Jasarat News:
2025-09-17@23:44:42 GMT

کارپوریٹ فارمنگ منصوبے فوری ختم کئے جائیں،عوامی تحریک

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)دریائے سندھ سے چھ نئے کینال نکالنے اور کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف عوامی تحریک کی جانب سے 9 فروری کو مکلی پارک سے ٹھٹہ تک اعلان کردہ پیدل مارچ کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، عبدالقادر رانٹو، عوامی تحریک ضلع ٹھٹہ کے صدر رزاق چانڈیو نے گجو، گھارو، میرپور ساکرو، بھارا، بگھاں اور وَر سمیت ضلع ٹھٹہ کے مختلف دیہاتوں کا دورہ کیا۔ پارٹی اجلاسوں میں 9 فروری کے مارچ میں بھرپور شرکت کے لیے علاقائی سطح پر منصوبہ بندی کی گئی۔اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبے فوری طور پر ختم کیے جائیں۔ وفاقی حکومت کے ساتھ سندھ حکومت بھی کارپوریٹ فارمنگ کے ذریعے سندھ کو فروخت کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھیوں کو ان کے اپنے ہی وطن میں بے وطن کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کو پانی فراہم کرنے کے لیے دریائے سندھ سے چھ نئے کینال نکال کر سندھ کے عوام کا پانی بند کیا جا رہا ہے، جو سندھ کو ریگستان میں تبدیل کرنے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے باعث سندھ کو سالانہ اربوں ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔کوٹری بیراج سے نیچے ڈیلٹا میں پانی نہ چھوڑنے کے باعث ٹھٹہ، سجاول اور بدین کے لاکھوں ایکڑ زمین سمندر برد ہو چکی ہے۔ آبی حیات کی ہزاروں نسلیں خطرے میں ہیں، اور پانی کی مصنوعی قلت کی وجہ سے سندھ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ایسے میں چھ نئے کینال نکال کر سندھی عوام کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کینجھر اور ہالیجی سمیت تمام آبی ذخائر کو محفوظ کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے K-IV منصوبے کو کینجھر جھیل کی تباہی کی سازش قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا اور مطالبہ کیا کہ K-IV منصوبہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عوامی تحریک سندھ کو

پڑھیں:

سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گھوٹکی : صوبہ سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر ہونے سے گیس کی سپلائی بند ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گھوٹکی میں سیلابی پانی سے قادرپور گیس فیلڈ کے کنویں بھی متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے 10 کنوو ¿ں سے گیس کی سپلائی بند ہوچکی ہے جب کہ لاڑکانہ میں زمیندارہ بند میں 100 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے بعد پانی کا ریلا درگاہ ملوک شاہ بخاری میں داخل ہوگیا اور سیلابی پانی نے زرعی علاقوں اور آبادی کو بری طرح متاثر کیا۔

بتایا گیا ہے کہ کشمور میں دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر بھی پانی کے بہاو ¿ میں اضافہ ہوا ہے جس سے اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے یہاں سے پانی 48 گھنٹے میں سکھر بیراج پر پہنچنے کا امکان ہے، فی الحال گڈو بیراج پر کوئی خطرہ نہیں تاہم کچے کے علاقوں میں پانی کی سطح میں بھی اضافے کے بعد علاقے سے نقل مکانی جاری ہے اور کچے سے 30 ہزار لوگوں کو محفو ظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ سیلاب کے باعث بالائی سندھ میں کچے کے درجنوں گاو ¿ں ڈوب چکے ہیں جہاں گھوٹکی میں کچے کے 20 سے زائد دیہات زیر آب آئے ہیں، کندھ کوٹ میں کچے کا 80 فیصد علاقہ سیلاب کی نذر ہوا ہے، اوباڑو، نوشہرو فیروز میں بھی کئی بستیاں ڈوب چکی ہیں، پنوعاقل میں کچے کے علاقے سدوجہ میں پانی کا ریلا 150 دیہات میں داخل ہوا لیکن وہاں دیہات کے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو عملہ موجود نہیں تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا ہدایت الرحمن کی ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے سے ملاقات
  • سیلاب زدگان کی فوری امداد
  • کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز، غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
  • راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند،سپل ویز کل بروز بدھ صبح 8 بجے کھولے جائیں گے
  • بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ
  • کراچی: ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر
  • گورنر سندھ نے چین کے شہر شینزو میں ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کردیا