اغوا کی جھوٹی کال کرنیوالا گرفتار، چھڑوانے کیلیے آیا جعلی ایس ایچ او بھی دھرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور:
اغوا کی جھوٹی کال کرنے والا شخص گرفتار جب کہ اسے چھڑوانے کے لیے آیا جعلی ایس ایچ او بھی دھرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق غالب مارکیٹ سے پولیس کو تاجر کے اغوا کی ایمرجنسی کال موصول ہوئی، جس پر جاوید نامی شہری نے بتایا کہ میرے بھائی کو 4 سے 5 مسلح افراد نے اغوا کرلیا ہے۔
کال موصول ہونے کے بعد پولیس کے پہنچنے پر کالر جاوید کے بیانات میں تضاد پایا گیا، جس پر پولیس جھوٹے کالر کو تھانے لے آئی ۔ اسی دوران کالر کو چھڑوانے کے لیے مزمل نامی شخص تھانے آگیا، جس نے اپنا تعارف ایس ایچ او تھانہ ایف آئی اے لاہور کے طور پر کروایا۔
پولیس کی جانب سے تصدیق کیے جانے پر ایس ایچ او تھانہ ایف آئی اے بھی جعلی نکلا۔
بعد ازاں جھوٹے کالر جاوید اور جعلی ایس ایچ او کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ جعلی ایس ایچ او ایف آئی اے نے پولیس کو اعترافی بیان بھی دیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جعلی ایس ایچ او
پڑھیں:
قزاقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آستانہ (نٹرنیشنل ڈیسک) قزاقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی کا قانون نافذ ہوگیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب کسی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ یہ قانون جبری شادیاں روکنے اور کمزور طبقوں، خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے نافذ کیا گیا۔اس کے علاوہ دلہنوں کے اغوا پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس سے پہلے اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو اس کا قانونی کارروائی سے بچنے کا امکان ہوتا تھا تاہم اب یہ سہولت ختم کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قزاقستان میں جبری شادیوں کے کیسوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں کیونکہ اس سے متعلق کرمنل کوڈ میں کوئی الگ شق موجود نہیں تھی۔ تاہم ایک رکن پارلیمان نے رواں سال کہا تھا کہ 3 سالوں میں پولیس کو اس نوعیت کی 214 شکایات موصول ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ قزاقستان میں خواتین کے حقوق کا مسئلہ 2023 ء میں اس وقت میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا جب ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا۔