جنگ بندی کے بعد اب تک غزہ میں 10 ہزار امدادی ٹرکوں کی آمد
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
غزہ میں 19 جنوری کو ہونے والی جنگ بندی کے بعد 10 ہزار سے زیادہ ٹرک امدادی سامان لے کر علاقے میں آچکے ہیں اور اس دوران پانچ لاکھ سے زیادہ لوگوں نے جنوب سے شمال کی جانب نقل مکانی کی ہے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے بتایا ہے کہ 15 ماہ کی جنگ سے تباہ حال لوگوں کو بڑے پیمانے پر خوراک، ادویات اور خیمے فراہم کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل، ’غزہ‘ امریکا کے حوالے کر دیگا، تعمیر نو کے لیے کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
ان کا کہنا ہے کہ انسانی امداد کی ترسیل جاری رکھنے کے لیے حالیہ دنوں تل ابیب اور یروشلم میں اسرائیل کے حکام سے اہم بات چیت ہوئی ہے جن میں غزہ اور مغربی کنارے کے لیے امدادی سرگرمیوں کی اجازت دینے والے ادارے ‘کوگیٹ’ اور اسرائیلی وزارت خارجہ کے حکام شامل ہیں۔
غذائی اور طبی امداداقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بتایا ہے کہ غزہ میں بڑی مقدار میں خوراک، پانی، صحت و صفائی کی سہولیات، طبی سازوسامان اور خیموں کی ضرورت ہے۔ اپنے علاقوں میں واپس آنے والے بیشتر لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے ہیں جو بیلچوں اور کدالوں کے ذریعے ملبہ ہٹا کر رہنے کے لیے جگہ بنا رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں طبی سازوسامان لے کر 63 ٹرک غزہ میں آئے ہیں جس کی بدولت اس کے تین گوداموں میں ادویات اور سامان کے خالی ہوچکے ذخائر دوبارہ بھرنے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کی ٹرمپ کی تجویز غیرمنصفانہ ہے، پاکستان
جنگ بندی کے بعد 100 سے زیادہ بیمار اور زخمی لوگوں کو ہنگامی علاج کے لیے مصر منتقل کیا گیا ہے۔ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ غزہ بھر میں بنیادی اور ثانوی درجے کی طبی خدمات کی فراہمی جاری ہے اور ہنگامی ضروریات کے لیے پانچ ایمبولینس گاڑیاں بھی علاقے میں پہنچائی گئی ہیں۔
خوراک کی پیداوار میں اضافہ‘اوچا’ نے کہا ہے کہ غزہ بھر میں عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے زیراہتمام 22 تنور اب فعال ہو چکے ہیں۔ ادارے نے 80 ہزار سے زیادہ بچوں اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے غذائیت والے سپلیمنٹ بھی مہیا کیے ہیں۔
جنگ بندی عمل میں آنے کے بعد امدادی شراکت داروں نے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں غذائی قلت کا اندازہ لگانے کے لیے 30 ہزار طبی معائنے کیے ہیں۔ اس دوران 1,150 بچوں میں شدید غذائی قلت کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ 230 کی حالت خطرناک قرار دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر حماس کا سخت ردعمل
اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے دیر البلح اور خان یونس کے مویشی بانوں میں تقریباً 100 میٹرک ٹن چارہ تقسیم کیا ہے جس سے زرعی شعبے میں کام کرنے والے ہزاروں لوگوں کو فائدہ ہو گا۔
تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے گزشتہ روز غزہ شہر، رفح اور خان یونس میں تین نئے عارضی اسکولز قائم کیے گئے ہیں جہاں 200 بچے تعلیم حاصل کریں گے۔
مستقل جنگ بندی کی ضرورتگزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں مستقل جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے علاقے سے لوگوں کی کسی اور جنگہ منتقلی کی تجاویز کو سختی سے مسترد کیا تھا۔
انہوں نے فلسطینی لوگوں کے ناقابل انتقال حقوق یقینی بنانے سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ فلسطینی مسئلے کا حل تلاش کرتے ہوئے اسے مزید بگاڑنا درست نہیں ہو گا، غزہ میں نسلی صفایا سے اجتناب کرتے ہوئے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنا ضروری ہے اور اس مسئلے کا دو ریاستی حل ہی خطے میں پائیدار امن و سلامتی کی ضمانت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں شہادتیں اب تک رپورٹ ہوئی تعداد سے کہیں زیادہ، نئے اعدادوشمار سامنے آگئے
سیکریٹری جنرل کی بات کو دہراتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبراً کسی اور جگہ منتقلی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل اقوام متحدہ امدادی سامان جنگ بندی حماس طبی امداد غزہ فلسطین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ فلسطین اقوام متحدہ کے ہے کہ غزہ سے زیادہ کے بعد کے لیے
پڑھیں:
چین کی اقوام متحدہ میں یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور آواز
چین کی اقوام متحدہ میں یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور آواز WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے “بین الاقوامی تعلقات پر یکطرفہ اور غنڈہ گردی کے اثرات” کے موضوع پر سلامتی کونسل کے آریا فارمیٹ اجلاس کی صدارت کی، جس میں سلامتی کونسل کے ارکان سمیت 80 سے زائد ممالک نے شرکت کی۔
جمعرات کے روز سفیر فو چھونگ نے کہا کہ امریکہ ” مساوی محصولات ” اور “انصاف” کے جھنڈے تلے زیرو سم گیم میں مصروف ہے ، جو بنیادی طور پر محصولات کے ذریعے موجودہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام کو تباہ کر رہا ہے، امریکی مفادات کو بین الاقوامی برادری کے عمومی مفادات پر ترجیح دے رہا ہے، اور دنیا کے تمام ممالک کے جائز مفادات کی قیمت پر امریکی بالادستی کے مفادات کی خدمت کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا ایک بار پھر ایک نازک دوراہے پر پہنچ گئی ہے۔ اس تناظر میں چین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو صحیح انتخاب کرنا چاہیے، ایک آواز میں بات کرنی چاہیے اور مشترکہ کارروائی کرنی چاہیے۔ اس وقت دنیا کو تنہائی کے بجائے کھلے پن اور اشتراک کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
دنیا کو غنڈہ گردی کے بجائے خودمختاری پر مبنی مساوات کی ضرورت ہے۔ دنیا کو انصاف چاہیئے نہ کہ قومی ترجیحات ۔ دنیا کو یکجہتی اور تعاون کی ضرورت ہے نہ کہ تقسیم اور محاذ آرائی کی۔انھوں نے مزید کہا کہ چین بہت سے ترقی پذیر ممالک کو زیرو ٹیرف ٹریٹمنٹ دیتا ہے۔ چین کی میگا مارکیٹ ہمیشہ دنیا کے لئے کھلی رہی ہے، اور چین تمام ممالک کو اپنی ترقی کی ایکسپریس ٹرین پر بیٹھنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے.
سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے چین نے امریکہ کی جانب سے اندھا دھند محصولات کے غلط نفاذ کا مقابلہ کرتے ہوئے نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کیا ہے بلکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے ممالک سمیت بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی انصاف کے تحفظ کے لیے بھی سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔فو چھونگ کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ واقعی بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو اسے برابری، احترام اور باہمی فائدے کا رویہ اپنانا چاہیے۔کوئی بھی دباؤ، دھمکی اور بلیک میلنگ چین سے نمٹنے کا صحیح طریقہ نہیں ہے، اور وہ چین کے عظیم احیاء کے حصول کے لئے چینی قوم کے ٹھوس اقدامات کو نہیں روک سکتے.اس موقع پر بہت سے ممالک کے نمائندوں نے یکطرفہ ٹیرف کے نفاذ کے خلاف بات کی اور منصفانہ اور متوقع کثیر الجہتی تجارتی نظام کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا پہلگام حملہ: مودی کا سخت ردعمل، حملہ آوروں کو “تصور سے بھی بڑی سزا” دینے کا اعلان اردن نے اخوان المسلمین پر پابندی لگا دی، اثاثے منجمد، 16افراد زیر حراست امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے، چین چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کردی مقبوضہ کشمیر میں حملہ: ماہرین نے بھارت کی ناکامی اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر اہم سوالات اٹھادیےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم