Al Qamar Online:
2025-09-18@16:29:27 GMT

کام کے دوران نیپ لینا کتنا ضروری؟

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

کام کے دوران نیپ لینا کتنا ضروری؟

ویب ڈیسک—رات میں سات سے آٹھ گھنٹے نیند لینے کے بارے میں تو تقریباً سب نے ہی سنا ہو گا۔ لیکن کیا دن میں کام کے اوقات کے درمیان تھوڑی دیر سونا یا نیپ لینا بھی ضروری ہے؟

پاور نیپ کا تصور نیا نہیں ہے بلکہ معروف سائنس دان البرٹ آئنسٹائن اور برطانیہ کے سابق وزیرِ اعظم ونسٹن چرچل بھی پاور نیپس لینے سے متعلق کافی مشہور تھے۔

کام کے اوقات کار کے درمیان تھوڑی دیر آرام کے لیے وقفہ لینے سے متعلق متعدد مطالعے کیے جا چکے ہیں جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسا کرنے سے حافظہ اور کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق اسپین اور اٹلی کے بعض حصوں میں دوپہر میں آرام کے لیے مختصر وقفہ لینا معمول ہے۔ چین اور جاپان میں بھی اس تصور کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

آکسفورڈ کے جرنل سلیپ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ کام کے دوران مختصر سونا کارکردگی کے لیے اچھا ہے۔

لیکن آج بھی اس تصور سے متعلق ملے جلے خیالات سامنے آتے ہیں۔ بہت سے افراد کام کے دوران چھپ کر مختصر نیند کرلیتے ہیں۔


‘اے پی’ کے مطابق امریکہ میں بھی بعض افراد کام کے دوران سونے کے مختصر وقفے کو سستی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے غیر معمولی حالات کے علاوہ کام کے دوران سونے پر پابندی ہے۔

امریکہ کی رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے سلیپ میڈیسن فیلوشپ کے پروگرام ڈائریکٹر جیمز رولی کا کہنا ہے کہ "کام کے اوقات کے درمیان سونے کے وقفے کو مختصر رکھنا ضروری ہے۔ مختصر جھپکی ‘ریسٹوریشن سیشن’ یعنی کام کے دوران ذہن کو دوبارہ تروتازہ کر دیتی ہے جو آپ کو مزید چوکنا رکھتی ہے۔”

ان کے بقول نیپ سیشن 15 سے 20 منٹ کا ہونا چاہیے۔ اس دورانیے سے زیادہ سونے سے اٹھنے میں مسئلہ اور سستی جیسے دیگر مسائل ہو سکتے ہیں۔




جیمز رولی کا مزید کہناتھا کہ وہ افراد جو اپنی نیند پوری کرنے کے لیے مستقل طور پر جھپکیوں پر انحصار کرتے ہیں انہیں شاید اپنے سونے کے وقت کی عادت کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔

ماہرین جھپکی کے لیے 20 سے 30 منٹ کا الارم لگا کر سونے کی تجویز دیتے ہیں۔

ہیوسٹن میتھڈسٹ اسپتال اور رائس یونیورسٹی کے محقق ویلنٹن ڈریگی کہتے ہیں کہ چھ منٹ کی مختصر نیند بھی آپ کی سیکھنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

مختصر نیند کے دورانیے کے بارے میں تو آپ نے جان لیا، اب بات کرتے ہیں ٹائمنگز کی۔ مختصر جھپکی لینے کا صحیح وقت کا تعین کرنا بھی ضروری ہے۔

نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے سینٹر فار سلیپ اینڈ کوگنیشن کے ڈائریکٹر مائیکل چی کا کہنا ہے کہ جھپکی کے لیے بہترین وقت درمیانی دوپہر ہے۔ یہ آپ کی قدرتی سلیپ سائیکل کے ساتھ ملتا ہے۔

ان کے بقول دن کی روشنی میں کام کرنے والوں کے لیے شام چھ بجے کے بعد جھپکی لینا ان کی رات کی نیند میں مداخلت کر سکتا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ‘ ایسوسی ایٹڈ پریس’ سے لی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کام کے دوران کے لیے

پڑھیں:

بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟

پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ ایک باہمی دفاعی معاہدہ طے کیا ہے۔

امریکی ماہر امورِ خارجہ مائیکل کوگل مین کے مطابق یہ پیشرفت پاکستان کے لیے نہایت اہم ہے کیونکہ سعودی عرب بھارت کا قریبی شراکت دار بھی سمجھا جاتا ہے۔

Pakistan has not only inked a new mutual defense pact, it inked it with a close ally that’s also a top partner of India’s. This pact would not deter India from attacking Pakistan. But with 3 key powers-China, Turkey & now KSA-fully on Pak’s side, Pak is in a very good place.

— Michael Kugelman (@MichaelKugelman) September 18, 2025

کوگل مین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کی جانے والی اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں اگرچہ بھارت کو پاکستان پر حملے سے باز رکھنے کا امکان کم ہے۔

کوگل مین کے مطابق پاکستان اب 3 بڑی طاقتوں, چین، ترکی اور سعودی عرب  کی مکمل حمایت حاصل کرنے کے بعد ایک مضبوط سفارتی و دفاعی پوزیشن میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب اور پاکستان کسی بھی جارح کیخلاف ہمیشہ ایک رہیں گے، سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب جیسے قریبی اتحادی کی شمولیت پاکستان کے لیے خطے میں تزویراتی اہمیت کو مزید بڑھا دے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک تاریخی دفاعی معاہدہ طے پایا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب نے کے درمیان ہونے والے اس  اہم ’تزویراتی باہمی دفاعی معاہدہ‘ کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سلامتی تعاون کو مزید گہرا کرنا اور کسی بھی بیرونی جارحیت کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کرنا ہے۔

اس معاہدے کی رو سے اگر کسی نے ایک ملک پر حملہ کیا تو اسے دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا

معاہدے میں فوجی شراکت، دفاعی صلاحیتوں کی ترقی اور ممکنہ دشمنوں کے خلاف مشترکہ ردعمل جیسے نکات شامل ہیں۔

یہ معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، خصوصاً قطر پر اسرائیلی فضائی حملوں اور فلسطین کی صورتحال کے بعد۔

The Crown Prince and Prime Minister of the Kingdom of Saudi Arabia H.R.H. Muhammad bin Salman bin Abdulaziz Al Saud and Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif exchange the documents of Strategic Mutual Defense Agreement (SMDA) in Riyadh.
#PakistanSaudiPartnership
(17 September… pic.twitter.com/unSTIgQx98

— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 18, 2025

مبصرین کے مطابق سعودی عرب کی یہ پیش رفت اس کی عالمی سلامتی شراکت داریوں کو متنوع بنانے کی کوشش کا حصہ بھی ہے، کیونکہ امریکا کی بطور روایتی محافظ حیثیت پر اب کچھ حلقوں میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اگرچہ معاہدے میں نیوکلیئر ہتھیاروں کا براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا لیکن چونکہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اس لیے اس تعاون کے دائرے میں ایسے امکانات پر بھی بات ہو سکتی ہے۔

بھارت نے اس معاہدے پر محتاط ردعمل دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ علاقائی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، تاہم اس نے واضح کیا ہے کہ یہ معاہدہ سعودی عرب کے ساتھ اس کے تعلقات میں تبدیلی نہیں لائے گا۔

پاکستان نے اس معاہدے کو دیرینہ دفاعی شراکت داری کی توسیع قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کسی خاص واقعے کا فوری ردعمل نہیں بلکہ ایک پالیسی فریم ورک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:‘سعودی ہمارے بھائی ہیں، ہمیشہ کے لیے بھائی’، ترجمان پاک فوج کا پاک سعودی تعلقات کو خراج تحسین

دوسری جانب سعودی عرب نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو بھی برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاکہ علاقائی توازن قائم رکھا جا سکے۔

مجموعی طور پر یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئی جہت دے رہا ہے بلکہ خطے کی سیاست اور طاقت کے توازن پر بھی گہرے اثرات ڈالنے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاک سعودی معاہدہ پاکستان پاکستان سعودی عرب کوگل مین

متعلقہ مضامین

  • بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
  • 1965 جنگ کا 18واں روز؛ پاک فوج نے دشمن کو کتنا نقصان پہنچایا؟
  • ایشیا کپ سے دستبرداری کی صورت میں پاکستان کو کتنا بڑا نقصان ہوسکتا تھا؟
  • بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟
  • سن کریم کا ضروری ادویات کی فہرست میں دوبارہ شمولیت کا خیرمقدم
  • مساوی محنت پھر بھی عورت کو اجرت کم کیوں، دنیا بھر میں یہ فرق کتنا؟
  • سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا ضروری ہے، محمد فیصل
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • 1965 جنگ کے 16ویں روز بھارتی فوج کو کتنا نقصان پہنچا؟