کراچی:

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی جانب سے جعلی انتخابات کو ایک سال مکمل ہونے پر سندھ بھر میں یومِ سیاہ منایا گیا۔

کراچی کے سات اضلاع سمیت تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز کی پریس کلبز پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔  مظاہرین نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر جعلی انتخابات، دریائے سندھ پر نئی کینال نکالنے، پیکا قوانین، مہنگائی، بے روزگاری اور امن و امان کی خراب صورتحال کے خلاف نعرے درج تھے، شرکاء نے اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شدید نعرے بازی کی۔ 

جی ڈی اے کے سیکریٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم نے کہا کہ سندھ کے عوام نے مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے جعلی انتخابات کے خلاف دوبارہ اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔ عوام کے مسترد شدہ لوگ ایوانوں میں بیٹھ کر عوام کے مفاد کے خلاف فیصلے کر رہے ہیں۔  

انہوں نے کہا کہ 8 فروری ملک کی تاریخ کا سیاہ دن تھا، فارم 47 کے ذریعے حکومت بنا کر ریکارڈ دھاندلی کی گئی اور جی ڈی اے کے امیدواروں کو زبردستی شکست دلوائی گئی۔ زبردستی مینڈیٹ چھیننے والوں نے 26ویں ترمیم میں بھی جعلسازی کی، جس سے آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے۔  

انہوں نے مزید کہا کہ جج بھی سیاسی جماعتوں کے حمایت یافتہ مقرر کیے جا رہے ہیں، لیکن عوام اب سارا ماجرہ سمجھ چکی ہے۔ متنازعہ پیکا قوانین کا نفاذ آزاد صحافت کی آواز دبانے کے مترادف ہے، عوام دشمن پیکا قانون فوری طور پر مسترد کیا جائے۔ سردار عبدالرحیم نے کہا کہ عوام کا حق چھین کر حکومت بنائی گئی، لیکن عوام اپنے حق کے لیے پرامن احتجاج جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جی ڈی اے کہا کہ

پڑھیں:

سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں ڈاکو راج کے خاتمے اور امن قائم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکوؤں سے بات کرنے کے بجائے آپریشن تیزکرنے کا فیصلہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔سندھ کے عوام نے بدامنی اور ڈاکو راج کے خلاف کشمور سے کراچی اور اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کیے لیکن حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی جو کہ بیڈگورننس اور بے حسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سالانہ بجٹ میں سیکورٹی اورپھر ڈاکوئوں کے خاتمے کے نام پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود سندھ کے عوام امن کو ترس رہے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ پانی کم ہوا تو آپریشن کیا جائے گا، اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ڈرون کے ذریعے آپریشن کیا جائے گا اور کبھی پنجاب چلے جانے کا ڈراما کیاجاتا ہے۔ اسی طرح وزیر داخلہ، آئی جی سندھ پولیس کے مختلف بیانات ہیں۔ اب ایک بار پھر وزیراعلیٰ کی جانب سے الگ حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ یہ حکومت ہے یا مذاق؟ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ حکمران جماعت کے بااثر رہنماؤں اور مشیروں کی جانب سے مجرموں کی رہائی اور ڈاکوؤں کو خطرناک ہتھیاروں کی فراہمی سے کیوں بے خبر ہیں؟ یہ سب کچھ تو پہلے ہی میڈیا دے چکا ہے۔ شکارپور کے ایک پولیس افسر کی جانب سے ڈاکوئوں کوپیپلز پارٹی سے وابستہ وڈیروں کے بنگلوں کی پشت پناہی حاصل ہونے کی رپورٹ کہاں غائب کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ اگر مراد علی شاہ سندھ میں قیام امن اور ڈاکوئوراج ختم کرنے کے لیے واقعی سنجیدہ ہیں تو انہیں خالی خولی بیانات دینے کے بجائے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے تو پارٹی کے ان بااثر لوگوں کے گلے میں پھندا ڈالنا چاہیے جو جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرتے ہیں اور منافع کے لیے اغوا کی وارداتیں کراتے ہیں اور پھر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور جرائم پیشہ افراد کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، تاکہ عوام کو جرائم پیشہ افراد سے نجات دلائی جائے اور سندھ میں امن بحال ہو۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس
  • سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
  • صائم ایوب کی ایشیا کپ میں صفر پر آوٹ ہونے کی ہیٹ ٹرک مکمل
  • جعلی فٹبال ٹیم جاپان پہنچا دینے کا معاملہ، ڈی پورٹ ہونے والے 22 ’کھلاڑی‘ گرفتار
  • کراچی: سیلاب، کرپشن اور جعلی ترقی کے منصوبے
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنا تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اسلام آباد بار کونسل
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
  • بنگلہ دیش: یونس انتظامیہ کے تحت ہونے والے انتخابات سے قبل درپیش چیلنجز
  • جمہوریت عوام کی آواز ہے اور اس کی حفاظت ہم سب پر لازم ہے‘وزیراعلیٰ
  • ۔ 1300 میں سے 891 کیمروں کی تنصیب مکمل ہوچکی ہے ‘آئی جی کوبریفنگ