اسلام آباد: پاکستان نے غزہ کے عوام کی جبری منتقلی کی کسی بھی تجویز کو غیرمنصفانہ اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق دو ریاستی حل کی مکمل حمایت کرتا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔

ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرے اور غزہ میں جاری مظالم کو روکے۔ انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کر دیا کہ غزہ سے قیدیوں کی منتقلی کے حوالے سے کوئی تجویز یا درخواست پاکستان کو موصول ہوئی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ صدر آصف علی زرداری نے بیجنگ میں چینی صدر شی جی پنگ اور وزیراعظم لی جیانگ سے ملاقات کی، جہاں پاکستان نے “ون چائنا” پالیسی کی حمایت کی تجدید کی اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرقیادت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت مانگی ہے۔

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔ اس مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔

PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…

— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025

انہوں نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔

بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحا سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  •  افغانستان میں زلزلہ، ایران کا اظہارِ ہمدردی
  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کےلئے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
  • فیصل کریم کنڈی کا صوبے کی بہتری اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ہر کوشش کی حمایت کا اعلان
  • بین الاقوامی میڈیا کیلئے مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر،نوٹیفکیشن جاری
  • پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری
  • خالد مقبول صدیقی کا اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پنجاب اسمبلی کی حمایت کا اعلان
  • کراچی چڑیا گھر سے ریچھ رانو کو منتقل نہ کیا جا سکا