محکمہ ہاؤسنگ کا سستے اور قابل استطاعت رہائشی منصوبوں سے متعلق بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
سٹی42: محکمہ ہاؤسنگ نے عوام کو سہولیات سے بھرپور اور قابلِ خرید رہائشی مواقع فراہم کرنے کے لیے اہم اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک مربوط قانونی فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے تاکہ سستے گھروں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
صوبہ بھر کی تمام ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے قوانین اور لیگل فریم ورکس کو یکساں کیا جائے گا۔سرکاری اور نجی ہاؤسنگ اسکیموں میں سستے اور قابلِ خرید گھروں کی فراہمی کو لازم بنایا جائے گا۔تمام ہاؤسنگ اسکیموں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے منصوبوں میں ایک مخصوص فیصد علاقہ سستے گھروں کے لیے مختص کریں۔سستے گھروں کو ضروری سہولیات کے قریب اور رہنے کے قابل بنایا جائے گا۔سماجی ذمہ داری کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین تیار کیے جائیں گے تاکہ ہر طبقے کو رہائشی سہولت مل سکے۔
نئے قوانین کا اطلاق تمام ضلعی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، روڈا (RUDA)، پھاٹا (PHATA) اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پر ہو گا۔قوانین پر عملدرآمد سے قبل مکمل قانونی تیاری اور مشاورت کی جائے گی۔
مرغی کی قیمت نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) امیر قطر کا کہنا ہے کہ سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے، ہم نے ہمیشہ ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے اپنا بے لوث کردار ادا کیا ہے، اسرائیلی حملہ مذاکراتی عمل کو سبوتاژکرنے کی کوشش تھی جس سے امن اور جنگ بندی کی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ تفصیلات کے مطابق امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔(جاری ہے)
امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔