Jasarat News:
2025-06-10@22:18:45 GMT

قیام پاکستان کے وقت ڈالر کتنے روپے کا تھا؟

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

قیام پاکستان کے وقت ڈالر کتنے روپے کا تھا؟

پاکستان میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ اور روپے کی گرتی ہوئی قدر اکثر بحث کا موضوع بنتی ہے۔ پرانے وقتوں کے لوگ جب اپنے سستے دور کا ذکر کرتے ہیں تو آج کی نسل کے لیے ان کی تمام باتیں ناقابلِ یقین لگتی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ 1947 میں امریکی ڈالر کی قیمت کیا تھی؟

جب پاکستان 14 اگست 1947 کو وجود میں آیا تو ایک امریکی ڈالر صرف 3.

31 روپے کا تھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ معاشی تبدیلیوں، افراط زر اور کرنسی پالیسیوں کی وجہ سے روپے کی قدر میں نمایاں اتار چڑھاؤ آتا رہا۔

1947 میں روپے کی مضبوطی کی وجوہات

مہنگائی کنٹرول میں تھی: آزادی کے وقت پاکستان کی معیشت نسبتاً چھوٹی تھی اور حکومت نے مہنگائی کو قابو میں رکھا تھا۔

برطانوی پاؤنڈ سے منسلک: ابتدا میں پاکستانی روپیہ برطانوی پاؤنڈ سے جُڑا ہوا تھا، جس کی وجہ سے اس میں استحکام رہا۔

اشیا کی قیمتیں کم تھیں: اس وقت اشیا اور خدمات کی قیمتیں نمایاں طور پر کم تھیں، جس کی وجہ سے روپے کی خریداری کی طاقت زیادہ تھی۔

غیر ملکی کرنسی پر کم انحصار: پاکستان کی تجارت آج کی طرح ڈالر یا دیگر غیر ملکی کرنسی پر زیادہ انحصار نہیں کرتی تھی، جس سے روپے پر دباؤ نہیں تھا۔

آج روپے کی قدر کم کیوں ہو رہی ہے؟

مہنگائی میں اضافہ :اشیا اور خدمات کی قیمتیں کئی گنا بڑھ چکی ہیں۔

بڑھتا تجارتی خسارہ: درآمدات زیادہ اور برآمدات کم ہونے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر دباؤ میں آ جاتے ہیں۔

بیرونی قرضے:عالمی مالیاتی اداروں اور دیگر ممالک سے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی کے لیے ڈالر کی طلب بڑھ جاتی ہے، جس سے روپے کی قدر کم ہوتی ہے۔

سیاسی عدم استحکام : سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہونے سے بھی روپے کی قدر متاثر ہوتی ہے۔

آج ڈالر کی قیمت کم و بیش 280 روپے تک پہنچ چکی ہے، جو 1947 کے 3.31 روپے کے مقابلے میں ایک بہت بڑا فرق ہے۔ ماہرین کے مطابق روپے کی قدر مستحکم رکھنے کے لیے معاشی اصلاحات، برآمدات میں اضافہ، غیر ضروری درآمدات پر قابو اور سیاسی استحکام بے حد ضروری ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: روپے کی قدر کی وجہ سے سے روپے

پڑھیں:

نیا بجٹ؛ بینک سے کیش نکلوانے پر کتنا ٹیکس ، نان فائلرز پر کون سی پابندیاں لگیں گی؟

اسلام آباد:

نئے وفاقی بجٹ میں بینک سے کیش نکلوانے پر کتنا ٹیکس کٹے گا اور نان فائلرز پر مزید کون کون سی پابندیاں لگیں گی، اس حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔

وفاقی حکومت آج مالی سال 2025-26 کے لیے 17 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی۔ بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس سہ پہر 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، جس میں فنانس بل اور تنخواہوں و پنشن میں اضافے سمیت بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق وفاق کی آمدن 19 ہزار 300 ارب روپے تک رہنے کا تخمینہ ہے جبکہ ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے مقرر کیا جا رہا ہے، جس میں سے 57 فیصد حصے کے مطابق تقریباً 8300 ارب روپے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کی مد میں منتقل ہوں گے۔

آئندہ مالی سال میں بجٹ خسارہ ساڑھے 6 ہزار ارب روپے تک رہنے کا امکان ہے جب کہ قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8500 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 1000 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف:

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.1 ارب ڈالر (0.5 فیصد جی ڈی پی) برآمدات کا ہدف 35.3 ارب ڈالر درآمدات کا ہدف 65.2 ارب ڈالر اشیا و خدمات کی مجموعی برآمدات کا ہدف 44.9 ارب ڈالر اشیا و خدمات کی مجموعی درآمدات کا ہدف 79.2 ارب ڈالر ترسیلات زر کا ہدف 39.4 ارب ڈالر خدمات کی برآمدات 9.6 ارب ڈالر خدمات کی درآمدات 14 ارب ڈالر

بجٹ میں اہم اعلانات اور منصوبے:

1000 انڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس کے لیے 25 کروڑ روپے لیپ ٹاپ اسکیم اور پاکستان بنگلا دیش فرینڈشپ اسکالرشپ پروگرام 15352 دیہات میں بجلی کے نظام کی بہتری 2800 میگاواٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ، جن میں 2633 میگاواٹ سولر نیٹ میٹرنگ ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے منصوبوں پر پیش رفت ارشد ندیم/شہباز شریف ہائی پرفارمنس اسپورٹس اکیڈمی کا قیام آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، انضمام شدہ اضلاع کے لیے خصوصی ترقیاتی پروگرام

ٹیکس اصلاحات اور نئی تجاویز:

نان فائلرز پر سخت پابندیاں: بیرون ملک سفر، جائیداد اور گاڑیوں کی خریداری پر پابندی بینک سے 50 ہزار روپے نکالنے پر ٹیکس 0.6 سے بڑھا کر 1.2 فیصد شیئرز، میوچل فنڈز، بڑی مالی ٹرانزیکشنز پر بھی پابندیاں پٹرولیم لیوی 78 سے بڑھا کر مرحلہ وار 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز کاربن لیوی 2.5 فیصد عائد کرنے کی تجویز سبسڈیز کے لیے 1186 ارب روپے مختص 3500 سے زائد امپورٹڈ اشیا پر اضافی ڈیوٹیز میں کمی سپر ٹیکس میں بتدریج کمی: 20 کروڑ منافع پر سپر ٹیکس 1 فیصد سے کم ہو کر 0.5 فیصد 25 کروڑ پر 1.5 فیصد 30 کروڑ پر 4 فیصد برقرار پوائنٹ آف سیل ٹیکس چوری پر جرمانے میں 10 گنا اضافہ (5 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ) ٹیکس سسٹم سے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ڈی پی کے تحت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ڈویژن کیلئے 18580 ملین روپے کے فنڈز مختص
  • بجٹ 26-2025: سولر پینلز پر کتنے فیصد جی ایس ٹی تجویز ہوا
  • مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں دفاع کے لیے کتنے ارب روپے مختص کیے گئے؟
  • ریکو ڈک منصوبے سے پاکستان کو کتنے ارب ڈالر حاصل ہونگے ؟
  • سونا سستا ہو کر فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • انٹر بینک: ڈالر 282 روپے 10 پیسے کا ہو گیا
  • نیا بجٹ؛ بینک سے کیش نکلوانے پر کتنا ٹیکس ، نان فائلرز پر کون سی پابندیاں لگیں گی؟
  • بجٹ 2025-26، نقد پیٹرول ڈلوانے پر کتنے روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے؟ بڑا فیصلہ 
  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
  • کس شعبے میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا