بھارتی فوجیوں نے کشمیری ڈرائیور کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ضلع کے علاقے سنگرمہ چوک میں تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر ایک ٹرک کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی ایک اور بدترین کارروائی کے دوران آ ج ضلع بارہمولہ میں ایک کشمیری ڈرائیور کو شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ضلع کے علاقے سنگرمہ چوک میں تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر ایک ٹرک کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کا ڈرائیور شہید ہو گیا۔ دریں اثنا بھارتی پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے جموں خطے کے ضلع کٹھوعہ میں مکھن دین نامی ایک نوجوان کو دوران حراست تشدد کر کے شہید کر دیا۔
بتایا جاتا ہے کہ مکھن دین بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں مزدوری کرتا ہے اور آج کل گھر آیا ہوا تھا۔ بھارتی فورسز نے اس پر تحریک آزادی کا حامی ہونے کا الزام دھر کے اسے حراست میں لیا اور دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارتی فوجیوں نے شہید کر دیا
پڑھیں:
کولمبیا کے صدارتی امیدوار انتخابی مہم کے دوران فائرنگ سے شدید زخمی، حالت نازک
کولمبیا کے معروف دائیں بازو کے صدارتی امیدوار اور سینیٹر میگوئل یوریب ہفتے کے روز ایک انتخابی جلسے کے دوران گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق یوریب کو تین گولیاں لگیں جن میں سے دو سر پر اور ایک گھٹنے پر ماری گئی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 39 سالہ میگوئل یوریب دارالحکومت بوگوٹا میں اپنے حامیوں سے خطاب کر رہے تھے۔ جائے وقوعہ پر لی گئی تصاویر میں انہیں خون میں لت پت ایک سفید گاڑی کے بونٹ سے ٹیک لگائے دکھایا گیا، جب کہ لوگوں کا ایک گروپ انہیں سہارا دے کر خون روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔
حفاظتی عملے نے حملہ آور کو قابو میں کر لیا، جو کہ ایک 15 سالہ لڑکا بتایا جا رہا ہے۔
https://Twitter.com/jesusra25547629/status/1931530170717909445
یوریب کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور پر سانتا فے کلینک منتقل کیا گیا، جہاں اسپتال حکام نے بتایا کہ وہ انتہائی نازک حالت میں نیورو سرجری اور ویسکیولر آپریشن سے گزر رہے ہیں۔
ان کی اہلیہ نے ان کے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس وقت وہ زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔”
پولیس ڈائریکٹر کارلوس فرناندو تریانا کے مطابق حملہ آور زخمی ہو گیا تھا اور اس کا علاج جاری ہے۔ فائرنگ میں ایک مرد اور ایک خاتون شہری بھی زخمی ہوئے، جبکہ موقع سے گلاک طرز کا ایک پستول برآمد کر لیا گیا۔
جمہوریت پر حملہاس حملے کی مذمت سیاسی حلقوں سمیت بین الاقوامی سطح پر بھی کی جا رہی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسے “جمہوریت پر براہِ راست حملہ” قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ یہ واقعہ کولمبیا کی بائیں بازو کی حکومت کی اشتعال انگیز زبان کا نتیجہ ہے۔
صدر گوستاوو پیٹرو نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: “یہ صرف ایک شخص پر حملہ نہیں بلکہ آزادیِ اظہار، جمہوریت اور سیاسی سرگرمیوں پر حملہ ہے۔”
کولمبیا کی وزارت دفاع نے واقعے کی مکمل تحقیقات اور ذمہ داروں کی تلاش کے لیے سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کو متحرک کر دیا ہے، وزیر دفاع پیڈرو سانچیز نے ملزمان کی معلومات دینے پر 7 لاکھ 25 ہزار امریکی ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔
سیاسی وراثتمیگوئل یوریب، جو کہ 2026 کے صدارتی انتخابات کے امیدوار ہیں، دائیں بازو کی ڈیموکریٹک سینٹر پارٹی کے رکن ہیں اور صدر پیٹرو کے سخت ناقد سمجھے جاتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یوریب کو پہلے سے کوئی براہِ راست دھمکی نہیں ملی تھی، تاہم ان کے ساتھ نجی سیکیورٹی موجود تھی۔ کولمبیا میں سیاسی تشدد، منشیات مافیا اور باغی گروہوں کی وجہ سے پبلک شخصیات کو خطرات لاحق رہتے ہیں۔
میگوئل یوریب معروف صحافی ڈیانا ٹر بے کے بیٹے ہیں، جنہیں میڈیئن کارٹیل نے اغوا کے بعد قتل کر دیا تھا۔ ان کے نانا، خولیو سیزرٹر بے، 1978 سے 1982 تک کولمبیا کے صدر رہ چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سانتا فے شدید زخمی صدارتی امیدوار فائرنگ کولمبیا میگوئل یوریب نازک