پاکستان کو شدید موسمیاتی خطرات کا سامنا ہے: وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو غیرمعمولی موسمیاتی چیلنجز درپیش ہیں اور یہ دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
بین الاقوامی کانفرنس "بریتھ پاکستان” سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا کاربن اخراج عالمی سطح پر ایک فیصد سے بھی کم ہے، اس کے باوجود ملک شدید موسمیاتی تبدیلیوں جیسے سیلاب، گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے اور شدید گرمی کی لہروں کی زد میں ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ دو سال قبل آنے والے تباہ کن سیلاب میں 1,700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مضبوط پالیسی فریم ورک تشکیل دیا گیا ہے، جن میں قومی موسمیاتی پالیسی اور موافقتی منصوبہ شامل ہیں، تاہم صرف حکمت عملی بنانا کافی نہیں، بلکہ اس پر مؤثر عملدرآمد بھی ضروری ہے۔ انہوں نے "فائیو سی” اور "فائیو ای” پروگرامز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات "اڑان پاکستان” کے تحت موسمیاتی بہتری کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں، جن کے ذریعے گورننس، اصلاحات اور کارکردگی میں بہتری لائی جا رہی ہے۔
وزیراعظم نے عالمی برادری سے تعاون اور مالی مدد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ نسلوں کے لیے ایک سرسبز، محفوظ اور ماحولیاتی طور پر مستحکم پاکستان کی تعمیر ہمارا ہدف ہے، تاہم اس مقصد کے حصول کے لیے بین الاقوامی معاونت ناگزیر ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
ایف بی آر اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند، مزید اقدامات یقینی بنائے جائیں، وزیرِاعظم
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر اصلاحاتی عمل سے ٹیکس نظام میں بہتری آئی ہے جو خوش آئند ہے، لیکن اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے، جس کے لیے مکمل عزم، ٹائم لائن اور حکمتِ عملی کے ساتھ اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم کے زیرِ صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جاری اصلاحاتی عمل پر اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، مشیر احسن اقبال، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حالیہ اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب 9.2 فیصد سے بڑھ کر 10.6 فیصد تک پہنچ چکا ہے، جو 1.4 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔
مزید پڑھیں: عام آدمی کے لیے آسان ٹیکس نظام، وزیرِاعظم شہباز شریف نے خصوصی ہدایات جاری کردیں
اجلاس میں ایف بی آر کے اندرونی نظام کی اصلاح، ڈیجیٹائزیشن، انفورسمنٹ اور فیس لیس نظام کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ انفورسمنٹ نظام کو مزید مؤثر اور فیس لیس نظام کو تیز تر بنایا جائے، تاکہ شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ ہو۔
شہباز شریف نے زور دیا کہ آئندہ مالی سال کے لیے واضح اہداف، مقررہ مدت اور مؤثر حکمتِ عملی کے تحت اصلاحات کو جاری رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے تاجر، صنعتکار اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے اندر آئی ٹی، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور افسران کی تربیت جیسے پہلوؤں پر بھی اصلاحاتی کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے ان کوششوں کو سراہا اور ہدایت دی کہ تمام اقدامات کی نگرانی براہِ راست وزیرِ خزانہ اور وزیراعظم آفس کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف بی آر ٹیکس نظام چیئرمین ایف بی آر وزیراعظم شہباز شریف