٭اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سزا کا امکان نہیں ہے

٭ احتساب عدالت لاہور میں ریفریس کی 105، اینٹی کرپشن عدالت میں 13مرتبہ سماعت ہوئی

اینٹی کرپشن عدالت لاہور نے رمضان شوگرملز کرپشن کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کی بریت درخواست منظور کرلی۔اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے 3 فروری کو وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس پرسماعت کی تھی۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے 6 فروری کو سنایا جائے گا۔اینٹی کرپشن عدالت نے اپنے فیصلے میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو رمضان شوگر مل گندہ نالہ کیس میں بری کر دیا، اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے فیصلہ سنایا، عدالت نے کہا کہ سزا کا امکان نہیں ہے ۔11جولائی 2017 کو نیب لاہور نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں انکوائری کا آغاز کیا تھا، نیب نے الزام لگایا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے 2015 میں چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کے لیے نالہ تعمیر کروایا، گندے نالے کی تعمیر سے ملکی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، وزیر اعظم شہباز شریف کو نیب نے 5اکتوبر 2018 کو نیب نے گرفتار کیا۔حمزہ شہباز شریف کو رمضان شوگر ملز ریفرنس میں 11جون 2019 کو گرفتار کیا گیا، احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر 9 اپریل 2019 کو فرد جرم عائد کی، نئے ثبوتوں کے بعد اور ضمنی ریفریس دائر ہونے کے بعد 6 اگست 2020 کو پھر سے فرد جرم عائد کی گئی۔14 فروری 2019 کو لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے شہباز شریف کی ضمانت منظور کی تھی،شہباز شریف رمضان شوگر ریفرنس میں 4 ماہ 9 دن تحویل میں رہے ، 6 فروری 2020 کو لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کی، حمزہ شہباز شریف رمضان شوگر ریفرنس میں 7 ماہ 26 دن تحویل میں رہے ، نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت لاہور نے 11ستمبر 2022 کو ریفرنس نیب کو واپس بھجوایا۔سپریم کورٹ نے نیب ترمیمی ایکٹ کلعدم قرار دیا تو 22 ستمبر 2023 کو ریفریس سماعت کے لیے دوبارہ احتساب عدالت کو بھیجا گیا، 6 ستمبر 2024 کو سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کو پھر سے بحال کیا تھا۔17 اکتوبر 2024 کو احتساب عدالت لاہور نے رمضان شوگر ملز ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت کو منتقل کردیا تھا، احتساب عدالت لاہور میں رمضان شوگر ملز ریفریس کی 105 جبکہ اینٹی کرپشن عدالت میں 13 مرتبہ سماعت ہوئی۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پھل کھائیں یا جوس پئیں؟ ماہرین نے فائدے اور نقصانات بتا دیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

صحت کے حوالے سے یہ سوال اکثر کیا جاتا ہے کہ پھل جوس کی صورت میں زیادہ فائدہ دیتے ہیں یا سالم حالت میں کھانے سے۔

ماہرینِ غذائیت کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ جوس کے مقابلے میں پھلوں کو پورے طور پر کھانا زیادہ بہتر اور صحت بخش انتخاب ہے۔

اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ سالم پھل میں موجود گھلنے اور نہ گھلنے والے فائبر نظامِ ہضم کو متوازن رکھتے ہیں۔

یہ فائبر شوگر کو آہستہ آہستہ خون میں داخل ہونے دیتا ہے، جس سے نہ صرف بلڈ شوگر کنٹرول میں رہتی ہے بلکہ پیٹ بھی زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے۔ اس کے برعکس جب پھلوں کو جوس کی شکل میں لیا جاتا ہے تو فائبر ضائع ہو جاتا ہے اور شوگر تیزی سے خون میں شامل ہو جاتی ہے۔

اس سے بلڈ شوگر اچانک بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے، خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔

ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ جوس پینے سے پھلوں کی مٹھاس زیادہ مرتکز ہو جاتی ہے۔ ایک گلاس جوس میں عام طور پر کئی پھلوں کی قدرتی شکر شامل ہوتی ہے، جو ایک وقت میں اتنے پھل کھا کر حاصل نہیں کی جا سکتی۔

یہی وجہ ہے کہ جوس زیادہ کیلوریز فراہم کرتا ہے اور وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ دوسری طرف سالم پھل کھانے میں چبانے کا عمل شامل ہوتا ہے، جو دماغ کو وقت پر پیٹ بھرنے کا سگنل دیتا ہے، اس طرح بھوک بھی دیر سے لگتی ہے۔

وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس دونوں صورتوں میں موجود رہتے ہیں، لیکن جوس بنانے کے دوران کچھ حساس وٹامنز مثلاً وٹامن سی ضائع ہو سکتے ہیں۔

اگر جوس تازہ تیار کیا جائے تو اس میں غذائیت برقرار رہتی ہے، تاہم بازار سے ملنے والے پیک شدہ جوسز میں اضافی شکر، فلیورز اور پریزرویٹیوز شامل کیے جاتے ہیں، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور غذائی ماہرین کی سفارش ہے کہ روزمرہ خوراک میں پھلوں کو ان کی اصل حالت میں کھایا جائے۔ اگر کبھی کبھار تازہ اور بغیر چینی والا جوس پیا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں، لیکن روزانہ کے استعمال کے لیے سالم پھل ہمیشہ بہترین اور محفوظ انتخاب ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہبازشریف کےبانی پی ٹی آئی کیخلاف ہتک عزت کے دعوی کا تحریری حکم جاری
  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • لاہور ہائیکورٹ: اعجاز چوہدری کی 9 مئی کیس میں سزا کیخلاف اپیلیں متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں
  • حالیہ بارشوں کے متاثرین سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • پھل کھائیں یا جوس پئیں؟ ماہرین نے فائدے اور نقصانات بتا دیے
  • پشاور: پریزائیڈنگ افسران کو نوٹس کا اجرا، الیکشن کمیشن کا چیف سیکریٹری کے پی کو خط
  • لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کی عدالت میں چوہے کی انٹری، سائلین خوفزدہ