نیا چیف الیکشن کمشنر کون؟ قاضی فائز عیسیٰ کے نام کی پھر گونج
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن)حکومت اور اپوزیشن کی چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری پر مشاورت شروع ہوگئی، حکومت کا سابق ججز بیورو کریٹس کے ناموں پر غور شروع ہوگیا، اہم حکومتی اتحادی چیف الیکشن کمشنر کے لیے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حامی ہیں۔ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی چیف الیکشن کمشنر، ممبران کی تقرری پر مشاورت شروع ہوگئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کے لیے سابق ججز بیوروکریٹس کے ناموں پر غور شروع کر دیا ہے ،ذرائع کے مطابق اہم حکومتی اتحادی چیف الیکشن کمشنر کے لیے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حامی ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) میں سابق ججز ناصر الملک، تصدق جیلانی کے ناموں پر بھی غور جاری ہے، ن لیگ نام فائنل کرنے کے بعد صدر پاکستان آصف علی زرداری، اور اتحادیوں سے مشاورت کرے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالا تو سنگین مسائل کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا، کسانوں کی امداد کیلئے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے
تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی، سیلاب کے آغاز پر سندھ حکومت نے تیاری شروع کردی تھی،سکھر بیراج پر پیک پر ہے ،مرادعلی شاہ کی میڈیا سے گفتگو
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیٔرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔