Jasarat News:
2025-09-18@19:07:46 GMT

وکلاء کا دوسرے روز بھی دھرنا،گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کے وکلا نے ایس ایس پی کو بر طرف نہ کئے جانے پر دوسرے روز بھی سپر ہائی وے پر دھرنا جاری رکھا، ہزاروں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں،مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی دھرنے میں شرکت اور وکلاء حمایت کا اعلان تفصیلات کے مطابق وکلاء کی جانب سے دوسرے روز بھی حیدرآباد بائی پاس پر دھرنا دیا گیا جس کے باعث قومی شاہراہ بائی پاس کے دونوں ٹریک گاڑیوں کی آمدرفت کے لیے مکمل بند ہوگئے کراچی سے ملک کے مختلف شہروں کو جانیوالی گاڑیوں کی لمبی قطاریں گاڑیوں میں آئل ٹینکرز، کارگو گاڑیاں اور مسافر گاڑیان شامل شاہراہ بلاک ہونے سے ملک کے اہم ترین شہروں کا ملک کے معاشی حب کراچی سے رابطہ منقطع شاہراہ بلاک ہونے سے ٹرانسپورٹر اور شہری بھی پریشان، اذیت سے دوچار وکلاء نے جمعہ کے روز بھی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور مطالبہ کیا کہ ایس ایس پی کو فوری طور پر برطرف کیا جائے۔ چار روز قبل ایس ایس پی کے پروٹوکول کو کراس کرنے پر بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا بوزدار نامی وکیل کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا جس پر وکلا اور پولیس افسران کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی جو اب انتہائی صورتحال اختیار کر گئی۔ وکلا کی بڑی تعداد نے سپر ہائی وے قاسم آ باد بائی بلاک کردی جس کے سبب سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ وکلا مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ لنجار کو برطرف کیا جائے۔ وکلا دو روز تک ایس ایس پی آ فس میں زبردستی گھس کر احتجاج کرتے رہے جس پر ڈی آئی جی حیدرآباد ریجن نے وکلا کے نمائندوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ایس ایس پی کو تبدیل کردیا جائے گا اور خود ڈی آ ئی جی ڈسٹرکٹ بار میں آ کر وکلا کے نمائندوں سے بات کریں گے لیکن نا تو ایس ایس پی کا تبادلہ ہوا اور نہ ہی ڈی آ ئی جی نے بار میں آ کر وکلا سے ملاقات کی۔ادھر وکلاء کے احتجاج میں کراچی بار، ٹنڈوالہیار، میرپورخاص ٹنڈومحمدخان، مٹیاری، جامشورو، اور دیگر اضلاع کے بار کونسل کے نمائندے اور وکلاء نے بھی شرکت کی جبکہ جمعہ کو حیدرآباد سمیت دیگر اضلاع میں وکلاء نے عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیا جس کی وجہ سے سائلین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کورٹ میں پیش کئے جانے والے قیدیوں کے مقدمات کی سماعت بھی نہیں ہوسکی امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، سیکریٹری حنیف شیخ ،قومی عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو، سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے سربراہ زین شاہ ودیگر نے وکلاء کے دھرنا میں اظہار یکجہتی کے لئے شرکت کی اور اپنی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کرائی ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایس ایس پی گاڑیوں کی روز بھی

پڑھیں:

پاکستان، سعودی عرب معاہدہ دوسرے اسلامی ممالک تک وسعت پا رہا ہے؟

پاکستان اور سعودی عرب نے گزشتہ روز17 ستمبر کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک تاریخ ساز اسٹریٹجک میوچل ڈیفنس ایگریمنٹ معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی اہمیت کا اندازہ اِس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کو سعودی عرب پہنچنے پر خصوصی پروٹوکول دیا گیا جو اِس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سعودی عرب آمد پر دیا گیا تھا۔ سعودی دارالحکومت میں پاکستانی پرچموں کی بہار نظر آئی وہیں پاکستان میں بھی سرکاری عمارتوں پر سعودی پرچم لہرا دیے گئے۔

معاہدے پر پاکستان کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف جبکہ سعودی عرب کی جانب سے ولی عہد محمد بن سلمان نے دستخط کیے۔ معاہدے کی سب سے اہم شق کے مطابق ایک ملک پر جارحیت کو دونوں ملکوں پر جارحیت سمجھا جائے گا۔

سعودی اخبار سعودی گزٹ کے مطابق ’دونوں ممالک مل کر دفاعی تعاون بڑھائیں گے، اور باہمی مشاورت اور عسکری تعاون پر کام کریں گے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں مشترکہ جواب دیا جا سکے۔

عرب ٹی وی چینل ’الجزیرہ‘ کے مطابق معاہدے کا مقصد جوائنٹ ڈیٹرنس قائم کرنا ہے کہ اگر کوئی بیرونی خطرہ ہو تو دونوں ممالک مل کر ایسے خطرے کو ناکام بنائیں، یعنی جارحوں کو یہ احساس ہو کہ اب دونوں مل کر جواب دیں گے۔

الجزیرہ نے یہ بھی لکھا کہ یہ معاہدہ صرف ردعمل نہیں بلکہ ایک عرصے سے جاری تعلقات اور مذاکرات کا نتیجہ ہے، اور اسے علاقائی سالمیت، سلامتی اور دو طرفہ مفادات کے تناظر میں دیکھا گیا ہے۔

رائٹرز نے ایک سینئر سعودی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان برسوں کی بات نتیجہ ہے اور یہ کسی ملک کے حملے کے فوری ردّعمل کے طور پر نہیں کیا گیا۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان برسوں سے چلے آ رہے تعاون کو ایک ادارے کی شکل دینے کے مترادف ہے۔

پاکستان کے سابق سینئر سفارت کار اعزاز چوہدری نے انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے اس معاہدے کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ یہ عرب دنیا میں سلامتی کے نئے رجحان کا مظہر ہے، خاص طور پر ’اگر قطر پر حملہ ہو سکتا ہے تو دوسروں کے لیے بھی خطرہ موجود ہے‘ کے تناظر میں۔

پاکستان کے سابق سینئر سفارتکار عبدالباسط نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ’کریسنٹ سکیورٹی انیشی ایٹو ‘ کا آغاز ہے۔ اُنہوں نے کہا میری نظر میں یہ معاہدہ بنگلہ دیش اور کچھ دیگر مسلمان ملکوں تک بھی وسعت پائے گا۔

دوحہ حملے کے بعد عرب دنیا جاگ گئی ہے:بریگیڈئر آصف ہارون

تھنکرز فورم کے سابق چیئرمین، سی ڈی ایس تھنک ٹینک کے پیٹرن۔اِن۔چیف اور دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈئر آصف ہارون نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کا اعلان ہی بہت بڑا قدم ہے۔ اس سے یقیناً اسرائیل خوفزدہ ہوا ہو گا اور امریکا بھی سوچنے پر مجبور ہوا ہو گا۔ کوئی بھی معاہدہ ہونے سے پہلے اُس کی تفصیلات طے ہو چُکی ہوتی ہیں اور ممکنہ طور پر پاکستان نے سعودی عرب کے دفاع کے حوالے سے تفصیلات طے کر لی ہوں گی۔

اہم بات یہ ہے کہ پاکستانی دفاعی ٹیکنالوجی کا زیادہ انحصار چینی ٹیکنالوجی پر ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہی ٹیکنالوجی اب سعودی عرب میں ممکنہ طور پر استعمال ہو سکتی ہے۔

برگیڈئر آصف ہارون نے کہا کہ دوحہ پر اسرائیلی حملے کے بعد عرب دنیا جاگ گئی ہے اور عرب دنیا کو یہ احساس ہوا ہے کہ اُن کے وسائل کے بدلے مغربی دنیا اُن کا دفاع نہیں کرے گی جیسا کہ امریکا نے اسرائیل کا ساتھ دے کر ثابت کر دیا۔

 دوسرا یہ کہ عرب دنیا کے دفاعی ساز و سامان کا کنٹرول مغربی مُلکوں کے پاس ہے اور وہ اپنی مرضی سے استعمال نہیں کر سکتے۔

ایک طرف دوحہ حملے نے عرب دنیا کی دفاعی حسّاسیت میں اِضافہ کیا دوسری طرف پاکستان نے بھارت کے ساتھ 4 روزہ جنگ میں جس طرح سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے اور جس طرح پوری دنیا نے اِس کا اعتراف کیا ہے، اُس نے دنیا میں پاکستان کی قدر و منزلت کو بڑھا دیا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ایک ابتدائی قدم ہے اور آہستہ آہستہ دیگر عرب ممالک بھی اِس طرف بڑھیں گے۔

بغیر معاہدہ بھی ہم مکّہ اور مدینہ کی حفاظت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں؛ خالد نعیم لودھی

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) خالد نعیم لودھی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ایک اچھی اور مثبت پیشرفت ہے۔ یہ 2 برادر مُلکوں کے درمیان ایک معاہدہ ہے۔ مکّہ اور مدینہ کی حفاظت ہمارا طرّہ امتیاز ہے اور ہم نے  تو بغیر کسی معاہدے کے بھی اِن مقدّس مقامات کے تحفّظ کی قسم کھا رکھی ہے۔ باقی یہ ہے کہ معاہدہ حسّاس نوعیت کا ہے اور ابھی اِس کی تفصیلات معلوم نہیں۔

یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے حوالے سے بہت اہم ہے، ایمبیسیڈر مسعود خالد

پاکستان کے سابق سفارتکار ایمبیسیڈر مسعود خالد نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ معاہدہ ایک اہم اور اچھی پیش رفت ہے۔ فوری طور پر دنیا کے بڑے ملکوں نے اِس پر اپنا زیادہ ردّعمل نہیں دیا صرف بھارت کی طرف سے یہ ری ایکشن آیا ہے کہ ہم ایسی پیش رفت کی توّقع کر رہے تھے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور قریبی تعلقات ہیں اور ڈیفنس پروڈکشن کے شعبے میں دونوں ملک مل کر بہت کام کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ سعودی عرب پاکستان میں زراعت اور صنعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے تو یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے حوالے سے بہت اہم ہے لیکن اِس کا علاقائی اور عالمی تناظر آنے والے چند دنوں میں واضح ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ایم جی پاکستان کی بڑی پیشکش: الیکٹرک گاڑیوں پر 13 لاکھ روپے سے زائد کی زبردست رعایت
  • پاکستان، سعودی عرب معاہدہ دوسرے اسلامی ممالک تک وسعت پا رہا ہے؟
  • وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا شرینگل بار میں خطاب، وکلاء کی خدمات کو سراہا، خصوصی گرانٹ کا اعلان
  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • جسٹس طارق جہانگیری معاملے پر اجلاس ہلڑبازی کی نذر
  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا
  • جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روکنے کے بعد نیا روسٹر جاری، وکلا کی جزوی ہڑتال
  • حسان نیازی کو ملٹری کی تحویل میں دینے کیخلاف درخواست، وکلا کو اعتراض دور کرنے کی ہدایت
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن