منافع کے مارجن کو پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 46.05 سے بڑھا کر 49.51فیصد کر دیا ہے جو مضبوط مالی صحت کو برقرار رکھنے کی کمپنی کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے مزید برآں ڈی ریگولیشن سے فرم کو اپنی مصنوعات کے لیے مسابقتی قیمتیں مقرر کرنے کے لیے لچک فراہم کرکے مزید فائدہ ہونے کی امید ہے اس کے نتیجے میں، کمپنی کے مارکیٹ شیئر اور منافع میں اضافہ متوقع ہے. ادویات کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کے وسیع تر مضمرات ہیں جو ہائینون لیبارٹریز سے آگے بڑھتے ہیں زیادہ مسابقتی مارکیٹ کو فروغ دے کر پالیسی سے توقع کی جاتی ہے کہ ممکنہ طور پر زیادہ سستی قیمتوں پر اعلی معیار کی ادویات تک مریضوں کی رسائی کو بہتر بنایا جا سکے اس تبدیلی سے مقامی پیداوار اور جدت طرازی میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ ہائینون جیسی کمپنیاں ایسی مصنوعات بنانے کے لیے تحقیق اور ترقی پر توجہ مرکوز کرتی ہیں جو مارکیٹ کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرتی ہیںان امید افزا پیش رفتوں کے علاوہ پاکستان میں فارماسیوٹیکل سیکٹر کے لیے چیلنجز بدستور موجود ہیں. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صنعت اب بھی درآمد شدہ ایکٹو فارماسیوٹیکل اجزا پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے جو پیداواری لاگت اور قیمتوں کے تعین کی حکمت عملیوں کو متاثر کر سکتی ہے طویل مدتی نمو اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مقامی پیداواری صلاحیتوں کو مضبوط بنانا بہت ضروری ہوگا اس سے بیرونی انحصار سے وابستہ خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور پاکستان میں زیادہ پائیدار اور مسابقتی فارماسیوٹیکل لینڈ سکیپ کی مدد ملے گی تاہم سازگار میکرو اکنامک ماحول اور مہنگائی کے دباﺅمیں کمی کے ساتھ پاکستان کا فارماسیوٹیکل سیکٹر بحالی کے لیے تیار ہے. ہائنون لیبارٹریز کی فعال حکمت عملی اسے ایک صنعتی رہنما کے طور پر رکھتی ہے جو ڈی ریگولیشن، ڈرائیونگ گروتھ اور جدت کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے یہ اہم تبدیلی صارفین کو ادویات تک بہتر رسائی کے ساتھ فائدہ پہنچاتی ہے جبکہ کمپنیوں کو اختراع کرنے کے لیے چیلنج کرتی ہے مضبوط مالی کارکردگی اور سٹریٹجک فوکس کی مدد سے ہائی نون پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے تیار ہے ہائنون لیبارٹریز کی انتظامیہ بہتر آپریشنل افادیت اور اسٹریٹجک تنوع کے ذریعے صنعت کے چیلنجوں سے نمٹنے کی اپنی صلاحیت پر پراعتماد ہے پیداواری عمل کو ہموار کرنے اور ریگولیٹری تعمیل کو بہتر بنانے کے لیے کمپنی کی کوششیں اپنی مسابقتی پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوں گی ان اقدامات سے ہائینون کو تیزی سے بدلتی ہوئی مارکیٹ میں موافق رہنے میں مدد ملے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ادویات کی قیمتوں کے لیے
پڑھیں:
کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100انڈیکس 700سے زایدپوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ 1لاکھ56ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی اور انڈیکس 1لاکھ56ہزار100کی سطح پر بند ہوا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 106ارب روپے سیز اید کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا اور 57.97فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کو کاروبار کا آغاز تیزی کیساتھ ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 1083پوائنٹس کے اضافے سے 156,467پوائنٹس کی بلند سطح پر ٹریڈ ہوا بعد ازاں مارکیٹ میں فروخت کے دباو سے انڈیکس میں کمی دیکھنے میں ا?ئی اور انڈیکس155,781پوائنٹس کی پست سطح پر بھی ٹریڈ ہوتا دیکھا گیا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس میں 796پوائنٹس کااضافہ ہوا اور انڈیکس155,384پوائنٹس سے بڑھ کر 156,180پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح 247پوائنٹس کے اضافے سیکے ایس ای 30انڈیکس47ہزار714پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 95ہزار133پوائنٹس سے بڑھ کر 95ہزار690پوائنٹس پر جا پہنچا۔مارکیٹ کے سرمائے میں 106ارب 51 کروڑ 6 لاکھ 3 ہزار 874روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد سرمائے کا مجموعی حجم 18383 ارب 20 کروڑ 86لاکھ91ہزار842روپے پر جا پہنچا۔منگل کو 43ارب روپے مالیت کے 1ارب 35کروڑ حصص کے سودے ہوئے جبکہ پیر کو 32ارب روپے مالیت کے 85کروڑ حصص کے سودے ہوئے تھے۔اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ روز مجموعی طور پر 483کمپنیوں میں شیئرزکا کاروبارہواجس میں سے 280کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،178میں کمی اور25کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سیورلڈ کال ٹیلی کام ،بینک آف پنجاب،پاک انٹر نیشنل بلک ،فرسٹ کیپٹل سیکورٹیز اور میڈیاٹائمز لمیٹڈ سر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاو کے اعتبارسے خیبر ٹوبیکو ملز لمیٹڈ کا بھاو 202.4روپے بڑھ کر 2224.59روپے پر جا پہنچا اسی طرح 65.91روپے کے اضافے سے سیمنس پاکستان انجینئرنگ لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 1645.58 روپے پر جا پہنچی جبکہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کا بھاو 340روپے گھٹ کر 25000روپے ہوگیا اسی طرح 46.15روپے کی کمی سے ایس ایس آئل ملز لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 550.90روپے پر آگئی۔