سلمان خان کا عورتوں کے لباس سے متعلق بیان؛ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان کا ایک انٹرویو وائرل ہورہا ہے جس میں انھوں نے خواتین کے لباس سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ سلمان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
سلمان خان نے انٹرویو میں خواتین کے لباس کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عورت کا جسم جتنا ڈھکا رہے اتنا اچھا ہے۔ ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔
سلمان خان ’’آپ کی عدالت‘‘ پروگرام میں شریک تھے، جب میزبان نے ان سے یہ سوال کیا کہ انہوں نے اپنی فلم ’’کسی کا بھائی کسی کی جان‘‘ کے سیٹ پر خواتین کو ڈیسنٹ لباس پہننے کی تلقین کیوں کی، جبکہ وہ خود شرٹ اتارنے میں ایک منٹ بھی نہیں لگاتے۔
سلمان خان کا کہنا تھا کہ آج کل کا ماحول تھوڑا عجیب سا ہے۔ یہ لڑکیوں کا چکر نہیں بلکہ لڑکوں کا چکر ہے۔ جس حساب سے لڑکے لڑکیوں کو دیکھتے ہیں وہ مجھے اچھا نہیں لگتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب آپ ایک ڈیسنٹ فلم بناتے ہو تو سب فیملی کے ساتھ جاکر دیکھتے ہیں۔ کوشش ہے کہ جب ہم فلم بنائیں تو لڑکوں کو یہ موقع نہ دیں کہ وہ ہماری ہیروئنز اور عورتوں کو غلط نظر سے نہ دیکھ سکیں۔
سلمان خان نے خواتین کےلیے احترام کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ خواتین کو عزت اور وقار کے ساتھ پیش کیا جائے۔
سلمان خان کے اس بیان پر مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔ کچھ لوگوں نے ان کی اس بات کی حمایت کی ہے کہ عورت کو عزت اور وقار کے ساتھ پیش کیا جانا چاہیے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ سلمان خان نے ایک اچھا پیغام دیا ہے۔
جبکہ دوسری جانب کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ سلمان خان کو خواتین کے لباس کے بارے میں تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خواتین کو خود فیصلہ کرنے کا حق ہے کہ وہ کیا پہنتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا خواتین کے کا کہنا کے لباس
پڑھیں:
بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
واشنگٹن (اوصاف نیوز)امریکہ روزنامے دی واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیاہے کہ بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور میں کامیابی سے متعلق عوام کو گمراہ کرنے کیلئے ان سے مسلسل جھوٹ بولتی رہی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دی واشنگٹن پوسٹ نے آپریشن سندور سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کو عالمی سطح پر بے نقاب کیاہے جس سے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کاسامنا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے بی جے پی حکومت کے اشارے پرپاک بھارت جنگ سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں پر بمباری ،قبضے اور فتح کے جھوٹے دعوے کیے گئے جو کہ حقیقت کے برعکس تھے۔اے آئی کے ذریعے جنگ کی جھوٹی اور فرضی ویڈیوز،تصاویراور من گھڑت خبریں اورتصاویریں بنا کر عوام میں پھیلائی گئیں۔
اخبار کے مطابق یہ صحافت نہیں بلکہ بھارتی ریاستی سرپرستی میں تیار کردہ فکشن تھا، جس کا مقصد بھارت کی عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنا اور خطے میں کشیدگی کو سیاسی فائدے کیلئے استعمال کرنا تھا۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں مودی حکومت کے نام نہاد دعوئوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران جھوٹی جنگی خبریں پھیلائیں۔
فلاڈیلفیا میں طیارہ حادثہ، ویڈیو گیمز کے مناظرکو “پاکستان پر حملے”کے مناظر کے طورپرپیش کیاگیا۔ زی نیوز، این ڈی ٹی وی، آج تک اور ٹائمز نائو جیسے بھارتی چینلز نے جھوٹی ویڈیوز چلائیں۔
غزہ اور سوڈان کی ویڈیوز کو پاکستان پر حملے کی ویڈیوز کے طورپرپیش کیا گیا۔ بی جے پی کے زیر اثر بھارتی میڈیا چینلز نے کراچی پر حملے اور پاکستانی وزیراعظم کی طرف سے ہتھیار ڈالنے کے جھوٹے دعوے کئے گئے جن کا دور دور تک سچائی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے کسی حملے کی تصدیق نہیں کی مگر نیوز چینلز نے جنگی جنون کو ہوا دینے کیلئے پاکستان کے بیشتر شہروں پر حملوں اور قبضے اور پاکستانی فضائیہ کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کے من گھڑت دعوے نشر کئے۔
گودی میڈیا نے ریٹائرڈ بھارتی فوجی افسران کوجنگ سے متعلق جھوٹی خبروں کو سچائی پر مبنی قراردینے کے لیے بطور ترجمان استعمال کیا ۔ بی جے پی حکومت کے واٹس ایپ گروپوں کے ذریعے اینکرز کوجھوٹی خبریں پہنچائی گئیں اور انہوں نے تصدیق کرنے کی زحمت گوارا کئے بغیر انہیں اسی طرح نشر کردیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہاہے کہ بھارتی “ٹی وی چینلز جھوٹی کہانیاں گھڑنے والوں کے زیر تسلط ہیں”۔ پاک بھارت جنگ سے متعلق بھارتی عوام کو گمراہ کیا گیا جس سے خود عالمی سطح پر بھارت کی سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
اخبار کے مطابق ایک بھارتی سکیورٹی عہدیدارنے اعتراف کیاہے کہ جھوٹی معلومات عوام تک پہنچانا ایک جنگی حکمت عملی تھی، لیکن اس کا نقصان بھارت کو ہی اٹھانا پڑا۔
ریاستی پروپیگنڈا حقائق پر غالب آ گیا: سچائی کی جگہ سیاسی وفاداری نے لے لی۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے اس تمام صورتحال پر خاموشی اختیار کی اور نریدنر مودی نے سیز فائر کے دو دن بعد بیان دیا لیکن اس دوران خلا کو جھوٹ سے پر کیا گیا۔
بھارتی میڈیا نے نام نہاد قوم پرستی کو پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیا اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کئے تاہم اس کا نقصان ملک اور میڈیا دونوںکو اٹھانا پڑا۔ بھارتی حکومت اور میڈیا کے جھوٹ کی قلعی کھولنے پر مودی سرکار نے بی بی سی اور ٹی آر ٹی سمیت متعدد عالمی میڈیا پر پابندیاں عائدکردیں ۔
بی جے پی کے جھوٹے بیانیہ کو چیلنج کرنے والے مقامی صحافیوں کو گرفتار کر کے انکے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، روئٹرز، ٹی آر ٹی، الجزیرہ اور بی بی سی نے جنگ سے متعلق بھارتی میڈیا کے جھوٹ کوبے نقاب اور پاکستانی میڈیا کو پیشہ ورانہ شفافیت کو سراہا ہے۔
غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا