رمضان المبارک کا کب سے آغاز ،ماہرین فلکیات کی پیش گوئی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
سعودی عرب (نیوز ڈیسک )رمضان المبارک کا کب سے آغاز ،ماہرین فلکیات کی پیش گوئی سامنے آگئی ،ماہ شعبان کے پہلے عشرے کا اختتام قریب آنے پر ماہرین فلکیات نے ماہ مبارک کے چاند کی رویت سے متعلق پیش گوئی کر دی۔سعودی عرب میں رمضان المبارک کے آغاز کی تاریخ سے متعلق اہم سرکاری شخصیت کا اعلان سامنے آیا ہے، سعودی ایوان شاہی کے مشیر اور سعودی علمابورڈ کے رکن شیخ عبد اللہ بن سلیمان المنیع نے کہا ہے کہ فلکی حساب سے یکم مارچ کو مملکت میں پہلا روزہ ہوگا۔
فلکی حساب سے رواں سال ماہ رمضان 29 دن کا ہوگا اور 29 مارچ کو آخری روزہ ہوگا ،یوں سعودی عرب میں عیدالفطر 30 مارچ کو ہونے کا امکان ہے ۔ واضح کیا گیا ہے کہ یکم رمضان کا باقاعدہ اعلان سعودی سپریم کورٹ کرے گی جبکہ رمضان المبارک کے چاند کی پیدائش سے متعلق بتایا گیا ہے کہ جمعہ 28 فروری کی رات 3 بج کر 44 منٹ پر ماہ رمضان کے چاند کی پیدائش ہوگی۔
22فروری یوم تاسیس کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رمضان المبارک
پڑھیں:
سعودی آرامکو اور چینی کمپنی بی وائی ڈی کا کار ٹیک الائنس کا اعلان
سعودی آرامکو اور چین کی برقی گاڑیوں کی بڑی کمپنی بی وائی ڈی نے پیر کو نیو انرجی وہیکل ٹیکنالوجی پر مل کر کام کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی آئل کمپنی پہلے ہی فرانس کی کمپنی رینالٹ اور چینی آٹومیکر گیلی کے ساتھ تھرمل انجن تیار کرنے کے مشترکہ منصوبے میں شراکت دار ہے۔
اس کی ذیلی کمپنی سعودی آرامکو ٹیکنالوجیز کمپنی اب چینی الیکٹرک وہیکل (ای وی) اور ہائبرڈ گاڑیوں کی بڑی کمپنی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، تاہم معاہدے کی شرائط واضح نہیں کی گئیں۔
پیر کو شنگھائی موٹر شو کے آغاز کے موقع پر جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کمپنیوں نے کہا کہ اس معاہدے کا مقصد جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی کو فروغ دینا ہے جو صلاحیت اور ماحولیاتی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہیں۔
ٹیکنالوجی اوورسائٹ اینڈ کوآرڈینیشن کے سینئر نائب صدر علی اے المشری نے کہا کہ سعودی آرامکو، جو دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے، نقل و حمل کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے متعدد طریقوں کی تلاش کر رہی ہے، جس میں جدید کم کاربن ایندھن سے لے کر جدید پاور ٹرین تصورات شامل ہیں۔
بی وائی ڈی کے سینئر نائب صدر لیو ہونگبن نے کہا کہ ایس اے ٹی سی اور نیو انرجی وہیکل میں ہماری جدید آر اینڈ ڈی صلاحیتیں جغرافیہ اور ذہنیت کی حدود کو توڑ دیں گی تاکہ ایسے حل تلاش کیے جاسکیں جو کم کاربن فٹ پرنٹ کے ساتھ انتہائی موثر کارکردگی کو یکجا کرتے ہیں، سعودی عرب اپنی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے کام کر رہا ہے، جو تیل کی برآمد کی آمدنی پر منحصر ہے اور 2030 تک 5 ہزار ای وی چارجنگ اسٹیشن قائم کرنا چاہتا ہے۔
سعودی خودمختار دولت فنڈ کیلیفورنیا کی لگژری ای وی بنانے والی کمپنی لوسیڈ میں 60 فیصد حصص رکھتا ہے اور اس نے جنوبی کوریا کی کمپنی ہونڈائی کے ساتھ سعودی عرب میں الیکٹرک اور تھرمل وہیکل فیکٹری کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
Post Views: 2