کراچی: گھر سے خاتون کی کمبل میں لپٹی ہوئی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اورنگی ٹاؤن میں گھر سے خاتون کی چند روز پرانی گلا کٹی کمبل میں لپٹی ہوئی لاش ملی جبکہ پولیس نے آلہ قتل برآمد کرلیا، خاتون کا شوہر واقعہ کے بعد سے غائب ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیر آباد کے علاقے اورنگی ٹاؤن صدیق اکبر محلہ میں گھر سے خاتون کی تعفن زدہ گلا کٹی لاش ملی جس کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر کرائم سین یونٹ کو طلب کرلیا جبکہ مقتولہ کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا۔
ایس ایچ او پیر آباد امتیاز میر جت نے بتایا کہ گھر سے تعفن اٹھنے پر مالک مکان نے پولیس کو اطلاع دی تو گھر کے دروازے پر تالا لگا ہوا تھا جسے توڑ کر پولیس اندر داخل ہوئی تو کمرے میں کمبل کے اندر سے خاتون کی تعفن زدہ گلا کٹی ہوئی لاش ملی جو کہ 5 روز پرانی معلوم ہوتی ہے جبکہ پولیس کو کمرے سے آلہ قتل تیز دھار آلہ (چھری) بھی مل گیا ہے جسے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مقتولہ کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ہے جبکہ مقتولہ کے شوہر عبدالسلام نے مذکورہ ایک کمرے کا مکان 6 ماہ قبل کرائے پر لیا تھا۔
مقتولہ اور اس کے شوہر کا آبائی تعلق خیبر پختونخواہ سے ہے جبکہ مقتولہ کا شوہر عبدالسلام آن لائن بائیک رائیڈر ہے جو کہ واقعہ کے بعد سے پراسرار طور پر غائب ہے جس سے شبہ ہے کہ وہ بیوی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہوسکتا ہے۔
تاہم، اس کے سامنے آنے کے بعد ہی صورتحال واضح ہو سکے گی۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولہ کی لاش تلاش ورثا اور شناخت کی غرض سے سرد خانے میں رکھوا دی ہے اور اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سے خاتون کی گھر سے کے بعد
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔