امریکا میں لاپتہ طیارہ مل گیا،سوار تمام افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)بیرنگ ایئر کی ایک پرواز، جس میں 9 مسافر اور 1 پائلٹ سوار تھے، الاسکا میں نوم کے قریب لاپتہ ہوگیا تھا جو اب تباہ کن حالت میں جمے ہوئے سمندر میں مل گیا۔ طیارہ سیسنا 208B گرینڈ کارواں جمعرات کی سہ پہر انالکلیٹ سے نوم جاتے ہوئے ریڈار سے غائب ہوگیا تھا۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الاسکا کے شہر نوم کی طرف جانے والا چھوٹا امریکی طیارہ سمندری برف پر گر کر تباہ ہو گیا، جس میں سوار تمام 10 مسافر ہلاک ہو گئے۔ یہ المناک حادثہ الاسکا میں گزشتہ 25 سالوں میں ہوائی جہاز کے سب سے خوفناک حادثے میں سے ایک ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈ کے ترجمان مائیک سالرنو نے بتایا کہ جب انہیں لاپتہ طیارے کا ملبہ ملا اس وقت ریسکیو ٹیمیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے طیارے کی تلاش میں مصروفِ عمل تھیں۔ اس کے بعد دو ریسکیو تیراکوں کو طیارے کے جائزے کے لیے نیچے اتارا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کوسٹ گارڈ کی جانب سے جاری کردہ تصویر میں 2 ٹکروں میں طیارہ برف پر بکھرا ہوا ملبہ دکھایا گیا۔واضح رہے کہ پرواز نمبر 445 نے 2 بجکر 37 منٹ (2:37pm) پر انالکلیٹ سے ٹیک آف کیا تھا جسے آخری بار نورٹن ساؤنڈ کے علاقے میں 3 بجکر 16 منٹ (3:16pm) پر ریڈار پر دیکھا گیا تھا۔طیارہ لاپتہ ہونے کے بعد شام 4 بجے سے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کی جانب سے طیارے کی تلاش اور مسافروں کو بچانے کی کارروائیاں مسلسل جاری رہیں۔اس سلسلے میں نوم فائر ڈیپارٹمنٹ اور وائٹ ماؤنٹین کے زمینی عملے نے بھی تلاش کا عمل شروع کردیا ہے۔ گو کہ موسم کی خرابی اور کم مرئیت (Low visibility) کی وجہ سے فضائی تلاش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
۔
خدشات اور چیلنجزکا سامنا
مقامی حکام کا کہنا تھا کہ علاقے کا موسم شدید خراب تھا جس کے باعث لاپتہ طیارے لہ تلاش میں رکاوٹ پیدا ہورہی تھی۔زمین پر تلاش کرنے والی ٹیمیں سنو مشینوں اور دیگر گاڑیوں کے ذریعے کام کر رہی ہیں۔ سمندری برف کی غیر مستحکم صورتحال کی وجہ سے بچاؤ عملے کو مشکلات کا سامنا ہے۔نوم فائر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ’ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ طیارے اور اس میں سوار افراد کو جلد از جلد تلاش کیا جائے۔ موسم کی وجہ سے فضائی تلاش میں مشکلات آ رہی ہیں، لیکن زمینی ٹیمیں متحرک ہیں۔ ہم عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ خود سے کوئی سرچ آپریشن نہ کریں اور لاپتہ افراد کے لیے دعا کریں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔
اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔