اگر پی ٹی آئی کے 99 فیصد مطالبات منظور ہو گئے ہیں تو احتجاج کس بات کا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک : وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کے 99 فیصد مطالبات منظور ہو گئے ہیں تو احتجاج کس بات کا؟، پی ٹی آئی مذاکرات مذاکرات کھیل رہی تھی۔
خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر پُرامن احتجاج کیے جائیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، پی ٹی آئی کا ہر جلوس اور احتجاج پُرتشدد ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے احتجاج پنجاب، سندھ یا بلوچستان میں نظر کیوں نہیں آتے؟ پی ٹی آئی کی قیادت دیگر 3 صوبوں میں نظر کیوں نہیں آتی؟
مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف
وزیرِ دفاع نے کہا کہ گنڈاپور کا بیان ہے کہ ان کے 99 فیصد مطالبات منظور ہو گئے ہیں، اگر پی ٹی آئی کے 99 فیصد مطالبات منظور ہو گئے ہیں تو احتجاج کس بات کا؟ 26 نومبر کو بھی سرکاری ملازمین کو احتجاج میں لایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک ہنگامہ تھا کہ ٹرمپ آئے گا تو بانی پی ٹی آئی باہر آجائیں گے، ٹرمپ تو آگیا مگر ان کا کچھ نہیں بنا، پی ٹی آئی اپنے ورکرز کو دلاسے دیتی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کو بھی اقتدار سے محروم کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک سال میں شرح سود اور مہنگائی کم ہوئی ہے، بجلی کے نرخ مزید کم ہوں گے، جس طرح کل قذافی اسٹیڈیم میں رونق لگی ایسی رونق خیبر پختون خوا میں بھی لگنی چاہیے۔
حماس اسرائیل کے تین یرغمالی مردوں کو آج رہا کرے گی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ
اسلام آباد (اوصاف نیوز) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے جاری کر دیا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ، پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پالیسی ریٹ 22 فیصد تھا، جو اب 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پرآگیا، ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا اعتماد بحال ہوا، وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیر خزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے اصلاحات ضروری تھیں، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے، حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہر ٹرانسفارمیشن کیلئے دو سے تین سال درکار ہوتے ہیں، پاور سیکٹر اصلاحات میں ایک سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری آئی ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا ، عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی، عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8 تھی جو اب 0.3 فیصد ہے، پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال زر مبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہا، ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے، ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف